شایان احمد:
نام نہاد دہشت گرد تنظیم داعش کی خراسان شاخ نے 9 جون کو نیویارک مین ہونے والے پاکستان اور بھارت کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میچ پر حملے کی دھمکی دے دی۔ دھمکی آمیز پیغام امریکی حکام چھپاتے رہے۔ لیکن نساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کے اطراف سیکورٹی بڑھنے پر یہ خبر پوری دنیا میں پھیل گئی کہ ورلڈ کپ میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر نیویارک پولیس کی دوڑیں لگ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق داعش خراسان نے دھمکی آمیز پیغام برطانوی چیٹ روم میں شیئر کیا۔ جس میں اسٹیڈیم کو ڈرونز سے اڑاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں برس 22 مارچ کو داعش خراسان نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں خوفناک حملہ کرتے ہوئے کنسرٹ ہال میں لوگوں پر براہ راست فائرنگ کردی تھی۔ جس میں 145 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
برطانوی اخبار ایکسپریس کے مطابق داعش کے کارندوں کو کرکٹ ورلڈ کپ سمیت بڑے ایونٹس کو نشانہ بنانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ اسی طرح کی دھمکی یورپ میں کھیلوں کے مقابلوں کے خلاف بھی دی گئی تھی۔ داعش نے ایک برطانوی چیٹ سائٹ پر کرکٹ اسٹیڈیم کی تصویر پوسٹ کی۔ جس کے اوپر ڈرون اڑ رہے ہیں۔ اس پر ہندوستان اور پاکستان کے میچ کی تاریخ 9/6/2024 لکھی ہوئی ہے۔ پوسٹ کا اسکرین شاٹ این بی سی نیویارک ٹی وی کی ایک خبر پر نشر ہوا۔
ایکسپریس نے برطانوی ویب سائٹ میٹرکس پر پوسٹ کردہ ایک چیٹ گروپ پر کہا کہ فورم پر اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ دہشت گرد گروپ کس طرح دھماکہ خیز مواد سے بھرے ڈرونز کو یورپ میں کھیلوں کے بڑے مقابلوں میں شہریوں کو قتل کرنے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔ ایکسپریس کے مطابق اسٹیڈیم کی دھمکیوں کو شیئر کرنے والے چیٹ روم کے اراکین اے کے 47 رائفل سے فائرنگ سمیت اپنی دہشت گردانہ مہارت سے لیس ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ داعش کے کچھ لوگ برطانیہ میں ہو سکتے ہیں۔
نیویارک کے حکام نے داعش کی پوسٹ پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔ حالانکہ نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے کہا ہے کہ انہوں نے نیویارک پولیس کو سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت دی ہے۔ جس میں قانون کے مطابق نگرانی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ، سخت نگرانی اور باریک بینی سے جانچ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر رہے ہیں اور کسی بھی صورتحال کیلئے وسائل جمع کر رہے ہیں۔ کیتھی ہوچول کے مطابق اس وقت عوامی تحفظ کو کوئی خطرہ نہیں۔ صورتحال کی قریب سے نگرانی کرتے رہیں گے۔
نیویارک انتظامیہ کئی ماہ سے وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ناساؤ کاؤنٹی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نیویارک اور یہاں آنے والے محفوظ رہیں۔ نیویارک شہر کی سرحد پر واقع ناساؤ کاؤنٹی کے چیف بروس بلیک مین نے کہا ہے کہ ’ہم ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔ ہم ہر خطرے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور خطرات کو کبھی کم نہیں سمجھتے۔ نیز ہم اپنے تمام سراغوں کا پتہ لگاتے ہیں‘۔
ناساؤ کاؤنٹی کے پولیس کمشنر پیٹرک رائڈر نے کہا ہے کہ ’ابھی تک خطرے کی کوئی ایسی بات نہیں ہے جس پر اعتبار کیا جاسکے۔ لیکن میرا محکمہ صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے۔ کرکٹ اسٹیڈیم کی گنجائش 30 ہزار ہے اور یہ خاص طور پر ٹورنامنٹس کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے‘‘۔ یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز یکم جون کو ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نمائشی میچ سے ہوگا جس کے بعد 3 جون سے ٹورنامنٹ کے باقاعدہ میچ شروع ہو جائیں گے۔ این بی سی نیویارک نے کہا کہ ورلڈ کپ ایونٹ کیلئے حفاظتی تیاریاں ناساؤ کاؤنٹی کی جانب سے اب تک کی جانے والی سب سے بڑی تیاری ہے اور اسے امریکی صدارتی مباحثے کے مترادف سمجھا جا رہا ہے۔