کوئٹہ : سینئر اینکر اور صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ عمران خان نے حالیہ برسوں میں کئی بار تجزیہ کاروں کو غلط ثابت کیا ہے کیونکہ نہ ہی بانی پی ٹی آئی ٹوٹے اور نہ تحریک انصاف کے ووٹرز ٹوٹے ہیں، تحریک انصاف کے امیدواروں کو آئندہ انتخابات سے باہر نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ انتخابات میں صرف چند دن باقی ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ انتخابات ابھی بہت دور ہیں، کیونکہ آنے والے چند دنوں کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا، ہوسکتا ہے ایسے واقعات ہو جائیں کہ ہمارے تجزیے دھرے رہ جائیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ کہا جارہا تھا کہ عمران خان حکومت سے گئے تو موجودہ سسٹم میں ٹھہر نہیں سکیں گے، یہ بھی کہا گیا کہ سزا ہوگی تو عمران نظر نہیں آئے گا، پی ٹی آئی خزاں کے پتوں کی طرح بکھ جائے گی لیکن عمران کی صرف کابینہ بکھیری ہے، کارکنوں کی طاقت ابھی بھی ان کے ساتھ ہے، تمام تجزیے غلط ثابت ہوئے بانی پی ٹی آئی نہیں ٹوٹے اور نہ تحریک انصاف کے ووٹرز ٹوٹے ہیں۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد میدواروں کے حوالے سے حامد میر نے کہا کہ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ امیدوار الیکشن جیتنے کی صورت میں کس حد تک عمران خان کا ساتھ دیں گے، کیونکہ ملک کی بڑی جماعتیں دعویٰ کررہی ہیں کہ آزاد امیدوار جیت کر ان کے ساتھ ملیں گے اور یہ حکومت بنائیں گی لیکن وقت بتائے گا تجزیہ کس کا درست ہوگا۔انھوں نے کہا کہ عمران خان نے اسمبلیاں توڑنے سمیت دیگر غلط فیصلے کیے ، آج ان کے سپورٹر غلطی کا احساس کررہے ہیں۔
الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہ سینئر اینکر نے کہا کہ ماضی کے انتخابات میں پنجاب کے دیہی اور وسطی علاقوں میں ن لیگ کی پوزیشن اچھی رہی ہے، لیکن گزشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی نے انھیں نقصان پہنچایا تھا۔
انھوں نے کہا کہ گیلپ 2024 کے سروے کے مطابق ن لیگ اور پی ٹی آئی کی مقبولیت میں فاصلہ کم ہوگیا ہے ، ن لیگ کا گراف اوپر آیا ہے لیکن تحریک انصاف اب بھی 2 پوائنٹ سے آگے۔ن لیگ کی وزارت عظمیٰ اور وزارت اعلیٰ کے امیدوار سے متعلق بات کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم کیلئے امیدوار ہیں کیونکہ شہباز شریف کئی بار کہہ چکے ہیں اور صدر ن لیگ دل سے یہ بات کہہ رہے ہیں اس کے علاوہ الیکشن جیتنے کی صورت میں مریم نواز پنجاب کی وزیر اعلیٰ ہوں گی جب کہ اسحاق ڈار ن لیگ کی حکومت میں وزیر خزانہ ہوں گے۔
آئندہ سیاسی منظر نامے میں شہباز شریف کا کردار ہوگا اس حوالے سے سینئر صحافی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے، شہباز شریف نے ماضی میں نواز شریف کی نافرمانی نہیں کی اس بار بھی نہیں کریں گے، صدر ن لیگ کے مستقبل کا تعین نواز شریف خود کریں گے۔
حامد میر نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کوشش کررہے ہیں کہ پی ٹی آئی ووٹرز اپنی پارٹی کے امیدواروں کے بجائے پیپلزپارٹی کے نمائندوں کو ووٹ دیں، اس کے لئے بلاول سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کی بات کررہے ہیں حقیقت یہ ہے کہ یہ بات سیاسی نعرہ ہے، بلاول کو اختیار نہیں کہ عدالتی سزا یافتہ کو رہا کروا سکیں۔
انھوں نے کہا کہ لوگ بے وقوف نہیں ہیں، پی ٹی آئی والے عمران خان کے بلاول سے متعلق سوچ اور نظریے کے حامی ہیں یعنی چیئرمین پیپلزپارٹی کے مخالف ہیں، تاہم بلاول کی نفرت اور انتقام کی پالیسی ختم کرنے بات اچھی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ووٹرز بے وقف نہیں ہیں انھیں سب پتہ ہے، بلاول سیاسی قیدیوں کی رہائی اور لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کا کہہ رہے ہیں لیکن یاد رہے کہ گزشتہ دنوں جب اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دھرنا چل رہا تھا تو پیپلزپارٹی کے دو ٹکٹ ہولڈرز نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے احتجاج کے سامنے دھرنا دے کر انھیں برا بھلا کہا تھا۔حامد میر کے مطابق سرکاری ذرائع نے انھیں بتایا کہ قید کی سزا سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی جب گرفتاری دینے آئی تو انھیں زبردستی بنی گاہ بھیجا گیا۔
سینئر صحافی نے کہا کہ خاور مانیکا کا بیٹے کے ذریعے بشریٰ بی بی سے رابطہ تھا، سرکاری محکموں کے ٹرانسفر خاور مانیکا کرتے تھے، اپنے محکمہ میں بھی پوسٹنگ کرواتے تھے۔
عمران خان، بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کی عدت نکاح کیس کی سماعت کے دوران لڑائی سے متعلق خبروں پر بات کرتےہوئے حامد میر نے کہا کہ ’یہ خاور مانیکا کے خلاف چارج شیٹ ہے، تیرے بچے جوان تھے بچوں کی بھی شادیاں ہوگئیں، اب الزام لگا رہے ہیں کہ عمران خان گھر میں آتے تھے، لیکن جب بانی پی ٹی آئی اقتدار میں تھے تو اس وقت تو آپ کام نکلواتے تھے‘۔
علیمی خان اور بشریٰ بی بی کے سیاسی کردار کے حوالے سے حامد میر نے کہا کہ علیمہ خان اور بشریٰ بی بی اگر سیاست میں آئیں گی تو عمران خان کے اس بیانیے کو نقصان پہنچے گا کہ جس میں وہ خاندانی سیاست کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔
اپنے اوپر تنقید کے حوالے سے حامد میر نے بتایا کہ ارسلان خالد کے ذریعے( بشریٰ) بی بی جھوٹے الزامات لگواتی تھی میرے خلاف سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنواتی تھیں، ارسلان بشریٰ کا بیٹا بنا ہوا تھا، پی ٹی آئی کے اندر والوں نے بتایا۔