کراچی (امت نیوز) چیئرمین فیڈرل بور ڈ آف ریونیو ملک امجد زبیر ٹوانہ اور ممبر آئی آر (آپریشنز) میر بادشاہ خان وزیر نے جمعہ کے روز لارج ٹیکس پیئرز آفس کراچی کا دورہ کیا اور لارج ٹیکس پیئرز آفس کراچی، میڈیم ٹیکس پیئرز آفس کراچی، کارپوریٹ ٹیکس پیئرز آفس کراچی کے چیف کمشنرز آئی آر سے ملاقات کی جس میں چیف آئی آر (آپریشنز) ارشد نواز چھینہ اور کراچی کی فیلڈ فارمیشنز میں تعینات تمام کمشنرز آئی آر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے رواں مالی سال کے دوران ریونیو کی وصولی کے حوالے سے فیلڈ فارمیشنز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ تمام چیف کمشنرز آئی آر نے بجٹ کے مقرر کردہ اہداف اور اُن کو پورا کرنے کے لئے اپنائی گئی حکمت عملی کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشنز دیں۔انہوں نے ایسے کیسز کا بھی بتایا جن میں قانونی کاروائی کے ذریعے ڈیمانڈ کے مطابق ٹیکس وصول کیا گیا تھا۔ چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس فراڈ اور جعلی/فلائنگ انوائسز کا پتہ چلانے کے لئے ٹیکس دہندگان کی طرف سے دائر کئے گئے ان پٹ ٹیکس کے دعووں کی درستگی اور قانونی حیثیت کی جانچ پڑتال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مزید کہا کہ دھوکہ دہی سے چوری کئے گئے سیلز ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنایا جائے۔
ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے ریجنل ٹیکس آفس ون اور ٹو کراچی کے چیف کمشنرز آئی آر کے ساتھ بھی ملاقات کی اور ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کی کارکردگی اور کامیابیوں کا جائزہ بھی لیا۔ اُنہوں نے ہدایت کی کہ وہ ایسے لوگوں کے خلاف ہر ممکن کاروائی کریں جن کا ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے لیکن رجسٹرڈ نہیں ہیں۔انہوں نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی پینل دفعات کے تحت نان فائلرز کے ریٹرن کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس سے پہلے چیئرمین ایف بی آر نے کسٹمز ہاوس کراچی میں چیف کلکٹرز اور کلکٹرز آف کسٹمز کراچی کے ساتھ ملاقات کی۔اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے پاکستان کسٹمز کے انسداد سمگلنگ آپریشنز کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ وہ اس ناسور کے خاتمہ کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ چیرمین ایف بی آر نے رواں مالی سال کے ریونیو اہداف کو پورا کرنے میں فیلڈ فارمیشنز اور پاکستان کسٹمز کی کوششوں کو بھی سراہا۔