گزشتہ برس جون میں پاکستانی بزنس مین اور اس کے بیٹے کا یہ سفر آخری ثابت ہوا تھا، فائل فوٹو
 گزشتہ برس جون میں پاکستانی بزنس مین اور اس کے بیٹے کا یہ سفر آخری ثابت ہوا تھا، فائل فوٹو

ایک اور ارب پتی پر ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کا بھوت سوار

شایان احمد:
ایک اور ارب پتی پر ٹائی ٹینک ملبہ دیکھنے کا بھوت سوار ہوگیا ہے۔ امریکہ کے 74 سالہ ارب پتی لیری کونر سطح سمندر کے پُراسرار مقام کی سیر کرنے کیلئے امریکی سبمرین کمپنی کو 20 ملین ڈالر ادا کرے گا۔واضح رہے گزشتہ برس جون میں پاکستانی بزنس مین اور ان کے بیٹے کا یہ سفر آخری ثابت ہوا تھا۔ جبکہ دیگر 3 ارب پتی بھی بدقسمت آبدوز میں ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق ٹائی ٹن سبمرسیبل (چھوٹی آبدوز) کی تباہی کے تقریباً ایک سال بعد ایک اور امریکی ارب پتی شخص نے بحر اوقیانوس کی گہرائیوں میں پڑے ٹائی ٹینک جہاز کے ملبے تک سیاحت کیلئے دو کروڑ ڈالر کی لاگت سے محفوظ آمد و رفت کا نیا پروجیکٹ شروع کیا ہے۔اوہائیو سے تعلق رکھنے والا رئیل اسٹیٹ ٹائیکون، 74 سالہ لیری کونر، ٹرائٹن سب میرینز کی جانب سے تیار کردہ دو افراد پر مشتمل سبمرسیبل میں شمالی بحر اوقیانوس کی تہہ میں 12,400 فٹ گہرائی تک سفر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب تقریباً ایک سال قبل ٹائی ٹینک کے ملبے کی سیر کیلئے جانے والی اسی طرح کی ایک سبمرسیبل ایک گھنٹے اور 45 منٹ بعد تباہ ہو گئی۔ جس میں اوشن گیٹ کے بانی سٹاکٹن رش سمیت پانچ افراد مارے گئے تھے۔ اوشن گیٹ اس سیر کیلئے فی کس ڈھائی لاکھ ڈالر فیس لیتی تھی۔ لیکن اس حادثے کے بعد کمپنی کے تمام آپریشنز معطل کر دیئے گئے۔جبکہ اس کی تحقیقات اب تک جاری ہیں۔

ایک بار پھر یہ سیاحت کھولنے والے لیری کونر نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا: ’میں دنیا بھر کے لوگوں کو دکھانا چاہتا ہوں کہ سمندر انتہائی طاقتور ہے۔ لیکن اگر آپ اس کے حساب سے صحیح طریقے سے چلتے ہیں تو یہ سفر حیرت انگیز، پُرلطف اور حقیقی معنی میں زندگی کو بدلنے والا ہوسکتا ہے‘۔ لیری کونر پیٹرک لیہے کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ جو ایک تجربہ کار غوطہ خور اور آبدوز ڈیزائنر ہے۔ اس نے ٹریٹن سب میرینز کی مشترکہ بنیاد رکھی ہے۔ وہ Triton 4000/2 Abyssal Explorer نامی ایک سبمرسیبل میں سفر کرے گا۔ یہ اسی کمپنی کی طرف سے تیار کردہ آبدوزوں میں سے ایک ہے۔

ٹرائٹن سب میرینز کی ویب سائٹ پر پہلے ہی اشتہار دیا گیا ہے جس میں لیری کونر نے کہا کہ اس آبدوز میں نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جو پانچ سال پہلے دستیاب نہیں تھی۔ اس نے کہا: ’پیٹرک ایک دہائی سے اس کے بارے میں سوچ اور اسے ڈیزائن کر رہے تھے۔ لیکن ہمارے پاس اس کیلئے مواد اور ٹیکنالوجی نہیں تھی۔ آپ اس سبمرسیبل کو پانچ سال پہلے نہیں بنا سکتے تھے‘۔ کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق ٹرائٹن دنیا میں سب سے گہرئی تک جانے والی ڈائیونگ ایکریلک سبمرسیبل ہے اور اس کی تشہیر میں اسے ’بے مثال صلاحیتوں‘ کی حامل آبدوز بتایا گیا ہے۔

اس نے کہا ’آپ جانتے ہیں، ہمیں ایک چھوٹی آبدوز تعمیر کرنے کی ضرورت ہے جو (ٹائٹینک کی سطح تک کی گہرائیوں) میں بار بار اور محفوظ طریقے سے غوطہ لگا سکے اور دنیا کے سامنے یہ ظاہر کر سکے کہ آپ لوگ ایسا کر سکتے ہیں اور یہ کہ ٹائٹن محض کام چلاؤ ڈیوائس تھی‘۔ فی الحال یہ معلوم نہیں ہے لیری کونر اور پیٹرک کب ٹائٹینک کے ملبے کے مقام پر سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

لیری کونر اس سے پہلے اوشین گیٹ کے بانی سٹاکٹن رش کے بارے میں تنقید کرتا رہا ہے اور گہرے سمندر کی سیاحت کے منصوبے کو ’لوٹ مار‘ کا ذریعہ قرار دیتا تھا۔ 18 جون 2023ء کو ٹائی ٹن آبدوز کے حادثے میں مارے جانے والوں میں پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد، برطانوی ایکسپلورر ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی آبدوز کے ماہر پال ہنری نارجیولٹ اور سب آپریٹر اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز کے سی ای او سٹاکٹن رش شامل تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ سبمرسیبل ساختی کمزوری یا اس کے ہیچ میں کسی مسئلے کے نتیجے میں پانی کے بہت زیادہ دباؤ کے باعث پھٹ گئی تھی۔