ہر رمضان میں 7 ڈپٹی کمشنرز کی زیر قیادت نمائشی چھاپے مارے جاتے ہیں، فائل فوٹو
ہر رمضان میں 7 ڈپٹی کمشنرز کی زیر قیادت نمائشی چھاپے مارے جاتے ہیں، فائل فوٹو

رمضان سے قبل مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا

اقبال اعوان/ نعمان اشرف :
کراچی میں رمضان سے قبل مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے۔ ناجائز منافع خور دکان داروں نے کمشنر کراچی کی جاری کردہ پرائس لسٹ ہوا میں اڑا دی۔ شہر میں ہر قسم کا گوشت، سبزیاں، پھل، چینی اور دالوں کی من مانی قیمت وصول کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ ہر رمضان، شہر کے ساتوں ڈپٹی کمشنرز کی زیرِ قیادت گراں فروشی کے خلاف نمائشی کارروائیاں ہوتی ہیں۔ گزشتہ روز بھی شہر کے کئی علاقوں میں یہ سلسلہ رہا۔ لیکن عوام کو ریلیف نہیں مل سکا۔ اس انتظامی ناکامی کی بڑی وجہ ذرائع نے اسسٹنٹ کمشنرز کی نااہلی کو قرار دیا ہے۔

رمضان المبارک میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے کمشنر کراچی حسن نقوی نے اہم اجلاس کا سلسلہ جاری کر رکھا ہے۔ چند روز قبل گراں فروشی کی روک تھام کے لئے کراچی انتظامیہ نے کراچی ہول سیلرز گروسری ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر ایسوسی ایشن کے دفتر میں شکایت سیل بھی قائم کیا ہے، جس پر شہریوں کی سہولت کے لیے 02132774537، 02132774547، 02132774557 اور 02132774567 نمبرز بھی جاری کیے گئے ہیں۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گراں فروشوں کے خلاف ان نمبرز پر اپنی شکایت درج کرواسکتے ہیں۔ اس سے قبل بھی مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے متعدد بار شکایتی سیل قائم کیے گئے، لیکن ان پر کبھی عمل ہوتا دکھائی نہیں دیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر پرائس لسٹ جاری کی جاتی ہے۔

پرائس لسٹ میں درجہ اول کے آلو 46 روپے فی کلو فروخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ لیکن شہر کے مختلف علاقوں میں اس وقت آلو 70 سے 80 روپے فی کلو اور لال آلو 80 سے ایک سو دس روپے کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔ پیاز بھی سرکاری ریٹ 52 روپے کے بجائے 70 سے 90 روپے فی کلو تک فروخت کی جا رہی ہے۔ لہسن دیسی درجہ اول 771 روپے کے بجائے 900 روپے فی کلو تک فروخت ہورہا ہے۔ کمشنر کراچی کے احکامات کے مطابق پھلوں میں کیلا درجہ اول 150 روپے کے بجائے 180سے دو سو روپے درجن، سیب گولڈن 219 روپے کے بجائے 300 روپے تک، سیب ایرانی 276 کے بجائے 300 سے ساڑھے تین سو، اسٹرابری کا ڈبہ (450 گرام) 190روپے کے بجائے 300 روپے سے زائد، بچھیا کا گوشت ایک ہزار روپے کے بجائے 1500 روپے اور چکن 650 کے بجائے 850 روپے فی کلو تک فروخت کی جارہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 ڈپٹی کمشنرز اور 20 سے زائد اسسٹنٹ کمشنرز مہنگائی کنٹرول کے نام پر نمائشی چھاپے مارنے پر اکتفا کررہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ایک اسسٹنٹ کمشنر کو معطل بھی کیا گیا تھا جو اپنی حدود میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے بجائے ٹھیلے پتھاریداروں سے بھتہ وصول کررہا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دنوں گڈاپ ٹاﺅن میں بھی کرپشن پر ایک اسسٹنٹ کمشنر کو گرفتار کیا گیا تھا، جس سے متعلق تحقیقات چل رہی ہےں۔ ذرائع کے بقول ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کی نااہلی کے رمضان المبارک میں مہنگائی کے طوفان میں مزید تیزی کا خدشہ ہے۔

حالیہ گراں فروشی کے حوالے سے ”امت“ کو ترجمان کمشنر کراچی نے بتایا کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے شکایتی سیل قائم کردیا گیا ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ جہاں بھی مہنگائی ہورہی ہے، نشاندہی کریں ہم کارروائی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے حوالے سے اجلاس چل رہے ہیں۔ جلد ہی حکمت عملی طے کرلی جائے گی۔
اس ضمن میں کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر کا کہنا تھا کہ شہر میں انتظامیہ کے کرپٹ اہلکاروں کی بھتہ وصولی بڑھ گئی ہے۔ ناجائز منافع خوروں نے اہم اشیا کا ذخیرہ کر لیا ہے اور مقدس مہینے میں لوگوں کو کئی گنا مہنگا فروخت کریں گے۔ اس عمل میں مجسٹریٹ اور انتظامیہ کے افسران بھی شامل ہیں۔ پولیس بھی اس مہنگائی میں فائدہ اٹھاتی ہے۔ اس بارے میں رمضان سے قبل کارروائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم کوئی پلاننگ نہیں کی جاتی اور شہریوں کو منافع خوروں کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔