بلوچستان،21 کان کنوں کا قتل، دُکی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

بلوچستان(اُمت نیوز)بلوچستان کے علاقے دکی میں گزشتہ روز کوئلہ کانوں پر مسلح افراد کے حملے میں 21 کان کن جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے جبکہ حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگا کر نذر آتش کردیے۔ تاہم، حکومت نے شہید مزدوروں کے ورثا کو فی کس 15 لاکھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

پولیس کے مطابق دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح افراد کے حملے میں سول سیکیورٹی اہلکار اجمل بھی شہید ہوگیا، جس کے بعد واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہوگئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شہید اجمل کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، شہید اجمل کی نماز جنازہ ایف سی چھاونی دکی میں ادا کردی گئی۔

اس سے قبل دکی میں جمعرات کی شب شہر سے مغرب کی جانب 7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جیند کول کمپنی میں واقع ڈسٹرکٹ چینرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر کے کوئلہ کانوں پر مسلح افراد نے حملہ کیا، رات گئے حملہ 11.45 پر کیا گیا۔

ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر کے مطابق حملے میں کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے 20 مزدور جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔

ڈسٹرکٹ چیرمین حاجی خیر اللہ ناصر کے مطابق جیند کول کمپنی میں واقع میرے ذاتی کوئلہ کانوں پر مسلح افراد نے حملہ کیا، مسلح افراد نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی پیٹرول چھڑک کر نذر آتش کیے جبکہ حملے میں بھاری اسلحہ، راکٹ لانچر اور ہینڈ گرینڈ بھی استعمال کیے گئے۔