کراچی: سینئر سیاست دان سابق اسپیکر قومی اسمبلی الہی بخش سومرو انتقال کر گئے۔ان کی عمر 97سال تھی ۔مرحوم الہی بخش سومرو کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کے باعث ہوا، ان کا جسد خاکی ان کے آبائی شہر جیکب آباد روانہ کر دیا گیا ہے ۔الہی بخش سومرو 1926 میں ضلع جیکب آباد میں پیدا ہوئے،ان کا تعلق شکارپور کے سومرو خاندان سے تھا جس نے سندھ میں سالہا سال حکومت کی، وہ مولا بخش سومرو کے فرزند اور احمد میاں سومرو کے بھائی تھے اور پیشے کے اعتبار سے انجینئر تھے۔
مرحوم الہی بخش سومرو سابق صدر جنرل محمد ضیاء الحق مرحوم کے دور حکومت میں پہلی مرتبہ وفاقی وزیر بنے اور 1985 میں بلا مقابلہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، 29 مئی 1988 کو جنرل ضیا الحق نے جب محمد خان جونیجو کی حکومت کو برطرف کیا اور نگران کابینہ تشکیل دی تو اس میں وزیراطلاعات و نشریات مقرر ہوئے۔1990 اور پھر 1997 کے تمام انتخابات میں مسلم لیگ کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔پرویز مشرف کے دور میں مسلم لیگ ق میں شامل ہوئے اور قومی اسمبلی کے سولہویں اسپیکر بنے تاہم 2007 میں ہونے والے الیکشن میں اپنی نشست پر کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
الہی بخش سومرو ان چند سیاستدانوں میں سے ایک تھے جو پاکستان کے کئی صدور اور وزرائے اعظم کے بہت قریب رہے،ان کا شمار ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی اور بچپن کے ساتھیوں میں ہوتا تھا اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو انہیں انکل کہا کرتی تھیں،وہ قائد مسلم لیگ ن نواز شریف اور غلام اسحاق خان کے بھی انتہائی قریبی ساتھی رہے۔ وہ کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل، S.I.T.E کے مینجنگ ڈائریکٹر، غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ، این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے ریکٹر رہے ۔وہ ریکارڈ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے تین سالہ مدت کیلئے چار بار چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ قبل ازوفات وہ انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی کے چانسلر تھے۔یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی ان کی اہلیہ پروین الہی بخش دنیائے فانی سے کوچ کرگئیں تھیں۔