فائل فوٹو
فائل فوٹو

پی ٹی آئی کا ملک گیراحتجاج کھٹائی میں پڑگیا

محمد قاسم :

پی ٹی آئی کا ملک گیر احتجاج کھٹائی میں پڑگیا ہے۔ آٹھ نومبر کو پشاور میں ہونے والا جلسہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قیادت گرفتاریوں اور دیگر مسائل سے بچنے کے لئے نئی حکمت عملی پر پر غور شروع کردیا ہے۔ ادھر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 9 نومبر کو صوابی میں جلسے کا اعلان کیا ہے جس میں ملک بھر اور خاص طور پر اسلام آباد میں احتجاج اور دھرنے کی تاریخ دیئے جانے کا امکان ہے۔ دوسری جانب بشریٰ بی بی ایک بار پھر پشاور پہنچ گئی ہیں۔ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران وزیراعلیٰ ہائوس میں اہم اجلاس منعقد ہونے اور اہم ترین فیصلوں کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی پنجاب کی قیادت نے بھی پشاور کا رخ کرنا شروع کر دیا۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ملک گیر احتجاج کیلئے پلاننگ کی جا رہی ہے۔ تاہم پشاور جلسہ منسوخ کئے جانے کی ایک وجہ پارٹی کارکنوں کی رہنمائوں سے ناراضگی اور دوری بھی ہو سکتی ہے۔ کیونکہ اسلام آباد سمیت لاہور جلسے میں پارٹی رہنمائوں کے رویے سے کارکنان ناراض ہیں۔ جبکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے 9 نومبر کو صوابی میں جلسے کا اعلان کردیا ہے اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ناروا سلوک قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے ایک پلان بنا رکھا ہے۔ اب ہم باہر نکل کر اس حکومت کا خاتمہ کریں گے اور عوامی طاقت کے ذریعے چھٹکارا حاصل کریں گے‘‘۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’’9 نومبر کو صوابی میں موٹروے پر جلسہ ہوگا اور ہم پورے پاکستان سے لوگوں کو اکھٹا کریں گے۔ وہاں ہم ذمہ داریاں دیں گے اور فائنل کال کا اعلان کریں گے۔ میرے گھر والوں کو پیغام ہے اگر میں واپس نہ آیا تو جنازہ پڑھ لینا۔اب ہم تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کے لیے آئیں گے۔ ہم نے اپنا مینڈیٹ واپس لینا ہے‘‘۔

انہوں نے ڈیل کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’ڈیل کے حوالے سے چلنے والی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ہم نے ثابت کردیا کہ اسلام آباد آسکتے ہیں۔ ہم بھی گرفتاریوں سے بچنے کے لیے پلان کریں گے۔ اب جو ہمیں روکنے آئے گا لوگ مزاحمت کریں گے‘‘۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ صوابی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیئے جانے کا امکان بھی ہے جو 3 دن تک جاری رہ سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنے کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے جبکہ دھرنے میں خیبرپختونخوا کے علاوہ پنجاب سے بھی تحریک انصاف کے رہنما اور کارکنان شرکت کریں گے جس میں اہم اعلانات کئے جائیں گے اور حکومت سے مطالبات منوانے کیلئے ڈیڈ لائن بھی دیئے جانے کا امکان ہے۔

ادھر بشریٰ بی بی پھر پشاور پہنچ گئیں اور وزیر اعلیٰ ہائوس کی انیکسی میں رہائش پذیر ہونگی۔ اس حوالے سے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں بشریٰ بی بی کی رہائش کیلئے تمام تر انتظامات مکمل کئے جا چکے ہیں۔ بشریٰ بی بی تین روز قبل بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر لاہور پہنچی تھیں۔ جبکہ پشاورسمیت صوبے بھر میں صوابی جلسہ کے لئے تحریک انصاف نے تیاریاں شروع کر د ی ہیں اور پارٹی رہنمائوں ، وزرا، ایم این ایز اور ایم پی ایز کو خصوصی ٹاسک حوالے کر دیا گیا ہے کہ اس بار اپنے صوبے میں احتجاج کے لئے عوام کو اکھٹا کرنا ہے اس لئے بھر پور طریقے سے کارکنوں اور عوام کی شرکت کو یقینی بنایا جائے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے تحریک انصاف نے بھرپور تصادم کی پالسیسی اپنانے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا اور احتجاج بھی شامل ہے۔