محمد علی:
پاکستان سے بھارت فرار ہونے والی 4 بچوں کی ماں سیما حیدر کے گرد قانونی شکنجہ تنگ ہوگیا۔ سیما کے پاکستانی شوہر غلام حیدر نے اس کی حوالگی کیلئے بھارت کے مختلف شہروں میں مقدمات درج کر رکھے ہیں۔ اب بھارت میں غلام حیدر کے وکیل نے ہریانہ میں بھی سیما حیدر کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ جس میں گریٹر نوئیڈا پولیس، یوٹیوب، فیس بک، گوگل اور انسٹاگرام کو فریق بنایا گیا ہے۔
وکیل نے عدالت میں درخواست میں کہا کہ سیما حیدر نے غلام حیدر سے طلاق لیے بغیر دوسری شادی کی۔ غلام حیدر کی استدعا ہے کہ ان کے بچے انہیں واپس کیے جائیں۔ رپورٹ کے مطابق خیرپور سے تعلق رکھنے والی سیما حیدر گزشتہ برس مئی میں کراچی سے بھارت کی ریاست گریٹر نوئیڈا بھاگ گئی تھی۔ سیما حیدر 10 مئی کو کراچی ایئرپورٹ سے دبئی اور وہاں سے نیپال پہنچی۔ پھر نیپال سے بس کے ذریعے نئی دہلی اور وہاں سے دوسری بس سے 13 مئی کو نوئیڈا پہنچی۔ جہاں سچن سنگھ اس کا انتطار کر رہا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ اسے بھارتی نوجوان سے پب جی گیم کھیلنے کے دوران محبت ہوگئی تھی۔ جس کے بعد اس نے بھارت جانے کا فیصلہ کیا۔ جولائی میں یہ خبر سامنے آئی کہ بھارتی نوجوان کی محبت میں گرفتار ہو کر بھارت بھاگ جانے والی 4 بچوں کی ماں سیما حیدر سے سیما سچن بن چکی ہے۔ سیما حیدر نے گریٹر نوئیڈا کے ربوپورہ میں سچن سے ہندو روایات کے مطابق شادی کی۔ اس پر سیما حیدر کے پاکستانی شوہر نے اس کے خلاف بھارتی عدالتوں میں اپنا مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا۔ امکان ہے کہ غلام حیدر بہت جلد مدھیا پردیش میں بھی سیما حیدر اور اس کے ہندو شوہر کے خلاف مقدمہ کریں گے۔ کیونکہ ریاستی ہائی کورٹ نے حال ہی میں ہند مسلم شادیوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
بھارتی اردو نیوز ویب سائٹ ای ٹی وی بھارت کے مطابق سیما حیدر گریٹر نوئیڈا علاقے کی بھابھی کے نام سے کافی مشہور ہو چکی ہے۔ گریٹر نوئیڈا کی یہ بھابھی گریٹر نوئیڈا سے لے کر غازی آباد کورٹ تک غیر قانونی شادی سمیت مختلف مقدمات کا سامنا کر رہی ہے۔ اب غلام حیدر نے سیما حیدر کے خلاف ہریانہ کے پانی پت کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ اس معاملے میں گریٹر نوئیڈا پولیس کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق گریٹر نوئیڈا میں رہنے والی سیما کے پاکستانی شوہر غلام حیدر کے سامنے آنے کے بعد سیما حیدر کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔
غلام حیدر کے وکیل مومن ملک نے پانی پت ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ اس میں گریٹر نوئیڈا علاقے کے ربوپورہ کے تھانہ انچارج سیما حیدر کے ساتھ یوٹیوب، فیس بک، گوگل، انسٹاگرام کو بھی فریق بنایا ہے۔ عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔ وکیل مومن ملک نے بتایا کہ سیما حیدر نے غلام حیدر سے طلاق لیے بغیر دوسری شادی کی ہے۔ غلام کے مطالبے پر اس نے غازی آباد کی فیملی کورٹ میں شادی کو چیلنج کیا تھا۔ جس میں غلام حیدر کے کاغذات کی بنیاد پر سیما حیدر کو ضمانت دی گئی۔ جس میں دفعہ20 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سیما نے وکیل کے ذریعے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی۔ اس نے اس معاملے میں ڈسٹرکٹ کورٹ میں فوجداری مقدمہ دائر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی غیر ملکی بھارتی حکومت کی اجازت کے بغیر کوئی فلم یا ریل نہیں بنا سکتا۔ اس عرصے کے دوران سیما حیدر نے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ریلز بنائی ہیں۔ وہ براہ راست ان سے اور ملک کے لوگوں سے بھی بات کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس معاملے میں سول جج ہمانی گل کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے ان کی درخواست منظور کر لی ہے۔