محمد قاسم:
صوبہ خیبرپختون کے بلدیاتی نمائندوں نے حکومت کو 31 دسمبر تک کی ڈیڈ لائن دے دی۔ مطالبات نہ ماننے پر یکم جنوری سے اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ جبکہ مظاہرین نے جناح پارک میں داخلے سے روکنے پر سڑک پر پڑائو ڈال دیا ہے۔ ریڈ زون کی جانب پیش قدمی پر خیبر روڈ دونوں طرف سے بند کردیا گیا ہے۔ احتجاج کے باعث پورے پشاور شہر میں ٹریفک جام ہو گیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
پشاور سمیت صوبے بھر کے بلدیاتی نمائندوں کا احتجاج صوبائی دارالحکومت میں شرو ع ہو گیا ہے۔ ابتدا میں جب شرکا نے احتجاج کیلئے جناح پارک کا رخ کیا تو انتظامیہ نے پارک میں داخلہ بند کر دیا۔ جس کے بعد احتجاجی مظاہرین سڑک پر ہی مظاہرہ کرتے رہے۔ دوپہر کے بعد ریڈ زون کی جانب پیش قدمی کی گئی۔ جس پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں نے خیبر روڈ کو سیل کر دیا۔ جس کی وجہ سے مظاہرین نے اسمبلی چوک میں دھرنا دیا۔ اس موقع پر مظاہرین پی ٹی آئی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے۔
صدر لوکل کونسل ایسوسی ایشن و مئیر مردان حمایت اللہ مایار نے کہا کہ یکم جنوری کو صوبائی اسمبلی کا سیشن ہو گا اور تمام میئرز، چیئرمین اور کونسلرز صوبائی اسمبلی کے سامنے جمع ہوں گے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مطالبات بھی پیش کیے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو اصلی حالت میں بحال کیا جائے، صوبائی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے مختص فنڈ جاری کیے جائیں، منتخب بلدیاتی نمائندوں کو دفاتر، اختیارات اور ضروری سہولیات دی جائیں، پی ایف سی ایوارڈ میں مقامی حکومتوں کے شیئرکو 20 فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کیا جائے، مقامی حکومتوں کی چار سالہ معیاد میں تین سال ضائع ہونے پر قانون سازی کرکے مقامی حکومتوں کی مدت میں توسیع کی جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو اصل حالت میں بحال کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ مطالبات پورے کرواکے ہی واپس جائیں گے۔ کیونکہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے تو پھر عوام کے مسائل کیسے حل ہوں گے۔
احتجا ج میں تحصیل چیئرمین الائی مفتی غلام اللہ، ترجمان لوکل کونسل عزیزاللہ مروت، کوآرڈی نیٹر لوکل کونسلز ایسوسی ایشن انتظار علی خلیل، تحصیل چیئرمین اپر دیر رفیع اللہ، صاحب خان وزیرستان، فرہاد مروت، شاہ خان تحصیل چیئرمین مانسہرہ، عنایت اللہ خان تحصیل چیئرمین منڈا دیر، عادل خان تحصیل چیئرمین لاہور صوابی، میاں محفوظ الرحمن بنوں، سید باچا باجوڑ، سعید احمد باچا تحصیل چیئرمین ثمر باغ دیر لوئر، جاوید آفریدی باڑہ خیبر، قائم مقام چیئرمین جمرود حاجی عظمت آفریدی اور دیگر بھی شامل رہے۔
بلدیاتی نمائندوں نے اعلان کیا کہ یکم جنوری 2025ء کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر مزید بڑی تعداد میں بلدیاتی نمائندے پشاور کا رخ کریں گے اور صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج و دھرنا دیا جائے گا۔ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے۔ دھرنے سے نہیں اٹھیں گے۔ ذرائع کے بقول احتجاج میں بلدیاتی نمائندوں کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد بھی شریک رہی۔ مردان سے ایک بڑا قافلہ حمایت اللہ مایار کی قیادت میں پشاور پہنچا۔ جس میں بڑی تعداد میں جہاں بلدیاتی نمائندے شامل تھے۔ وہیں لوگوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔
پشاور کے مضافاتی علاقوں سے آنے والے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ بھی ان کے دوست، رفقا اور یونین کونسلز سے عوام شریک ہوئے۔ پشاور سے بھی عام شہریوں نے شرکت کی۔ ادھر بلدیاتی نمائندوں کے احتجاج کے باعث جی ٹی روڈ، حاجی کیمپ اڈہ سے خیبر بازار اور خیبر روڈ تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ پشاور کینٹ اور دیگر علاقوں سے شہر میں داخل ہونے والی گاڑیاں بھی رش میں پھنس گئیں۔ پانچ منٹ کا راستہ ایک سے دو گھنٹے میں طے کرنا پڑا اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔