فائل فوٹو
فائل فوٹو

ارشد ندیم کے اہل محلہ کیلیے خصوصی دعوت کا اہتمام

عبداللہ بلوچ :
اولمپکس میں تاریخ ساز کامیابی حاصل کرنے والے نیزہ باز ارشد ندیم کے اہل خانہ نے محلے بھر کے لیے خصوصی دعوت کا اہتمام کیا ہے۔ اس ضمن میں آٹھ بیل ذبح کیے گئے ہیں۔ لگ بھگ دو ہزار مہمانوں کی تواضع قورمہ، بریانی اور زردے سے کی جائے گی۔ طعام کا اہتمام گزشتہ رات سے ہی شروع ہوگیا تھا۔ ادھر پورے میاں چنوں میں میلے کا سماں دیکھنے کو مل رہا ہے اور ٹرکوں پر ارشد کے پوسٹر آویزاں کیے گئے ہیں۔

پاکستان کو چالیس برس بعد اولمپکس میں گولڈ میڈل دلانے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کے اعزاز میں مرکزی تقریب میاں چنوں کے نواحی گائوں چک نمبر 101-15 ایل میں موجود ان کے گھر کے باہر منعقد کی جارہی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ارشد ندیم کی ہدایت پر ہی اہل محلہ کیلئے یہ خصوصی دعوت رکھی گئی ہے، جس میں ہزاروں افراد کی آمد متوقع ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ ارشد ندیم رات لاہور میں تین گھنٹے قیام کرنے کے بعد قافلے کی صورت میں 300 کلو میٹر طے کرکے علی الصبح اپنے گھر پہنچیں گے۔ گائوں میں مرکزی تقریب کا آغاز نماز ظہر کے بعد ہوگا جو عصر تک جاری رہے گی۔ بتایا جارہا ہے کہ ان کے گائوں میں خاص طعام کا اہتمام لاہور کے ایک معروف صعنت کار کی جانب سے کیا جارہا ہے۔ گزشتہ شام خصوصی کیٹرنگ ٹیم نے پکوائی کی تیاریاں شروع کردی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق اس خصوصی دعوت کے لیے ارشد ندیم کے گھر کے باہر آٹھ بیل ذبح کیے گئے۔ دعوت کے مینو میں بریانی، قورمہ اور زردہ کی ڈھائی سو دیگیں، تافتان اور حلوہ تیار کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ارشد ندیم کے بڑے بھائی شاہد عظیم نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ’’گائوں میں مرکزی تقریب کے نگرانی میرے چھوٹے بھائی دیکھ رہے ہیں اور میں یہاں لاہور اپنے بھائی کو ایئرپورٹ سے لینا آیا ہوں۔

مہمانوں کے استقبال کیلئے وسیع وعریض قناتیں اور کرسیاں لگائی جارہی ہیں۔ کوئی دو سے تین ہزار افراد کیلئے کھانے کا بندوبست کیا جارہا ہے۔ اہل محلہ نے میرے بھائی کی کامیابی کیلئے خصوصی دعائیں کی اور اب وہ سب دعوت کی فرمائش کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم خود انتظام کرنا چاہتے تھے۔ لیکن یہ ذمہ داری ایک صعنت کار نے اٹھا لی ہے۔ تقریب میں موسیقی اور روایتی رقص کا اہتمام کیا جارہا ہے اور ارشد ندیم کو نوٹوں کے ہار بھی پہنائے جائیں گے۔‘‘

دوسری جانب ارشد ندیم کی کامیابی کے بعد میاں چنوں میں جشن کا سماں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ گائوں کے گلی چوراہوں سمیت ٹرکوں پر بھی گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے پوسٹرز آویزاں کئے گئے ہیں۔ گزشتہ روز الجزیرہ کو انٹرویو میں ارشد ندیم کی والدہ رضیہ پروین کا کہنا تھا کہ ’’میں اپنے بیٹے کی واپسی کی منتظر ہوں۔ میرے بیٹے نے پاکستان کو نام روشن کیا جس سے مجھے بہت فخر محسوس ہورہا ہے۔ جیسے ہی ممجھے معلوم ہوا کہ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت لیا ہے تو میں نے اپنے بیٹے کے لیے شکرانے کے نفل ادا کیے۔

میرے بیٹے کو حلوہ بہت پسند ہے۔ اس کی فرمائش پر میں حلوہ تیار کررہی ہوں‘‘۔ نجی ویب سائٹ ’’دی کرنٹ‘‘ کے مطابق ارشد ندیم کو ملنے والے انعامات سے سے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ کیونکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق کھلاڑیوں کو انعامی رقم یا لاٹری جیتنے پر ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔اس میں فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح مختلف ہے۔ فائلر کو کْل رقم کا 15 فیصد، جبکہ نان فائلر کو 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

اگر ارشد ندیم اگر فائلر ہیں تو اعلان کردہ انعامی رقومات ملنے پر انہیں تقریباً تین کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ جب کہ اگر وہ فائلر نہیں ہیں تو انہیں تقریباً چھ کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ واضح رہے کہ اب تک وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے قومی ہیرو کے لیے 10 کروڑ روپے، سندھ حکومت نے 5 کروڑ، ورلڈ ایتھلیٹس فیڈریشن نے ایک کروڑ 40 لاکھ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، کرکٹر احمد شہزاد اور ایک گلوکار نے مجموعی طور پر 30 لاکھ۔ جبکہ سلمان اقبال نے 30 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔