عبداللہ بلوچ :
لبنان اور غزہ کی زمینی جنگ میں صہیونی فوج کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے اور اس کے سینکڑوں ریزرو فوجیوں نے جنگ پر جانے سے انکار کر دیا ہے۔ جبکہ محاذ سے بھاگ کر واپس آنے والے درجنوں بھگوڑے فوجیوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ لبنانی سرزمین پر اسرائیلی جیٹ طیاروں اور ڈرونز کی نگرانی کے باوجود قدم قدم پر صہیونی فوج کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے اور مجاہدین دلیری سے حملے کر رہے ہیں۔
تل ابیب میں عسکری ذرائع نے ہارٹیز اخبار کو تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج کو لبنان میں شدید لڑائی کا سامنا ہے۔ جو ماضی کے مقابلے میں زیادہ خونریز اور خوفناک ہے اور اب تک حزب اللہ کے حملوں کی نوعیت حیران کن رہی ہے۔ موجودہ محاذ میں کچھ چیزیں غیر معمولی ہیں۔ جس میں تصادم کا دائرہ وسیع ہونا اور گھات لگاکر حملے کی صلاحیت۔ جو حماس مجاہدین کے مقابلے میں زیادہ بااثر ہے۔
اس جنگ میں سب الگ بات یہ ہے کہ حزب اللہ اپنی پوری طاقت سے اسرائیلی فوجیوں کو اغوا کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔ انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز مارون الراس میں ہونے والی لڑائی میں ایک اسرائیلی فوجی مارا گیا تو اس کی لاش کو قبضے میں لینے کیلئے حزب اللہ کی ایک خصوصی فورس سویلین گاڑیوں میں پہنچی۔ اس مقابلے میں صہیونی فوج کے چھ اہلکار ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ سرحدی قصبوں میں حزب اللہ کے متعدد ٹھکانے موجود ہیں اور اس کے جنگجو جدید اور مہلک ہتھیار اور بھاری مقدار میں گولہ بارود سے لیس ہیں۔ ایہودوت اہرونوت کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کے فائٹرز چھوٹی چھوٹی ٹولی بناکر لڑ رہے ہیں۔ یہ ٹولی دو سے چار افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔ یہ چھوٹی ٹولیاں بھی بعض اوقات اسرائیلی فوجیوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیتی ہیں۔
حزب اللہ نے صہیونی فوج کی پیش قدمی کی نگرانی کیلئے پہاڑی راستوں پر خفیہ کیمرے نصب کر رکھے ہیں۔ پیش قدمی میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے مائنز کا استمعال کیا جاتا ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کا ہدف دریائے لیطانی کے جنوب میں حزب اللہ کی پوزیشنوں کو تباہ کر کے اور اس کی سرنگوں کی صلاحیتوں میں خلل ڈالنا ہے۔ تاہم اسرائیل لبنان کی اب تک صرف 20 کلو میٹر کی سرحد عبور کرسکا ہے۔ سترہ دن سے جاری محاذ میں اسرائیل اپنے 55 فوجی کھو چکا ہے۔ جبکہ زخمیوں کی تعداد 300 سے بھی زائد ہے۔ حزب اللہ نے گزشتہ روز مزید 20 صہیونی فوجی مارنے کا دعوی کیا ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی حملوں سے لبنان میں موجود اقوام متحدہ کی فوج کے بھی کئی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ اس جنگ سے لبنانی فوج کے اب تک نو اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب غزہ اور لبنان میں ڈیوٹی دینے سے انکار پر درجنوں صہیونی فوجیوں کو معطل کردیا گیا ہے۔ غزہ اور لبنان میں زخمی فوجیوں کی جگہ بھرتی ہونے والے سپاہیوں نے اپنی خدمات سے معذرت کرلی ہے۔ معطل اہلکاروں کی تعداد 35 کے قریب ہے۔ جنہیں اسرائیلی فوج کے جانب سے معطلی کا نوٹس موصول ہوا۔ جبکہ مزید 170 فوجیوں کے خلاف بھی قانونی ایکشن لینے کی تیاری کی جارہی ہے۔