محمد علی :
بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ میں عقابوں کا ایک ایسا اسکواڈ تیار کیا گیا ہے، جو مشکوک ڈرونز کو پکڑے گا۔ غیرقانونی طور پر اڑائے جانے والے ڈرونز کو پکڑنے کیلئے تلنگانہ پولیس نے اپنی نوعیت کا منفرد اسکواڈ بنایا ہے۔ جسے ’’ایگل‘‘ اسکواڈ کا نام دیا گیا ہے۔ تقریباً 3 سال کی تربیت کے بعد ان عقابوں کے ذریعے ڈرونز پکڑنے کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا جس کی ویڈیو جاری کی گئی۔
عقابوں کو ڈرون پکڑنے کی تربیت کچھ پیشہ ور ماہرین کے ذریعے دی گئی۔ فی الوقت تین عقابوں کو یہ تربیت دی گئی ہے۔ تینوں عقابوں نے تلنگانہ پولیس کے اعلی عہدیداران بشمول ڈی جی پی کی موجودگی میں فضا میں اڑنے والے ڈرونز کو پکڑنے کا کامیاب مظاہرہ کیا۔ اس ایگل اسکواڈ کے قیام کا مقصد اہم ترین شخصیات کے دورہ اور عوامی پروگراموں کے دوران غیرقانونی ڈرونز کو روکنا ہے۔
تقریباً تین سال کی محنت اور تربیت تلنگانہ پولیس کیلئے اس وقت نتیجہ خیز ثابت ہوئی۔ جب گزشتہ دنوں اعلیٰ پولیس حکام کے سامنے منعقدہ ایک مظاہرے میں تربیت یافتہ عقابوں نے ڈرون کو کامیابی سے گرانے کی مشق مکمل کی۔ یہ شاندار مظاہرہ بھارتی شہر حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ معین آباد میں قائم مربوط انٹیلی جنس ٹریننگ اکیڈمی (IITA) میں منعقد کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تین سال قبل اس تربیت کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ عقابوں کو استعمال کرتے ہوئے فضا میں ایسے ڈرونز کو ناکارہ بنایا جاسکے جو کسی غلط ارادے کے طور پر استعمال کیے گئے ہوں۔
عقابوں کو دی گئی اس منفرد تربیت کے بعد تلنگانہ پولیس بھارت کا پہلا محکمہ پولیس ہے۔ جس نے اس طرز کی تکنیک و تربیت فراہم کی ہو۔ اس کیلئے دو پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ مظاہرے کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شیڈ پر بیٹھا ہوا عقاب اچانک آسمان میں کسی چیز کی طرف اڑتا ہے۔ چند سیکنڈ میں عقاب اس اڑتی ہوئی چیز کو پکڑ لیتا ہے اور واپس اڑ جاتا ہے۔ یہ چیز کوئی اور نہیں بلکہ ایک ڈرون تھا۔
ان عقابوں کو اس طرح تربیت دیتے ہوئے تیار کیا گیا ہے کہ وہ انتہائی اہم اشخاص کے دوروں کے موقعوں اور عوامی جلسوں کے موقعوں پر آسمان کی نگرانی کرسکیں اور فضا میں اڑنے والے مشکوک ڈرونز یا اشیا کو پکڑ کر اسے تباہ کرسکیں۔ یہ عقاب مشکوک ڈرون کی شناخت کرنے اور کسی ممکنہ نقصان کو پہنچانے سے پہلے انہیں نیچے کھینچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تلنگانہ پولیس میں یہ تربیت یافتہ عقاب اب سیکورٹی ونگ کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ بھارت کا پہلا اور واحد عقابی دستہ ہے اور ہالینڈ کے بعد دنیا کا دوسرا ہے۔ ایک مقامی شخص محمد فرید اور کولکتہ کے ایک اور پُرجوش برڈ ٹرینر عبیر بھنڈاری کو اس پروجیکٹ کی تکمیل کا ذمہ سونپا گیا تھا۔
دو سال سے کچھ زیادہ عرصہ کی تربیت کے بعد، عقاب اب نقصان پہنچانے والے کسی بھی ڈرون کی شناخت اور انہیں ناکارہ بنانے کی صلاحیت کے حامل ہوچکے ہیں۔ دو عقاب جن کی عمر دو سال ہے۔ انہیں کسی بھی شے پر نگرانی اور اس کو پکڑنے کی کامیاب تربیت دی گئی ہے۔ ساتھ ہی ایک عقاب کو ہائی کوالٹی امیجنگ کیمرہ بردار بھی بنایا گیا ہے۔ ان عقابوں کو روزانہ کئی گھنٹوں کی تربیت دی گئی۔ جس کے نتیجے میں انہوں نے کامیابی کے ساتھ ڈرونز کو پکڑنا سیکھا۔
تلنگانہ پولیس کے مطابق وہ ریاست میں مزید ایگل اسکواڈ یونٹ کے قیام کیلئے منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ تاکہ ڈرونز کے خطرہ سے نمٹا جاسکے۔ واضح رہے کہ عقابوں کے ذریعے مشکوک ڈرونز کو پکڑنے کا پہلا تصور 2016ء میں پیش کیا گیا تھا۔ اس کے پیچھے سیکورٹی کی سوچ کارفرما تھی۔ کیونکہ ڈرون تیزی سے عام ہوتے جارہے ہیں اور ان کی وجہ سے کئی طیارے حادثے کا شکار ہوتے ہوتے رہ گئے ہیں۔