تحریر و اہتمام:جاوید چوہدری
آزادکشمیر بینک کو شیڈول بینک کا درجہ دلانے کیلئے صدر چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہد شہزاد میر اور ان کی ٹیم پوری طرح متحرک ہو چکی ہے۔ اس سلسلے میں سال2024 کے پہلے 5 ماہ میں بینک کے اثاثہ جات میں 13ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ بینک کے اثاثہ جات کی کل مالیت بڑھ کر 43ارب روپے ہو چکی ہے،بینک نے اپنی منی ایکسچینج کمپنی لانچ کرنے کی تیاریوں کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔بینک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہد شہزاد میر کی ہمراہ قابل ترین ٹیم بنک آف آزاد جموں وکشمیر کو ترقی کی شاہراہوں پر گامزن کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہی کوششوں میں کشمیر بینک کی جانب سے مستقل ملازمین کو خوشخبری سناتے ہوئے صدر کشمیر بنک شاہد شہزاد میر نے بتایا ہے کہ ریاست کے سرکاری نیم سرکاری اور خود مختار اداروں کے 5200 سے زائد مستقل ملازمین کو ایڈوانس سیلریز سکیم کے تحت انتہائی تھوڑے مارک اپ پر ایک ارب 85 کروڑ سے زائد کے قرضہ جات فراہم کر دیے گئے ہیں۔ بینک آف آزاد جموں وکشمیر کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہد شہزاد میر تاجروں اور تجارت کو فروغ دینے بہتر سے بہترین کی طرف لے جانے کے لیے کمربستہ ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ملازمین بچوں کی تعلیم، شادی جیسی گھریلو اور دیگر ضروریات کے لیے چار سال تک کی مدت کے لیے اس سکیم سے مستفید ہوتے ہوئے 30 لاکھ روپے تک قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ اس سکیم کے تحت پہلے سے قرضہ جات سے مستفید ہونے والے ملازمین بھی اضافی رقم حاصل کر سکتے ہیں۔ ایڈوانس سیلری سکیم کے تحت تیز ترین پروسیسنگ، انتہائی آسان شرائط پر صارفین کو قرضہ جات فراہم کیے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ملازمین اس سکیم سے مستفید ہونے کے لیے بینک کی کسی بھی برانچ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ بینک گولڈ لون، ہاؤسنگ فنانس، پرسنل لون، کار فنانسنگ، موٹر سائیکل لون، ایم ای مائکرو کمرشل ٹورازم ڈیویلپمنٹ اور ہیلتھ کیئر وغیرہ جیسی متعدد قرضہ جات کی پرکشش سکیموں کے تحت قرضہ جات فراہم کر رہا ہے۔ان کا مذید کہنا تھاکہ قرضہ جات سکیموں تک صارفین کی آسان رسائی کا مقصد خطے کی سماجی اور معاشی ترقی میں تیزی لانا ہے جبکہ کشمیر بینک صارفین کے تعاون و اعتماد کے بعد ریاست کی سماجی اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے تمام بزنس اہداف عبور کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بینک آف آزاد جموں و کشمیر کی جانب سے ریاست میں سیاحت کے فروغ اور سیاحوں کی سہولیات کے لیے پرکشش قرضہ جات کی سکیمیں بھی شروع کر رکھی ہیں۔ بینک آف آزاد جموں کشمیر کی جانب سے ریاست میں صحت کے فروغ اور سیاحوں کی سہولیات کے لیے قرضہ جات کی پرکشش سکیم ٹورازم پرموشن فنانس میں مزید بہتری لاتے ہوئے اسے صارفین دوست بنا دیا گیا ہے۔پرفضا اور سیاحتی علاقوں میں سیر و سیاحت کی ترقی کے لیے صارفین کو انتہائی آسان شرائط اور کم از کم مارک اپ کے ساتھ 50 لاکھ روپے تک قرضہ جات فراہم کیے جا رہے ہیں جن کی فوری ادائیگی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیم کا بنیادی مقصد سیاحتی مقام پر نئے گیسٹ ہاؤسز کی تعمیر رہائشی گھروں کی گیسٹ ہاؤسز میں تبدیلی، ان کی تزئین و آرائش شامل ہے۔ سکیم کے تحت فراہم کردہ قرضہ جات کی مدت پانچ سال ہے۔ جس کی کم از کم اقساط ہیں اور اس سکیم سے سیاحت کے فروغ میں دلچسپی رکھنے والے کم آمدن والے لوگ بھی ریاست کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتے ہیں۔ صارفین اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینے، ہوٹلز کی تزئین و آرائش،گیسٹ ہاؤسز کی تعمیر اور رہائشی گھروں کو گیسٹ ہاؤسز میں تبدیل کرنے کے لیے آسان شرائط پر قرضہ حاصل کر کے سکیم سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ صدر بینک آف آزاد جموں وکشمیر شاہد شہزاد میر نے کہا کہ
بینک آف آزاد جموں کشمیر کے اثاثہ جات رواں سال کے پہلے چند ماہ میں 11 عشاریہ 19 ارب روپے کے ریکارڈ اضافے کے ساتھ 43.758 ارب روپے سے زیادہ ہو گئے۔ ادارے کے اثاثہ جات میں گزشتہ چند ماہ کے دوران 34 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔بینک اثاثہ جات کے ساتھ ساتھ منافع گھریلو ترسیلات زر، ڈیپازٹ سمیت تمام بزنس اہداف عبور کر رہا ہے۔ 31 دسمبر 2023 کو ادارے کے کل اثاثہ جات 32.560 ارب روپے تھے جو آج بڑھ کر بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق، وزیر خزانہ عبدالماجد خان کی ہدایات، بورڈ آف ڈائریکٹرز کی زیر سرپرستی موثر بزنس حکمت عملی، سٹاف کی شبانہ روز محنت، صارفین کے تعاون و اعتماد کے باعث ادارے کا بزنس پروفائل تبدیل ہو رہا ہے اور بینک کو آزاد کشمیر کا سب سے زیادہ منافع بخش ادارہ بنانے کی کاوشیں جاری ہیں۔ صدر بینک آف آزاد جموں وکشمیر شاہد شہزاد میر نے حکومت اور صارفین سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کے تعاون اور اعتماد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بینک کی مذید بہتری ترقی کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی و دیگر بینکوں میں بہترین کارکردگی دکھانے پر پاکستان کے ممتاز اداروں کی جانب سے بھرپور پزیرائی مل رہی ہے، جو ریاست کی عوام کے لیے باعث فخر ہے۔ ریاستی و دیگر بینکوں میں بہترین کارکردگی دکھانے پر پاکستان کے ممتاز اداروں کی جانب سے بھرپور پزیرائی مل رہی ہے، جو ریاست کی عوام کے لیے باعث فخر ہے