این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کر دیا، فائل فوٹو
 این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کر دیا، فائل فوٹو

پاکستانی ساحلی علاقوں کو طوفان سے خطرہ

اقبال اعوان :
بھارتی سمندری حدود میں بننے والے ممکنہ طوفان سے پاکستانی ساحلی علاقوں کو بھی خطرات ہیں۔ اس ضمن میں این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تین چار روز میں ساری صورتحال واضع ہو جائے گی۔ اس کے بعد ماہی گیروں کو سمندر میں اور ساحلی علاقوں کو صورتحال سے آگاہ کرکے الرٹ جاری کریں گے۔ کراچی میں گرمی کی شدت بڑھتی جا رہی ہے جبکہ سردی کا آغاز کراچی میں دسمبر کے درمیان سے شروع ہوگا اور دورانیہ بھی کم ہونے کا امکان ہے۔

واضع رہے کہ رواں ماہ اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں زوردار سمندری طوفان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ بھارتی سمندری حدود میں مالدیپ کے جزیرے کے قریب کم ہوا کا دبائو بڑھ چکا ہے اور ڈیپ ڈپریشن بن سکتا ہے۔ اس دوران آگاہ کیا جائے گا کہ کراچی، بدین، ٹھٹھہ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو خطرات لاحق ہیں۔ کراچی میں مون سون میں بارشیں کم ہونے اور سیزن ختم ہونے کے بعد بلدیاتی ادارے اور سندھ حکومت لمبی تان کر سو چکی ہے۔ سڑکوں، پلوں پر نمائشی کام کئے جا رہے ہیں۔ جبکہ اب سمندری طوفان کی آمد کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے چیف میٹ آفیسر سردار سرفراز نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ بھارتی میڈیا نے آگاہی کی ہے کہ بھارتی سمندری حدود میں مالدیپ کے جزیرے کے قریب ہوا کا کم دبائو خاص بڑھ رہا ہے جس کے نتیجے میں سمندری طوفان وجود میں آئے گا اس کی سمت پاکستان کے ساحلی علاقوں کی جانب ہونے کے شدید خطرات ہیں۔ جس کے بعد این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر تباہ کن سمندری طوفان ہونے کا خطرہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور سندھ بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو خطرات بتائے گئے ہیں جس سے ماہی گیر طبقہ زیادہ پریشان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اس حدود سے ’’بیپر جوائے‘‘ نامی سمندری طوفان آیا تھا۔ جس کے دوران کراچی میں شدید بارشوں کا سلسلہ رہا تھا اب چانس زیادہ ہوتا ہے کہ یہ سمندری طوفان بھی عمان کی جانب جائے گا اس دوران بلوچستان کی ساحلی پٹی کو خطرات لاحق ہوںگے۔ اگر بھارتی سمندری حدود گجرات کی جانب آیا تو کراچی، ٹھٹھہ، بدین کے ساحلی علاقے متاثر کرے گا۔

محکمہ موسمیات مسلسل اس کم ہوا کے دبائو کو مانیٹرنگ کر رہا ہے جو تین چار روز میں ڈیپ ڈپریشن میں تبدیل ہو جائے گا۔ جبکہ کراچی میں جاری شدید گرمی کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کراچی میں شدید گرمی نومبر کے دوسرے ہفتے تک چل سکتی ہے یہ بھی درجہ حرارت 39 سے 41 ڈگری تک جا رہا ہے۔ ہوا میں نمی کی کمی ہونے سے ہیٹ ویو کی صورتحال نہیں ہے، تاہم مطلع صاف ہونے پر دھوپ براہ راست اوپر سے پڑ رہی ہے جبکہ شدید گرمی نچلی فضا میں ہوا کا دبائو زیادہ ہونے کا نتیجہ ہے رات کو دو بجے سے صبح 5 بجے تک موسم کراچی میں تبدیل ہوتا ہے اور درجہ حرارت 25 تک ہو جاتا ہے۔ اگر سمندری طوفان بنا تو بارشوں کا سلسلہ اور تیز ہوائوں کا سلسلہ ہوگا۔ ورنہ کراچی میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔ این ڈی ایم اے کے الرٹ جاری ہونے کے بعد محکمہ موسمیات لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کر رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔