محمد قاسم :
خیبرپختون کے تنخواہوں اور پنشن سے محروم بلدیاتی ملازمین نے رمضان المبارک کے مہینے میں سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ جب تک ان کے بقایاجات ادا نہیں کیے جاتے، صوبائی حکومت کیخلاف احتجاج جاری رہے گا۔ صوبہ بھر کے بلدیاتی ملازمین نے مظاہروں اور دھرنوں کی تیاریوں کو حتمی شکل دینا شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مردان، سوات، ڈیراہ اسماعیل خان اور چارسدہ سمیت دیگر اضلاع سے قافلے پشاور پہنچیں گے اور قوی امکان ہے کہ رمضان کے پہلے عشرے سے ہی احتجاج شروع کر دیا جائے۔ جبکہ حکومت کے ٹال مٹول پر تاکہ عید الفطر تک بڑے پیمانے پر احتجاج، مظاہروں اور دھرنوں کا امکان ہے۔
اس سے پہلے بھی بلدیاتی ملازمین پشاور میں احتجاج کر چکے ہیں۔ جس سے شہر میں جہاں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا تھا۔ وہیں راستوں کی بندش سے معمولات زندگی بھی بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ تاہم اس بار بلدیاتی ملازمین نے کسی صورت اپنے مطالبات سے پیچھے نہ ہٹنے کا عہد کیا ہے۔ پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے مرکزی و صوبائی صدر ملک نوید اعوان، صوبائی چیئرمین سوار خان، جنرل سیکریٹری ظہیر شیخ اور دیگر رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر کے بیشتر ٹی ایم ایز کے ملازمین گزشتہ تین سے چار مہینوں سے تنخواہ اور پنشن سے محروم ہیں۔
وزیراعلیٰ کے آبائی شہر ڈی آئی خان سمیت 50 سے زائد بلدیاتی اداروں کے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں۔ چونکہ رمضان کا مہینہ شروع ہورہا ہے اور ہر کسی کو گھر کے اخراجات پورے کرنے ہیں۔ راشن خریدنا ہے اور عید کی تیاریاں بھی کرنی ہیں۔ لیکن ان کے پاس کچھ بھی نہیں۔ بچوں کے اسکولوں کی فیسوں کی ادائیگی کےلئے بھی پیسے نہیں ہیں۔ ایسے میں حکومت فوری طور پر ان کی تنخواہیں اور پنشن ادا کرنے کےلئے اقدامات کرے۔ عوام صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی سے تنگ آچکے ہیں اور اب بلدیاتی ملازمین کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا ہے۔ اگر بلدیاتی ملازمین کو محکمہ خزانہ کی جانب سے خصوصی گرانٹ جاری نہ کی گئی تو ماہ رمضان میں سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے مرکزی و صوبائی رہنماﺅں نے ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور احتجاج کی تیاریاں شروع کرنے کی ہدایات کی ہیں۔ ذرائع کے بقول بلدیاتی ملازمین کی بڑی تعداد کا رمضان کے پہلے عشرے میں ہی پشاور پہنچنے کا امکان ہے۔ احتجاج کا مرکز صوبائی دارالحکومت پشاور کو رکھا جائے گا۔ جس میں جناح پارک میں پڑاﺅ ڈالنے کا پروگرام ہے۔ تاہم اگر جناح پارک میں داخلے سے روکا گیا تو پھر اسمبلی چوک کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بلدیاتی ملازمین ڈیرہ اسماعیل خان سمیت چارسدہ، نوشہرہ اور خاص کر مردان سے قافلوں میں پشاور پہنچیں گے۔ جن کی قیادت مرکزی رہنماءکریں گے۔ اگر حکومت نے ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن ادا نہ کیں تو رمضان کا پورا مہینہ پشاور میں دھرنا دینے کا بھی ملازمین سے حلف لئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دو سے تین دن میں حکومت اور بلدیاتی رہنماﺅں کے درمیان مذاکرات کا بھی امکان ہے۔ جبکہ ایک سے دو ماہ کی تنخواہ بھی ادا کیے جانے کا امکان ہے۔ تاکہ ماہ رمضان کا مہینہ اچھا گزرے۔ اس کے بعد کوشش کی جائے گی کہ مزید بقایاجات اور پنشن کے معاملات حل کرلئے جائیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos