محمد علی :
اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ کی 140 فلسطینی خواتین کو گرفتار کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ان میں کم عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ جنہیں جنوب کی طرف نقل مکانی کرتے ہوئے پکڑا گیا۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی پر جنگ کے دوران ہزاروں فلسطینیوں کی جبری گمشدگیوں کی اطلاعات ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ اسے غزہ کے شمال سے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ممکنہ طور پر ہزاروں فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر حراستوں، ناروا سلوک اور جبری گمشدگیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ان میں 100 سے زائد خواتین اور لڑکیاں شامل ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر کو اس وقت پکڑا گیا۔ جب انہوں نے جنوب کی طرف جانے کی کوشش کی یا انہیں ان کے گھروں، اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر پناہ گاہوں پر کیے گئے آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا۔ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے بھی کہا کہ ان کے پاس ایسی رپورٹس ہیں۔ جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد میں 12 سال سے کم عمر کے بچے اور 70 برس کی عمر کے لوگ شامل ہیں۔
ان رپورٹوں کے مطابق حراست میں لیے گئے بہت سے لوگوں کے ساتھ صہیونی فوج کی جانب سے سنگین ناروا سلوک کیا گیا۔ جو بعض صورتوں میں تشدد کے مترادف ہو سکتا ہے۔ 140 خواتین اور لڑکیوں کے بارے میں مصدقہ اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ جنہیں جبری طور پر حراست میں لیا گیا اور نامعلوم مقامات پر رکھا گیا۔ ابھی تک ان فلسطینی خواتین کی کوئی اطلاعات نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔ دوسری جانب غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملے نہ رک سکے۔
اسرائیلی افواج نے جبالیہ، خان یونس سمیت کئی علاقوں پر حملے کر کے مزید 35 فلسطینی شہید کر دیئے۔ اسرائیلی افواج کی جبالیہ کیمپ پر بمباری سے 14 فلسطینی شہید ہوئے۔ جبکہ کمال عدوان اسپتال میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بھی بلڈوزر چڑھا دیئے۔ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 فلسطینی شہید ہوئے۔
فرانسیسی وزرات خارجہ نے اسرائیلی افواج کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں اسرائیلی بمباری سے فرانس کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہو گیا ہے۔ جو اپنے ساتھیوں اوران کے اہلخانہ کے ہمراہ ایک گھر میں پناہ لیے ہوئے تھا۔ جسے بدھ کے روز اسرائیلی فضائیہ نے اپنی بمباری کا نشانہ بنایا۔