عمران خان کا سابق سسرالی وحشیانہ اسرائیلی حملوں کا مسلسل دفاع کر رہا ہے، فائل فوٹو
عمران خان کا سابق سسرالی وحشیانہ اسرائیلی حملوں کا مسلسل دفاع کر رہا ہے، فائل فوٹو

مسئلہ فلسطین۔ پی ٹی آئی زیک گولڈ اسمتھ کے ساتھ کھڑی ہو گئی

امت رپورٹ:

مسئلہ فلسطین پر تحریک انصاف، عمران خان کے سابق سسرالی اور بدبودار صہیونی زیک گولڈ اسمتھ کے ساتھ کھڑی ہوگئی ہے، جو پچھلے ایک برس سے نہتے فلسطینی بچوں، خواتین ، بزرگوں اور جوانوں کے قتل عام پر اسرائیل کی تعریفیں کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا۔ پیر کے روز اس کانفرنس میں ملک کی تقریباً تمام سیاسی پارٹیوں نے شریک ہوکر مسئلہ فلسطین پر ایک پیج پر ہونے کا ٹھوس پیغام دیا۔ تاہم ایک واحد پی ٹی آئی تھی، جس کا کوئی نمائندہ اس اہم ترین کانفرنس میں شریک نہیں تھا۔

پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے دیرینہ رہنمائوں میں سے چند اس کانفرنس میں شرکت کے حامی تھے اور ان کا موقف تھا کہ آپس کے جھگڑوں کو الگ رکھ کر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے کانفرنس میں لازمی شریک ہونا چاہئے۔ اس کا اعلان سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا تھا، تاہم بعد میں ہونے والی پی ٹی آئی کی نام نہاد کور کمیٹی کے اجلاس میں کانفرنس میں شرکت سے متعلق حکومتی دعوت نامہ قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومتی دعوت نامہ ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر چلنے والی بعض پوسٹوں کے مطابق کور کمیٹی اجلاس میں اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اصرار کرنے والوں میں شہباز گل اور شیخ وقاص اکرم پیش پیش تھے۔ اس کے برعکس پی ٹی آئی کی اتحادی پارٹی مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے اے پی سی میں شرکت کی اور ثابت کیا کہ مظلوم فلسطینیوں کے لئے تمام سیاسی اختلاف بھلاکر مشترکہ آواز کیسے بلند کی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی کی عدم شرکت سے اسرائیل اور صہیونی لابی تو خوش ہوئی ہوگی۔ تاہم فلسطینیوں کے دل یقینا دکھی ہوں گے اور شاید پی ٹی آئی یہی پیغام دینا چاہتی تھی۔

فلسطین پر اسرائیلی حملے کا ایک برس مکمل ہوچکا ہے۔ اب تک اسرائیل بیالیس ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے ، جس میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ پچھلے ایک برس سے عمران خان کا سابق سالا زیک گولڈ اسمتھ مسلسل فلسطینیوں کے قتل عام کو سپورٹ اور اسرائیل کا دفاع کر رہا ہے۔ اس کے سوشل میڈیا آفیشل اکائونٹ پر نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کے دفاع میں درجنوں پوسٹیں موجود ہیں۔ یاد رہے کہ عمران خان نے اپنے اس سابقہ سالے زیک گولڈ اسمتھ کو لندن کا میئر بنانے کے لئے ایک مسلمان صادق خان کے خلاف ناصرف مہم چلائی تھی بلکہ زیک کے لئے چندہ جمع کرنے خود لندن بھی گئے تھے۔ اس کے باوجود جمائما گولڈ اسمتھ کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ کو ذلت آمیز شکست ہوئی تھی۔ پاکستان میں نام نہاد انقلاب لانے کے داعی عمران خان کے منہ سے زیک اسمتھ کی فلسطینیوں کے قتل عام کو سپورٹ کرنے سے متعلق سوشل میڈیا کمپین کے خلاف آج تک کوئی لفظ نہیں نکلا ہے۔

شرمناک پہلو یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے جہاں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بلائی جانے والی اے پی سی میں شرکت نہ کرکے اسرائیل کو خوش کیا، وہیں پی ٹی آئی کے حامی سوشل میڈیا اکائونٹس پر اے پی سی کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ اس میں پاکستان سے فرار ہونے والے بعض بھگوڑے نام نہاد یوٹیوبرز اور صحافی بھی شامل ہیں۔
ادھر قومی قیادت نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور اقوام متحدہ کی رکنیت کا مطالبہ کیا۔ ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم نواز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ، جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں کی قیادت شریک ہوئی۔ اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ جبکہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیل، فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے۔