ندیم بلوچ:
غزہ اور لبنان میں تباہ کن بمباری کے باوجود صہیونی فوج کو ہزیمت کا سامنا ہے۔ لبنان میں زمینی آپریشن کو بیس سے زائد روز گزر گئے۔ لیکن اسرائیل کوئی گائوں فتح نہیں کر سکا۔ بلکہ یومیہ 25 سے زائد صہیونی ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں۔ اب تک لبنان کے محاذ پر ڈھائی ہزار سے زائد ریزرو فوجی ہلاک اور ایک ہزارکے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ ہلاک شدگان میں کئی اہم افسران اور کمانڈرز شامل ہیں۔
عبرانی میڈیا کی رپورٹے کے مطابق مزاحمتی دھڑوں کے بڑھتے حملوں کے سبب صہیونی فوج اور یاہو حکومت کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرچکا ہے۔ فوج کی ترجمانی کرنے اور قیدیوں کیلئے حماس سے ڈیل کرنے کے معاملے پر وزیراعظم نیتن یاہو نے وزیر دفاع یوو گیلانٹ کو بھی برطرف کردیا ہے۔ جس کے بعد اسرائیل مزید بحرانوں میں پھنس گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم جنگ کو جاری رکھنے کیلئے نئے امریکی صدر کے اشارے کے منتظر ہیں۔ تاہم اسرائیلی فوج میں جنگ جاری رکھنے کے حوالے سے واضح تقسیم پائی جاتی ہے۔
نیتن ہایو کی ناقص پالیسی کے باعث اسرائیلی فوج میں نئی بھرتیاں ختم ہوچکی ہیں۔ جبکہ جنگ نہ لڑنے والے فوجیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق صہیونی حکومت کی اجازت کے بغیر دو اسرائیلی فوجی یونٹس لبنان سے بھاگ نکلی ہیں۔ جبکہ دیگر بریگیڈز بھی لبنان سے فوری انخلا کیلئے پَر تول رہے ہیں۔ اس سے زیادہ بدتر صورتحال کا سامنا اسرائیلی افواج کو شمالی غزہ کے محاذ پر ہے۔ مزید ایک اور اسرائیلی فوجی نے غزہ واپس جانے کے خوف سے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
دوسری جانب عسکری ماہر میجر جنرل محمدالصمادی کا کہنا ہے کہ کمانڈر ابو عطوی اور محمد سنوار کی نگرانی میں شمال میں موجود تین مجاہد بریگیڈ نے ناکارہ اسرائیلی باردو سے نئے سائز اور زیادہ وار ہیڈ والے آر پی جیز تیار کرلیے ہیں۔ جو اسرائیلی فوجی کیلئے تباہ کن ثابت ہو رہے ہیں۔ پیر سے لے کر بدھ تک کی گوریلا کاروائیوں میں پچاس سے زائد اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا اور تقریباً 28 کے قریب مرکاوا ٹینک اور اسرائیلی گاڑیاں تباہ کی گئیں۔
عسکری ماہر کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں مجاہدین کی تین بریگیڈز کے حملوں کی نئی رفتار اور انداز نے صہیونی فوج کو بیک فٹ پر جانے مجبور کیا۔ منگل کے روز کتائب القسام نے تین مرکاوا ٹینک کو عین اس وقت نشانہ بنایا جب چھاپہ مار کارروائی کیلئے صہیونی فوج عدوان اسپتال کے صحن میں داخل ہوئی۔ مجاہدین نے چاروں طرف سے آر پی جیز فائر کرکے تین ٹینکوں کے پرخچے اڑادیئے۔ مجاہدین اس محاذ میں کامیابی کی وہ دستانیں رقم کر رہے ہیں۔ جس کی توقع اسرائیل کر ہی نہیں سکا۔ حملوں کی ویڈیوز سے واضح ہوتا ہے کہ اس جنگ میں مجاہدین کو اب بھی واضح سبقت حاصل ہے۔