محمد علی:
حماس کے خلاف جنگ میں مسلسل شکستوں پر اسرائیل حواس باختہ ہوگیا۔ فرسٹریشن کی شکار صہیونی فوج نے قبروں کی بے حرمتی شروع کر دی۔ غزہ سے حکومتی میڈیا آفس نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ مقبوضہ الشفا اسپتال میں دفن 100 کے قریب لاشوں کی بے حرمتی کی گئی ہے۔
سرکاری میڈیا کے عہدیدار اسماعیل الثوابۃ نے کہا کہ ہفتے کی صبح بلڈوزروں نے اجتماعی قبروں کو کھودا اور صہیونی فوجی لاشیں نکال کر اپنے ساتھ لے گئے۔ واضح رہے کہ جمعے کے دن بھی اسرائیلی بلڈورز الشفا اسپتال میں تباہی مچاتے رہے تھے۔
اسپتال کی جنوبی راہ داریوں کو مسمار کیا گیا تھا۔ جبکہ اگلے ہی روز بلڈوزروں نے اسپتال کے احاطے میں اجتماعی قبریں اکھاڑ دیں۔ اسرائیلی فوج نے ان لاشوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ اور خدشہ ہے کہ اسرائیل اب انہیں حماس کے فائٹرز کے طور پر پیش کرے گا اور دعویٰ کرے گا کہ اس نے 300 سے زائد حماس کے جنگجوؤں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اسے حماس کے خلاف کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ الشفا اسپتال پر قبضے کے بعد اسرائیلی فوج نے وہاں بمباری اور براہ راست فائرنگ میں شہید ہونے والے 100 سے زائد فلسطینیوں کے جسد خاکی بھی اٹھا لئے تھے۔ دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ پر مسلسل بم برسائے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے 43ویں روز جنوبی غزہ میں ایک گھر اور اقوام متحدہ کے زیر انتظام چلنے والے الفخورہ اسکول پر فضائی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں اسکول میں کم از کم 50 شہادتیں ہوئی ہیں۔
جبکہ النصر اسپتال کے مطابق گھر پر حملے میں بچوں سمیت 15 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ غزہ میں وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں بھی ایک گھر کو نشانہ بنایا، جس میں ایک ہی خاندان کے 32 افراد شہید ہوگئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھی اس حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ جبالیہ کے پناہ گزین کیمپ میں بمباری سے 19 بچوں سمیت حبل فیملی کے 32 افراد مارے گئے ہیں۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیل نے فضائی حملوں کو معمول بنا لیا ہے۔ ہفتے کو علی الصبح غرب اردن کے شمالی شہر نابلس شہر کے مشرق میں واقع بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں 5 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اس حملے میں شہادتوں کے بعد مغربی کنارے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والوں کی تعداد 12 ہو گئی۔ بلاطا کیمپ کی عمارت میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں انہیں رفیدیہ کے سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے 5 شہریوں کی شہادت کی اعلان کیا۔ وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ جنین شہر میں 3 شہری شہید اور 15 دیگر زخمی ہوئے، جن میں 4 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
آپریشن کے دوران قابض فوج نے 3 مقامات پر ڈرون سے بمباری کی، جس میں 3 نوجوان شہید ہوئے۔ قابض فوج نے ابن سینا اسپتال کو گھیرے میں لے کر7 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اسپتال کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا، متعدد طبی عملے کو ہسپتال چھوڑنے پر مجبور کیا، انہیں فیلڈ انسپکشن اور تفتیش کا نشانہ بنایا اور ان میں سے متعدد کو گرفتارکر لیا۔