ندیم بلوچ :
غزہ جنگ میں صہیونی فورسز کی ناکامی کا الزام آرمی چیف پر عائد کردیا گیا ہے۔ اسرائیلی اخبار ’’ہارٹز‘‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ روز مختصر جنگی کابینہ میں خاصی گرما گرمی دیکھنے کو ملی۔ اجلاس میں وزیر اعظم نیتن یاہو، آرمی چیف ہرزی ہیلیوی، وزیر دفاع یوو گیلینٹ کے ساتھ موساد اور شن بتھ کے چیف موجود تھے۔
بتایا جارہا ہے کہ شجاعیہ اور رفح میں صہیونی فوج کو پیش آنے والے نقصانات کا ذمہ دار آرمی چیف کی غلط جنگی حکمت عملی کو قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ بیت القدس میں اسرائیلی آرمی بیس میں جنین بٹالین کا بڑا حملہ بھی زیر موضوع رہا۔ ہارٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ نیتن یاہو خود کو کلین چٹ دینے کیلیے ناکامی کا مبلہ ہرزی ہیلیوی پر گرانے کی کوشش کرتے رہے۔
نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ غلط انٹیلی جنس معلومات کے باعث اسرائیلی فوج ایک چھوٹے سے مزاحمتی گروپ کو ختم نہیں کرسکی ہے۔ تاہم ہرزی ہیلیوی نے اپنا دفاع کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع پر فوجی احکامات تسلیم نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ ہارٹز نے امکان ظاہر کیا کہ اسرائیل کو جلد فوجی بغاوت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ اس جنگ میں ناکامی کی ذمہ داری کوئی بھی لینے کو تیار نہیں۔ البتہ نیتن یاہو کی پوری کوشش ہے کہ وہ ہرزی ہیلیوی کو فارغ کرکے اپنے من پسند نئے آرمی چیف کو تعینات کرسکیں۔ نیتن یاہو کو اسرائیلی عوام میں شدید نفرت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک سروے سے معلوم ہواکہ 77 فیصد اسرائیلی جنگ کے خاتمے اور نیتن یاہو کو برطرف کرنے کے حق میں ہیں۔ دوسری جانب رفح اور شجاعیہ میں صہیونی فوج کو شدید حملوں کا سامنا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران صرف شجاعیہ میں سات اور رفح میں تین مرکاوا ٹینک تباہ کردیئے گئے ہیں۔ سب سے بڑا واقعہ شجاعیہ میں پیش آیا جب ایک مجاہد نے اسرائیلی فوجیوں سے بھری بکتر بند گاڑی کا دروازہ کھلا دیکھ کر میزائل داغ دیا جس سے نو فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
مجاہدین نے غزہ جنگ کے 267 ویں روز بھی تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ سرایا القدس نے 60 کیلیبر مارٹر گولوں سے شجاعیہ میں ایک اسرائیلی کمانڈ سینٹر پر بمباری کی۔ ایک اور کارروائی میں شجاعیہ محلے میں گھسنے والی اسرائیلی فوج کی گاڑیوں اور فوجیوں کے ایک اجتماع پر مارٹر گولوں سے بمباری کی۔ ادھر وزارت صحت نے گزشتہ روز کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں مزید 40 افراد شہید اور 224 زخمی ہوئے ہیں۔
یوں شہدا کی مجموعی تعداد 37,834 اور 86,858 زخمی ہو چکے ہیں۔ قابض فوج نے کئی الگ الگ علاقوں میں بمباری اور تباہی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ قابض فوج نے شجاعیہ محلے پر فضائی اور توپ خانے سے بمباری جاری رکھی ہے۔ الشماء اسکوائر، شجاعہ جنکشن میں کواڈ کاپٹر طیاروں سے مسلسل گولہ باری جاری ہے۔
جنوب میں الصابرہ محلے میں الغازی اسٹریٹ پر قابض فوج کی بمباری سے سات فلسطینی شہید ہوگئے اور غزہ شہر کے مغرب میں ایک کواڈ کاپٹر طیارے نے رہائشیوں اور ان کے گھروں پر گولہ باری کی جس سے متعدد فلسطینی شہید و زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ الزیتون ،الجزیرہ کلب اسٹیڈیم، النفاق اسٹریٹ، مغازی کیمپ، دیر البلاح، النصیرت کیمپ ،خان یونس، قزان رشوان، رفح اور المواسی کے رہائشی علاقوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔