محمد علی :
اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے گزشتہ برس 24 نومبر کو حماس سے تعلق کے الزام میں گرفتار کیے گئے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ کو رہا ہے۔ اسرائیل نے ماہر اطفال محمد ابو سلمیہ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ الشفا اسپتال میں حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر چلا رہے تھے اور یہ کہ اسپتال کے نیچے حماس کی سرنگیں تھیں۔ جن میں اسرائیلی یرغمالیوں کو چھپاکر رکھا گیا تھا۔ تاہم غاصب اسرائیل کے یہ دونوں دعوے سفید جھوٹ ثابت ہوئے۔
اسرائیل نہ تو الشفا اسپتال میں سرنگوں کا نیٹ ورک دکھا سکا نہ ہی محمد ابو سلمیہ کا حماس سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق جوڑ سکا۔ 6 ماہ تک جاری تفتیش کے بعد بالآخر گزشتہ روز الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ اور دیگر 50 فلسطینیوں کو رہائی دے دی گئی۔ غزہ کے مقامی میڈیا کے مطابق محمد ابو سلمیہ آج الشفا اسپتال جائیں گے۔ جہاں اسپتال کی عمارت کے بجائے ایک کھنڈر ان کا منتظر ہے۔
ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے پیر کی صبح اسرائیلی قید سے رہائی کے بعد کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی حالت انتہائی افسوسناک اور ناگفتہ بہ ہے۔ قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ بھوکا اور پیاسا رکھا جاتا ہے۔ ابو سلمیہ نے بتایا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں طبی عملے کے کارکن بھی ہیں۔ جو جیلوں کے اندر تشدد کے باعث شہید ہوئے ہیں۔ قابض اسرائیل ہر کسی کو نشانہ بناتا ہے اور بغیر کسی استثنیٰ کے سب کو گرفتار کرتا ہے۔
ڈاکٹر ابو سلمیہ نے غزہ میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ جیل کی صورتحال افسوسناک اور بہت مشکل ہے۔ قیدیوں کی آزادی کیلئے مزاحمت اور عرب عوام کی طرف سے فیصلہ کن موقف اختیار کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قیدی انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔ انہیں کھانے پینے کی شدید کمی میں رکھا جاتا ہے اور ان کی مسلسل توہین کی جاتی ہے۔ قیدیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے۔ اس کا تجربہ انہوں نے قابض ریاست کے قیام کے بعد پہلی بار دیکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیدی سب کی امانت ہیں اور جیلوں کو جلد از جلد صاف کیا جانا چاہیے۔ قابض دشمن نے طبی عملے، صحافیوں، خواتین اور مردوں کو نشانہ بنا کر اور غزہ کی پٹی میں ہر چیز کو تباہ کر کے اپنی مجرمانہ حد تک ثابت کر دیا۔ لیکن انشاء اللہ ہم غزہ کی پٹی کو نئے سرے سے تعمیر کریں گے۔ ہم شفا میڈیکل کمپلیکس کو بحال کریں گے۔ جہاں سے ہمیں گرفتار کیا گیا تھا۔ ہم اس کو پہلے سے بہتر بنائیں گے۔
ابو سلمیہ ایک ممتاز فلسطینی ماہر اطفال ہیں۔ انہوں نے 2007ء میں الناصر اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالا۔ پھر 2015ء میں الرنتیسی اسپتال کا انتظام سونپا جبکہ 2019ء میں الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر بن گئے۔ غزہ پر مسلط جنگ کے دوران قابض فوج نے ابو سلمیہ کو 23 نومبر 2023ء کو گرفتار کیا تھا۔