عبداللہ بلوچ :
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان فل اسکیل جنگ کو پندرہ روز مکمل ہوچکے ہیں۔ صہیونی جیٹ طیاروں کی تباہ کن کارروائیوں کے باوجود حزب اللہ کے لانچنگ پیڈز کامیابی سے شمالی اسرائیل اور تل ابیب پر بیلسٹک میزائل اور پروجیکٹالیز برسا رہے ہیں۔ گزشتہ روز یہودیوں کے مقدس دن یوم کپور کے موقع پر لبنانی گروپ نے ایک ساتھ پانچ سو میزائل داغ کر گلیل، گولان، حیفہ، صفد ،کریات ،شمونہ اور ایکڑ کے علاقوں میں قیامت ڈھا دی۔جس سے پندرہ اسرائیلی ہلاک و زخمی ہوئے۔ جبکہ ان شہروں میں بڑے پیمانے میں مالی نقصان بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔
عبرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ کے حالیہ حملوں سے اسرائیلی کے فوجی سائٹس کو بھی بھاری نقصان ہوا ہے۔ ان نقصانات کے حوالے سے خبریں نشر کرنے والے سات امریکی اور مقامی صحافیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق حسن نصر اللہ اور دیگر حزب اللہ قائدین کے قتل کے بعد صہیونی فوج، حزب اللہ کو کمزور سجمھنے کی غلطی کر بیٹھی ہے۔ لبنان میں بیجھے گئے چالیس ہزار اسرائیلی فوجیوں کی زندگی بہت زیادہ خطرے میں ہے۔ کیونکہ حزب اللہ اسرائیلی پوزیشن پر مسلسل میزائل داغ رہی ہے جس سے اسرائیل کو ایک دن میں 30 سے زائد زخمیوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے حیفہ میں زیر زمین اسپتال میں منتقل کرنا پڑ رہا ہے۔ بنکر نما اس اپستال میں اسرائیلی فوجی اور عام شہروں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
گزشتہ روز کی کارروائی کے حوالے سے حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ہم بہادر فلسطینی اور لبنانی عوام کی ثابت قدمی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور اپنی زمینوں کی دفاع کیلئے آخری حد تک مقابلہ کریںگے۔ مجاہدین نے حیفہ شہر کے شمال میں زوولون کے علاقے میں دشمن فوجیوں کے اجتماع کو میزائل لانچر سے نشانہ بنایا۔ کریات میں ائیر ڈیفنس کمانڈ بیس کو ڈرونز سے نشانہ بنایا۔ بیرک اور اس کے اطراف میں اسرائیلی فوجیوں کے اجتماع کو ایک بڑے میزائل لانچر سے نشانہ بنایا۔
مجاہدین نے کفر سیلڈ کالونی میں اسرائیلی فوجیوں کومیزائل لانچر سے نشانہ بنایا۔ یاارا کالونی میں اسرائیلی فوج پر مارٹرگولوں سے بمباری کی گئی۔راس النقورہ میں اسرائیلی اجتماع کو نشانہ بنایا۔ اسی طرح مجاہدین نے شمیرہ بستی، رمیش اور بلیدہ کے مضافات میں اسرائیلی گرائونڈ فورسز پر حملے کئے۔
ادھر حزب اللہ نے ’’رائٹرز‘‘ کی جانب سے تنظیم میں نئے فلیڈ کمانڈرز اور نئی قیادت کی تشکیل کی خبر کی تردید کردی ہے۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ ہم شہید ہونے والے قائدین کی بتائی گئی پالیسی کے پابند ہیں۔ ہم اس وقت نئی قیادت کے بغیر ہی اسرائیل سے حتمی جنگ کی تیاری کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ ’’رائٹرز‘‘ نے ایک طویل رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھاری اسرائیلی حملوں کے بعد حزب اللہ فیصلہ کن زمینی جنگ کے لیے نئی قیادت قائم کر رہی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد پہلے حزب اللہ نے 72 گھنٹے کے بعد ایک نیا ’’آپریشن روم‘‘ قائم کیا۔