ندیم بلوچ :
غزہ میں عیدالاضحی کے پہلے روز بھی اسرائیل نے حملے اور بمباری فجر سے لے کر رات گئے تک جاری رکھی۔ جس میں 30 فلسطینی شہید اور 95 زخمی ہوئے۔ تاہم ان وحشیانہ کارروائیوں کے باوجود مختلف علاقوں میں شہید مساجد کے کھنڈرات پر نماز عید ادا کی گئی۔ سب سے بڑا اجتماع جبالیہ کیمپ میں دیکھا گیا۔ جہاں ہزاروں نمازیوں نے شہید العمری مسجد کے کھنڈرات پر نماز ادا کی۔
اسی طرح خان یونس کے سینکڑوں مکینوں نے تباہ ہونے والی الرحمہ مسجد کے کھنڈرات پر عیدالاضحی کی نماز پڑھی۔ جبالیہ کی العمری مسجد کے امام نے کہا کہ دشمن غزہ کے عوام کے عزم کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن فلسطینی مجاہدین اپنی سرزمین اور قوم کے مقدسات کا دفاع جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دشمن نے ہمیں عیدالاضحی منانے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ لیکن یہ اجتماع اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی مسلمان آتش و آہن کی بارش سے ڈرنے والے نہیں۔
ادھر خان یونس میں خواتین نے اپنے تباہ شدہ گھروں کے کھنڈرات پر عید منائی۔ ویڈیوز میں انہیں بچوں کیلئے کیک بناتے ہوئے بھی دکھایا گیا۔ اسی طرح دیرالبلاح کے الاقصیٰ شہدا اسپتال میں موجود بے گھر فلسطینی بچوں کیلئے خوشی کا اہتمام کیا گیا اور بچوں میں کھجور تقسیم کی گئیں۔ ادھر مجاہدین کے الگ الگ دستوں نے زیر زمین عید کی نماز کا اہتمام کیا۔ جبکہ اتوار کے روز بھی صہیونی فوج کے خلاف تباہ کن حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ایک مرتبہ پھر شمالی غزہ کے نامعلوم مقام سے مجاہدین نے رجوم میزائل سے اسرائیلی شہر کو ٹارگٹ کیا۔ رفح کے تل السلطان محلے میں ہفتے کے روز اسرائیل پر بڑے حملے کے بعد بھی مجاہدین نے اتوار کو مزید چھ مرکاوا ٹینک تباہ کردیئے۔
اس سے قبل کتائب القسام نے اسرائیلی بم پروف بکتر بند گاڑی کو دھمکے سے اڑا دیا تھا۔ جس میں سوار آٹھ فوجی مردار ہوگئے۔ ان میں غدار اسرائیلی کیپٹن اور 601 ویں انجینئرنگ بٹالین کا کمانڈر وسیم محمود بھی مارا گیا۔ دوسری جانب اسرائیلی قابض طیاروں نے فجر سے لے کر رات گئے تک غزہ شہر اور رفح کے علاقوں پر بمباری جاری رکھی۔ تل السلطان محلے میں ایک مکان کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔ غزہ شہر کے مغرب میں الشطی پناہ گزین کیمپ میں بھی شہدا الشاطی چوک کے مغرب میں ایک مکان پر حملہ کیا گیا۔ جس میں متعدد فلسطینی شہید و زخمی ہوئے۔
النصیرت کیمپ کے شمال میں المغراقہ قصبے میں متعدد رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ الشجاعیہ اور الطفاح محلوں میں 3 گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔ جس سے19 شہری شہید اور 50 زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کردیئے گئے ہیں۔ جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہیں۔ اسی طرح 20 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بچوں کو ہوا ہے۔ اب تک 17 ہزار بچے شہید ہوچکے ہیں۔ جبکہ زخمی اور معذور ہونے والے بچوں کی تعداد 27 ہزار ہے۔