شایان احمد:
دانتوں اور مسوڑھوں کو صاف کرنے اور منہ کو جراثیم سے پاک رکھنے کیلئے ماؤتھ واش کا استعمال ایک رجحان بن گیا ہے۔ عام طور پر لوگ اپنی پسندیدہ شخصیات کو دیکھ کر بغیر کسی تحقیق کے ماؤتھ واش کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق عام طور پر استعمال ہونے والے الکحل پر مشتمل ماؤتھ واش منہ میں رہنے والے مائیکرو بایوم (منہ میں رہنے والے جراثیم) پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں۔ جس سے پیریڈونٹل امراض اور کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دراصل مائیکرو بایوم ہاضمے میں مدد کرتا ہے اور منہ کو صحت مند رکھتا ہے۔ جرنل آف میڈیکل مائیکرو بایولوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں وہ مرد شامل کیے گئے جو ہم جنس پرست ہیں۔ اور کینسر سمیت جنسی امراض سے بچنے کیلئے روزانہ ماؤتھ واش استعمال کرتے ہیں۔ بلجیم کے انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میڈیسن (آئی ٹی ایم) کی ٹیم نے بتایا کہ تین ماہ تک الکحل پر مبنی ماؤتھ واش کے روزانہ استعمال سے ان مردوں کے منہ میں دو قسم کے جراثیم فیوسو بیکٹیریم نیوکلیاٹم اور اسٹریپٹوکوکس کی مقدار میں اضافہ ہو گیا۔
یہ دونوں بیکٹیریا مسوڑھوں کی بیماری کو بڑھاتے ہیں اور غذائی نالی اور کولوریکٹل کینسر کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ محققین نے ایکٹینو بیکٹیریا نامی بیکٹیریا کے گروپ میں بھی کمی دیکھی۔ جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کیلئے اہم ہے۔ آئی ٹی ایم کے جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن یونٹ کی ڈاکٹر جولین لومن نے کہا کہ الکحل پر مبنی ماؤتھ واش مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب ہے۔ عام لوگ سانس کی بو سے نمٹنے یا پیریڈونٹائٹس سے بچنے کیلئے اسے روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ لیکن انہیں اس کے نقصانات سے آگاہ ہونا چاہیے۔ اس کی رہنمائی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور کے ذریعہ کی جانی چاہیے۔
ماہرین کے مطابق پیٹ کی بیماریوں سے بچنے کیلئے منہ اور دانتوں کو صاف رکھنا بہت ضروری ہے۔ اگر منہ کی صحیح صفائی نہ کی جائے تو کچھ نقصان دہ بیکٹیریا وہاں اپنا ٹھکانہ بنا لیتے ہیں اور یہیں سے صحت کے بہت سے مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔ ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماؤتھ واش کے استعمال سے نہ صرف بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔ بلکہ ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش اپنی بیکٹیریا کو مارنے والی خصوصیات کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر اور دیگر طبی حالات کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش منہ میں موجود مختلف بیکٹیریا اور جرثوموں کو مار سکتے ہیں۔ جو جسم کو دل کی بیماری اور ٹائپ 2 ذیابیطس سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔
ڈینٹل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر زو بروکس کا کہنا ہے کہ منہ میں بیکٹیریا کی سینکڑوں اقسام ہیں۔ جن میں سے کچھ پلاک اور سڑنے کا باعث بنتی ہیں۔ جبکہ دیگر صحت کیلئے فائدہ مند ہیں اور جسم کے بہت سے افعال میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔ کچھ ماؤتھ واش جن میں جراثیم کش کلورہیکسیڈائن ہوتا ہے۔ ان لوگوں میں بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے جن کو پہلے سے ہائی بلڈ پریشر ہے۔ محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان اہم بیکٹیریا کو منہ میں مارنے سے جسم میں نائٹرک ایسڈ پیدا کرنے کی صلاحیت، جو بلڈ شوگر کو متوازن رکھتی ہے، کم ہو جاتی ہے۔ اس طرح وقت کے ساتھ ساتھ خون میں شوگر کی سطح خطرناک حد تک بڑھ جاتی ہے۔ یہ ذیابیطس کا باعث بھی بن سکتا ہے۔