سید حسن شاہ:
ایک ایسے وقت میں جب قیامت خیز گرمی میں کراچی کے 90 فیصد علاقوں میں بدترین لوڈشیدنگ کی جارہی ہے۔ شہر کے دو مقامات ایسے بھی ہیں۔ جن کے جرائم پیشہ مکینوں کو لوڈشیڈنگ سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ کراچی سینٹرل جیل اور ڈسٹرکٹ ملیر جیل میں صفر لوڈشیڈنگ ہے۔ یوں کم از کم لوڈشیڈنگ کے معاملے پر ان قیدیوں کو عام شہریوں پر برتری حاصل ہے اور بجلی کی آنکھ مچولی نے جن کی زندگی جیل سے بدتر بنا رکھی ہے۔
’’امت‘‘ کو حاصل معلومات کے مطابق اس وقت سینٹرل جیل کراچی میں 7 ہزار سے زائد اور ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 6 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں۔ جن میں ہائی پروفائل اور کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں سمیت جرائم پیشہ ملزمان بھی شامل ہیں۔ ان دونوں جیلوں میں انتظامیہ کی جانب سے مختلف وارڈز بنائے گئے ہیں اور ہر وارڈ میں 4 سے 5 بیرکیں قائم ہیں۔ جیلوں میں بند قیدیوں کو مختلف بیرکوں میں رکھا جاتا ہے۔ جبکہ ان بیرکوں میں قیدیوں کو گرمی سے بچانے کیلئے کافی تعداد میں پنکھے بھی لگائے گئے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ دونوں جیلوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے اور یہاں کسی قسم کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جاتی۔ جبکہ ان دونوں جیلوں میں ہیوی جنریٹرز کا بندوبست کیا گیا ہے کہ اگر بجلی چلی بھی جائے تو جنریٹرز کے ذریعے مہیا کردی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ قیدیوں کو بجلی کی سہولت بغیر کسی تسلسل سے جاری رکھنے کیلئے ان جیلوں میں سولر سسٹم بھی لگایا جارہا ہے۔ جس کا 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ جبکہ 20 فیصد کام جلد مکمل کرلیا جائے گا۔
اس حوالے سے سینٹرل جیل کراچی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ عبدالکریم عباسی نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’جیل کو لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ دیا ہوا ہے۔ مگر کبھی کوئی خرابی کے سبب بجلی غائب ہوجائے تو اس کیلئے ہیوی جنریٹر موجود ہیں۔ اس کے علاوہ سندھ حکومت کی جانب سے جیل کو مکمل طور پر سولر سسٹم پر کیا جارہا ہے اور اس کا 80 فیصد کام مکمل بھی ہوگیا ہے۔ 20 فیصد کام جلد مکمل کرلیا جائے گا۔ ہم نے جیل میں ہیٹ اسٹروک بھی روم قائم کردیا ہے۔ جہاں ایئر کنڈیشن، اضافی پنکھے اور ضروری سامان موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہیٹ اسٹروک میں مبتلا مریض کی دیکھ بھال کیلئے الگ سے ٹیم بھی بنا دی ہے۔ اس کے علاوہ جیل کے اسپتال کو بھی ایئرکنڈیشنڈ کردیا گیا ہے۔ جبکہ بیرکوں میں بھی اضافی پنکھے لگائے گئے ہیں۔ ہم نے جیل میں جگہ جگہ ٹھنڈے پانی کے کولر بھی لگادیئے ہیں۔ تاکہ شدید گرمی میں کسی بھی قیدی یا عملے کو دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے‘‘۔
اس حوالے سے ملیر جیل کے سپرنٹنڈنٹ سید ارشد شاہ نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’ملیر جیل میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی۔ کیونکہ اسے لوڈشیڈنگ فری کیا گیا ہے۔ مگر شدید گرمی کی وجہ سے فالٹ ہورہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اکثر ملیر جیل کی بجلی منقطع ہوجاتی ہے۔ کیونکہ کبھی پی ایم ٹی میں فالٹ ہوجاتا ہے تو کبھی کوئی بجلی کی تار ٹوٹ جاتی ہے۔ ہمارے پاس جیل میں متبادل کے طور پر ہیوی جنریٹرز موجود ہیں۔ جس سے بجلی نہ ہونے کی صورت میں سہولت حاصل ہوجاتی ہے۔
اس کے علاوہ ملیر جیل میں سولر سسٹم نصب کیا جارہا ہے۔ جس کا کام ابھی جاری ہے۔ سولر پینلز لگ چکے ہیں اور بورڈز وغیرہ لگائے جارہے ہیں۔ ہیٹ ویو کی جاری لہر کی وجہ سے ہم نے جیل میں ہیٹ اسٹروک وارڈ قائم کیا ہے۔ ایک کمرے کو مکمل طور پر ایئرکنڈیشن کردیا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کسی قیدی کو ہیٹ اسٹروک ہوتا ہے تو اس کیلئے مکمل طبی امداد کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔ جبکہ جیل میں منشیات کے عادی قیدی بھی ہیں۔ جن کی گرمی میں طبیعت بگڑتی رہتی ہے۔ انہیں ڈرپ اور ادویات سمیت نہلایا جاتا ہے۔ جبکہ دیگر قیدیوں کو وٹامنز والی ادویات بھی فراہم کی جارہی ہے‘‘۔