ندیم بلوچ :
غزہ جنگ کو نو ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ تاہم اسرائیلی حکومت امریکہ، برطانیہ اور جرمنی کی پشت پناہی کے باوجود غزہ کا کنٹرول حاصل نہیں کرسکا۔ رفح میں داخل ہونے والی صہیونی فوج کو مسلسل بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ جنگ کے آغاز سے اب تک مئی اور جون کے دوران اسرائیلی فوج کو سب سے زیادہ جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مجاہدین کا دعویٰ ہے کہ ان دو ماہ کے دوران تین ہزار کے قریب اسرائیلی فوجی مردار و زخمی کیے گئے۔ مجاہدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گرد اسرائیلی وزیراعظم نتن ہایو اپنا منصب بچانے کیلئے جنگ کو طول دے رہا ہے۔ فلسطینی بچوں اور خواتین کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ یہاں تک وہ اپنے ہی مغویوں کو بھی ہلاک کرنا چاہتا ہے۔
مجاہدین نے کہا کہ مغویوں کی ہلاکت کی صورت میں ان کے پاس متبادل پلان ہے۔ مجاہدین شمالی اسرائیل پر دھاوا بول دیں گے۔ ادھر لبنانی سرحد پر محاذ انتہائی گرم ہوچکا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان فل اسکیل جنگ کا آغاز ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے آئرن ڈوم سسٹم کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے۔
عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کے مقابلے میں حزب اللہ زیادہ طاقتور اور اس کی فوجی صلاحیتیں ایڈوانس ہیں۔ ان کے پاس شمالی کوریا، روس اور ایران کے مہلک ہتھیار موجود ہیں۔ جو منٹوں میں اسرائیل کے بڑے شہروں کو ہدف بناسکتے ہیں۔ ادھر تل ابیب میں اس کشیدگی، مغویوں کی بازیابی اور نتن یاہو کی حکومت کیخلاف مظاہرے پر تشدد ہوچکے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ تل اییب میں ایک لاکھ سے زائد مظاہرین نے موجودہ حکومت کیخلاف مظاہرہ کیا۔
اسرائیلی اخبار کا دعویٰ کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مغویوں کی بڑی تعداد ہلاک ہوچکی اور 55 کے قریب مغوی باقی رہ گئے ہیں۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی شن بیت کے سابق سربراہ یوول ڈسکن نے خبردار کیا کہ نتن یاہو اسرائیل کو بحران کی طرف لے جا رہے ہیں۔ وہ اسرائیلی بچوں کو اس جنگ میں مروانے پر تل گئے ہیں۔ اگر اسرائیل کو بچانا ہے تو عوام کو نتن یاہو کا تختہ الٹنا ہوگا۔
ادھر گزشتہ روز بھی کتائب القسام اور سرایا القدس نے مشترکہ کارروائی میں درجنوں اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کیا۔ سرایا القدس نے نیٹزارین محور میں الرشید اسٹریٹ پر اسرائیلی فوجیوں کے ایک ٹھکانے پر میزائل سے حملہ کیا۔ ایک اور کارروائی میں کتائب القسام اور سرایا القدس نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے رفح کے جنوب میں واقع التقدم محور میں اسرائیلی قابض فوجیوں پر مارٹر گولوں کے ایک بیراج سے بمباری کی۔
دوسری جانب غزہ جنگ کے 261 ویں روز بھی اسرائیلی جارحیت جاری رہی۔ وحشیانہ بمباری میں مزید 47 فلسطینی شہید اور 121 زخمی ہوئے۔ یوں شہدا کی تعداد 37 ہزار 598 ہوگئی ہے۔ جبکہ 86 ہزار 320 سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔