محمد قاسم :
فائنل احتجاج کی کال پر عملدرآمد سے قبل ہی پی ٹی آئی مشکلات کا شکار ہونے لگی۔ تحریک انصاف خیبر پختون میں پڑنے والی پھوٹ شدت اختیار کرنے لگی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق صوبائی عہدے داروں کی بیشتر تعداد بشریٰ بی بی کے آمرانہ اور دھمکی آمیز رویہ سے نالاں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 24 نومبر سے پہلے ہی پشاور کے تین پارٹی عہدے دار مستعفی ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ ذرائع ابلاغ میں شائع خبروں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی دارالحکومت پر چاروں طرف سے دھاوا بولنے کا پلان بنایا ہے۔ تاہم اندرونی اختلافات بڑھنے پر پی ٹی آئی کے لیے اس منصوبے کو منظم کرنا انتہائی دشوار ہوگا۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پشاور میں عہدیداروں کے مستعفی ہونے کے بعد نئی تعیناتیاں کر دی گئی ہیں۔ لیکن اختلافات کے باعث ورکرز کو احتجاج کے لیے نکالنا پارٹی رہنمائوں کے لئے مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔
ان ذرائع کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی ورکرز کو احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت کر دی گئی ہے تاکہ پولیس وہاں پر بھی کارکنوں کے ساتھ مصروف رہے اور زیادہ سے زیادہ تحریک انصاف خیبر پختون کے ورکرز اسلام آباد پہنچ جائیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ راستوں کی بندش کے باعث اگر کارکن اسلام آباد نہیں پہنچ پائے تو ملک بھر احتجاج شروع کرنے کی ہدایت دی جاسکتی ہے۔ یہ پلان بھی بنایا گیا ہے کہ کارکنان کو ہائی ویز اور موٹر ویز پر دھرنے کا حکم دیا جائے گا۔ تاکہ ملک بھر میں ذرائع نقل و حمل معطل کیے جاسکیں۔ مرکزی قیادت کی طرف سے پارٹی رہنمائوں، ایم این ایز اور ایم پی ایز پر سخت دبائو ڈالا جارہا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ورکرز اپنے ساتھ لے کر آئیں۔ ذرائع کے مطابق پشاور میں وزیراعلیٰ ہائوس اس وقت توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جہاں بشریٰ بی بی براجمان ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی عرف پنکی پیرنی نہ صرف صوبائی حکومتی امور میں مداخلت کر رہی ہیں۔ بلکہ تنظیمی معاملات میں بھی دخل دے رہی ہیں۔ جس کے باعث پارٹی عہدے داروں، خاص طور پر سینیئر کارکنان میں بے چینی پھیل رہی ہے۔ بشریٰ بی بی نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ انہیں لمحہ بہ لمحہ کی صورتحال سے آگاہ رکھیں اور قافلوں کی فوٹوز بھیجتے رہیں۔ دوسری جانب پارٹی ذرائع کے مطابق پشاور کی صورتحال اگر دیکھی جائے تو یہاں سے تحریک انصاف کے ورکرز کو بڑی تعداد میں اکھٹا کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ کیونکہ 24 نومبر کے احتجاج سے قبل ہی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جس کے نتیجے میں پشاور سٹی کے نائب صدر جان خالد اور جنرل سیکریٹری تقدیر علی عہدوں سے مستعفی ہوئے۔ جبکہ سینئر نائب صدر پشاور ایسٹ ملک اسلم نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
پی ٹی آئی تحصیل سٹی ایسٹ پشاور کے عہدیداروں کے مستعفی ہونے کے بعد نئی تعیناتیاں کی گئی ہیں جس کے مطابق رحمان جلال کو جنرل سیکریٹری ، فقیر محمد اور رفیع اللہ کو سینئر نائب صدور جبکہ نیک محمد کو نائب صدر تعینات کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پشاور میں گزشتہ تین روز سے پی ٹی آئی کے بڑوں نے بیٹھک شروع کر رکھی ہے اور اجلاس منعقد کئے جارہے ہیں تاکہ مارچ کو ہر صورت کامیاب بنایا جا سکے۔