میگزین رپورٹ :
دیکھنے میں روئی کے گالے کی طرح اور اُسی طرح ہلکا پھلکا، نرم و نازک۔ لیکن طبّی فوائد کے لحاظ سے فولاد۔ جی ہاں، ہم بات کر رہے ہیں مکھانے کی۔ سرد تر مزاج ہونے کی بدولت مکھانے کو مقوی اور گرم تر و گرم خشک میوہ جات اور مغزیات سے پُر حلوے اور پنجیری کے لازمی جزو کا درجہ حاصل ہے۔
مکھانے دراصل ایک آبی پودے کے بیج ہیں۔ یہ پودا تالابوں میں پیدا ہوتا ہے۔ اس کے پھول اور پتے، نیلوفر کے پھولوں اور پتوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔ اس پودے کی جڑ چھوٹے مکھانے کے برابر ہوتی ہے۔
مکھانوں کی کاشت نومبر تا دسمبر، تالابوں میں کی جاتی ہے۔ اس کا پودا اور پھل کانٹوں سے بھرا ہوتا ہے اور بڑے بڑے پتوں کی طرح نظر آتا ہے۔ اس لیے اس کی کاشت کیلئے مکھانے کے بیج پانی میں پھینکنے پڑتے ہیں۔ ان کی بیرونی چھال سیاہ اور کھردری ہوتی ہے۔ پودے کے جوف میں خانے ہوتے ہیں اور ہر خانے کے اندر سے سیاہ رنگ کے گول بیج نکلتے ہیں۔ جن کا مغز سفید اور قدرے میٹھا ہوتا ہے۔ خام ہونے کی حالت میں ان کا مغز نکال لیا جاتا ہے اور خشک ہونے پر مرکبات میں شامل کرتے ہیں۔
بچے کی پیدائش کے بعد ماں کو جسمانی کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسے دور کرنے کیلئے مکھانے کا حلوہ جاب اور پنجیری میں استعمال انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ مکھانے میں پروٹین، کاربوہائڈریٹس، فائبر، میگنیشیم، پوٹاشیم، فاسفورس، آئرن اور زنک کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔
مکھانے کو طبی ماہرین ’’اینٹی ایج ایجنٹ‘‘ یعنی سدا جوان رکھنے والے کھانوں میں شمار کرتے ہیں۔ کیوں کہ ان میں ایک خاص مقدار میں اینٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جو جسم پر پڑنے والے عمر کے اثرات کو کم اور سست کر دیتے ہیں۔ مکھانے جِلد کو تر و تازہ، توانا اور چمک دار بناتے ہیں۔
جھریاں اور جھائیاں نہیں آنے دیتے۔ مکھانے گلوٹن فری غذا ہیں۔ جبکہ ان میں پروٹین اور کاربویائڈریٹس کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس کی بنا پر انہیں وزن کم کرنے کیلئے آئیڈیل غذا کا درجہ ملا ہے۔ شوگر اور امراض قلب میں مبتلا افراد کیلئے مکھانے ایک زبردست خوراک ہیں۔ کیوں کہ ان میں ایسی چکنائی پائی جاتی ہے جو صحت کے لیے بہت مفید سمجھی جاتی ہے۔
ان کے ساتھ ان میں بڑی مقدار میں فائبر بھی پایا جاتا ہے جو خون میں شوگر کو تیزی سے شامل ہونے سے روکتا ہے اور انسولین کی پیداوار بڑھاتا ہے، جس سے دل کو بھی تقویت پہنچتی ہے۔ پوٹاشیم اور میگنیشیم سے بھرپور ہونے کے سبب، دل کے مریضوں کے لیے سپر فوڈ سمجھی جاتی ہے۔ مکھانے میں گلائمکس انڈکس بہت کم ہوتا ہے۔ اس لیے شوگر کے مریض بھی بے فکر ہو کر اسے کھا سکتے ہیں۔
مکھانے میں کیلشیم کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے اس لیے یہ ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں کافی مثبت ثابت ہوتے ہیں۔ ہڈیوں کا مسئلہ معمر لوگوں میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ ایسے افرا دن میں دو بار مکھانے کا استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ بڑھتی عمر کے ساتھ ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ مکھانے میں کولیسٹرول کی بے حد کم مقدار موجود ہوتی ہے۔ اس میں فیٹس اور سوڈیم بھی بہت کم ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مکھانے کھانے سے کولیسٹرول بڑھنے کی بجائے کم ہوتا ہے۔ ویسے تو مکھانے کھانے کے بہت سارے فائدے ہیں لیکن ان سے صحیح معنوں میں فائدہ تب اٹھایا جاسکتا ہے جب آپ روز مکھانے کھانا شروع کریں گے۔ ماہرین کے مطابق کہ ہر مرد کو روزانہ کم از کم 35 گرام غذائی فائبر استعمال کرنی چاہیے اور یہ مقدار خواتین کے لیے 27 گرام تجویز کی جاتی ہے، جو مکھانے بخوبی مہیا کرسکتے ہیں۔
مکھانوں کو روسٹ کر کے ایک گلاس گرم دودھ میں 10 منٹ تک بھگو کر رکھ دیں۔ اس طرح دودھ مکھانوں میں اچھی طرح سے جذب ہو جائے گا۔ اس میں ذائقے کے لیے شہد بھی ڈال سکتے ہیں۔ اس غذا کے استعمال سے ہر طرح کی کمزوری دور ہو جائے گی۔ خاص طور پر سستی اور تھکاوٹ سے با آسانی نجات مل سکتی ہے۔ حکما کے بقول روزانہ یہ غذا استعمال کرنے سے مردانہ بانجھ پن بھی ختم ہوسکتا ہے۔
زائد وزن کم کرنا آج کل ہر دوسرے مرد و عورت کی خواہش ہے۔ مکھانوں میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور ان میں پروٹین کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ جس کے وجہ سے انہیں کھا کر پیٹ کافی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور بار بار بے وجہ کی بھوک بھی نہیں لگتی۔ اسی طرح اگر آپ اپنے پٹھوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، تو اپنی خوراک میں مکھانوں کا استعمال لازمی کریں۔ اگر آپ کو اکثر تنائو رہتا ہے اور اس کی وجہ سے آپ کی نیند بھی پوری نہیں ہو رہی تو مکھانے کھانا آپ کے لیے مفید رہے گا۔
رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس دودھ کے ساتھ مکھانے کھا لینے سے اچھی نیند آتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تنائو بھی کم ہوتا ہے۔ اگر جسم سے فاسد مادوں کو خارج کرنا ہو تو مکھانا ایک بہترین غذا ہے۔ یہ خون کے سرخ خلیوں کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتے ہیں اور ہماری تلی کے لیے نہایت مفید ہیں۔
تلی میں جسم کے مردہ سیلز اکٹھے ہوتے ہیں اور اس میں بلڈ سیلز کے علاوہ پلیٹ لیٹس بھی اسٹور ہوتے ہیں اور یہ ہماری قوت مدافعت کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہر عورت اور مرد کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ جوان نظر آئیں، اس لیے ہمیں ایسی غذا کا استعمال لازمی بنانا چاہیے جو ہمیں جوان رکھنے میں مدد کرے اور مکھانے ان غذائوں میں سرِ فہرست ہیں۔ آپ بڑھتی عمر کی رفتار مکھانوں کی مدد سے کم کر سکتے ہیں۔ ان میں موجود آمانو ایسڈ بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات کو کم کر دیتے ہیں۔