لاہور: ( اُمت نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’’ثقافتی ورثہ‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد قدیم تہذیبوں، ثقافت، ورثے اور آثار قدیمہ کو محفوظ بنانا اور ان سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ثقافتی ورثہ کا دن ہر سال 18 اپریل کو منایا جاتا ہے تاکہ انسانی ورثے، تنوع، دنیا بھر میں تعمیر شدہ یادگاروں اور ثقافتی ورثے کے مقامات کو محفوظ رکھا جا سکے، اس دن کو یادگاروں اور تاریخی مقامات کے دن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور یہ تسلیم شدہ غیر معمولی ثقافتی اور قدرتی مقامات کا عالمی سطح پر جشن ہے۔
اس وقت مختلف ممالک کے 2673 مقامات عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہیں جن میں 933 ثقافتی، 227 قدرتی اور 39 مخلوط خصوصیات کے حامل ہیں جبکہ 56 مقامات کو خطرہ یعنی مٹنے کے قریب بتایا گیا ہے، پاکستان کے 32 مقامات عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ نے ’’دریافت کریں اور طرح طرح کا تجربہ کریں‘‘ کو اس برس کا موضوع قرار دیا ہے، آج کے روز ہمیں اس موضوع پر غور کرنے اور ان ناقابلِ تلافی خزانوں کے ساتھ مشغول ہونے کا موقع ملے گا۔
پاکستان میں بھی سیکڑوں کی تعداد میں تاریخی مقامات ہیں جن میں سے 6 مستقل اور 26 عارضی مقامات عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہیں، ان میں لاہور کا شالا مار باغ، شاہی قلعہ، موہنجو داڑو کے آثارقدیمہ، تخت بھائی میں بدھ مت کے کھنڈرات، ٹھٹھہ کا مکلی قبرستان اور قلعہ روہتاس ہے۔
حکومتی سطح پر تہذیب و ثقافت اور تاریخی عمارات کے تحفظ، بچاؤ اور ان کی موجودہ حالت کو برقرار رکھنے کیلئے اقدام کیے جا رہے ہیں۔