عمران خان:
نادیہ حسین کے شوہر عاطف حسین کیخلاف ایف آئی اے کے بینکنگ فراڈ کیس میں بڑا انکشاف سامنے آگیا۔ عاطف حسین کے ساتھ ہی ایک معروف آڈٹ فرم اور دو مزید بینک افسران کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ اداکارہ کا شوہر ملزم عاطف حسین الفلاح بینک میں اپنے تین سالہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی مدت کے دوران بینک کے پیسوں سے ذاتی کاروبار چلاتا رہا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس دوران 7 بڑے کاروباری گروپس نے ملزم عاطف حسین کے ذاتی کاروبار میں کروڑوں کی غیر قانونی سرمایہ کاری کی جنہیں بینک کے پیسوں سے منافع بھی دیا گیا۔ اسی طرح عاطف کی اہلیہ اداکارہ نادیہ حسین کے دو بیوٹی سیلونز کو بھی کروڑوں روپے منتقل کئے گئے۔ مذکورہ حقائق سامنے آنے کے بعد ان دونوں کے خلاف منی لانڈرنگ کی علیحدہ تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہے۔
موصول دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر عاطف حسین کے خلاف بینک الفلاح میں کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے کے ایف آئی اے مقدمہ میں عبوری چالان پیش کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کی عدالت کو پیش کی جانے والی اس تحقیقاتی پیش رفت رپورٹ میں عاطف حسین کے ساتھ بینک الفلاح کے دو چیف فنانشنل افسران فیصل محمود شیخ اور امتیاز احمد چنا کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔ ان دونوں ملزمان میں سے ایک مفرور ہے، جبکہ ایک نے ضمانت کروا رکھی ہے۔ مرکزی ملزم عاطف حسین جوڈیشل کسٹڈی میں ہے۔
ایف آئی اے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں افسران، عاطف حسین کو رقوم کی منتقلی میں سہولت کاری فراہم کرتے رہے ہیں اور اس معاملے میں بینیفشری بھی رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جس وقت یہ فراڈ چل رہا تھا، اس وقت بینک کے مالیاتی امور کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے جس کمپنی کے آڈٹ کی خدمات حاصل کی گئیں، وہ بھی اس غبن کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہی۔ حالانکہ یہ فراڈآسانی سے پکڑا جاسکتا تھا۔ آڈٹ میں ہر ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ ان کے پاس تھا، تاہم حیرت انگیز طور پر ایسا نہیں ہوا۔ اسی بنیاد پر ایف آئی اے نے بینک کا انٹر نل آڈٹ کرنے والی کمپنی بی ڈی او ابراہیم اینڈ کو چارٹرڈ اکائونٹس ( BDO Ebrahim & Co Chartered Accounts) کو بھی شامل تفتیش کرلیا ہے اور اس ضمن میں ان کی انتظامیہ کو پوچھ گچھ کرنے کے لئے نہ صرف طلب کیا جا رہا ہے، بلکہ ان سے آڈٹ افسران کے کوائف بھی لئے جا رہے ہیں، تاکہ ان کے کردار کی بھی چھان بین کی جاسکے اور دیکھا جاسکے کہ انہوں نے کچھ لے کر دے کر معاملے کی پردہ پوشی تو نہیں کی تھی۔
دستاویزات کے مطابق مزید انکشاف ہوا ہے کہ بینک فراڈ میں گرفتار نادیہ حسین کے شوہرعاطف خان نے اہلیہ کے بیوٹی سیلونز کو کروڑوں روپے منتقل کئے۔ ایف آئی اے حکام نے نادیہ حسن کو شامل تفتیش کرنے کے لئے نادیہ حسین کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ چالان میں مزید انکشاف کیا گیا کہ فراڈ کیس میں گرفتار معروف اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کے شوہر ملزم عاطف خان نے 8 سال میں کمپنی اکاؤنٹ سے ایک ارب سے زائد روپے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کرکے ٹریڈنگ کی۔
کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں معروف اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان کی جانب سے کیے گئے فراڈ کیس کی سماعت کے دوران فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے 55 صفحات پر مشتمل کیس کا عبوری چالان جمع کروا دیا۔ کمپنی کے ریکارڈ کے مطابق ملزم عاطف نے ذاتی ٹریڈنگ اکائونٹ بنا رکھا تھا۔ فروری 2016 سے دسمبر2023 تک ملزم کی اکائونٹ میں کمپنی سے 1.429 ارب روپے منتقل ہوئے۔ ملزم نے ان فنڈز کو ذاتی ٹریڈنگ کیلئے استعمال کیا، ملزم کی جانب سے 1.322 ارب روپے کمپنی اکائونٹ میں واپسکئیگئے۔
ایف آئی اے کی جانب سے جمع کروائے گئے چالان کے متن کے مطابق کیس میں ایک ملزم عاطف گرفتار ہے۔ کیس میں ایک ملزم فیصل محمود شیخ ضمانت پر رہا ہے۔ ملزمان کیخلاف کمپنی فنڈ ذاتی استعمال کرنے، فراڈ، مس کنڈکٹ سمیت متعدد الزامات ہیں۔ انکوائری کے دوران مختلف بینکس، ایس ای سی پی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج و دیگر سے ریکارڈ حاصل کیا گیا۔ چالان کے مطابق ملزم عاطف کو 8 مارچ 2025ء کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دوران جسمانی ریمانڈ ملزم سے تفتیش کی گئی ہے۔ ملزم کو عدالت نے 18 مارچ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف ایک سیکیورٹیز کمپنی کے چیئرمین کی شکایت پر کارروائی کی گئی۔ بینک اکائونٹس ٹرانسفر سے فائدہ اٹھانے والوں میں ملزم کی اہلیہ کے سیلون کا اکائونٹ بھی شامل ہے۔ ملزم کے بینک اکائونٹ سے فائدہ اٹھانے والوں کو تحقیقات کے لیے بلایا جائے گا۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم نے کمپنی فنڈز سے خریدے گئے شیئرز سے 3 کروڑ 14 لاکھ سے زائد کے ڈیویڈنڈ ذاتی اکائونٹ میں جمع کروائے۔ اس کے علاوہ ملزم نے ذاتی ٹریڈنگ کے لئے تھرڈ پارٹیز سے مختصر دورانیہ کیلئے 65 کروڑ کے فنڈز حاصل کیے۔ ملزم نے کمپنی اکائونٹس کے ذریعے فنڈز مارک اپ کے ساتھ واپس کیے۔ ملزم کی جانب سے کمپنی کو واجب الادا رقم 54 کروڑ روپے ہے۔ چالان کے متن میں مزید بتایا گیا کہ کمپنی کے ریکارڈ کے مطابق ملزم عاطف حسین نے ذاتی ٹریڈنگ اکائونٹ بنا رکھا تھا۔ فروری 2016ء سے دسمبر 2023ء تک ملزم کے اکائونٹ میں کمپنی سے 1.429 ارب روپے منتقل ہوئے۔ ملزم نے ان فنڈز کو ذاتی ٹریڈنگ کیلئے استعمال کیا۔ ملزم کی جانب سے 1.322 ارب روپے کمپنی اکائونٹ میں واپس کئے گئے۔
واضح رہے کہ اسی اسکینڈل میں ایف آئی اے نے اداکارہ نادیہ حسین کے خلاف بھی سائبر کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت ایک انکوائری شروع کر رکھی ہے۔ کیونکہ شوہر عاطف خان کی ایف آئی اے کراچی زون کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایف ائی اے آفیسر کے خلاف رشوت طلبی کا الزام عائدکردیا تھا۔ جس کے بعد ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین کے گھر چھاپا مار کارروائی کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی نادیہ حسین کو شامل تفتیش کرنے کے لئے انہیں ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کراچی میں طلب کرلیا گیا۔ اس کے لئے نادیہ حسین کو طلبی نوٹس بھی جاری کردیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم عاطف محمد خان کی گرفتاری کے بعد اس کی اہلیہ نادیہ حسین کو جعلساز کی جانب سے رشوت طلب کرنے کے لیے واٹس ایپ پر کال کی گئی۔ جعلساز نے ایف آئی اے کے سینئر افسر کی تصویر بطور ڈی پی استعمال کی۔ نادیہ حسین نے ایف آئی اے کراچی سے رابطہ کیا، جس پر انہیں جعلی کال سے آگاہ کیا گیا۔ ایف آئی اے نے نادیہ حسین کو سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کراچی میں شکایت درج کروانے کی ہدایات کیں۔ تاہم نادیہ حسین نے شکایت درج کروانے کے بجائے سوشل میڈیا پر ایف آئی اے کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔ سوشل میڈیا پر بے بنیاد الزامات لگانا قانوناً جرم ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کراچی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے نادیہ حسین کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ تاہم بعد ازاں نادیہ حسین نے اس حوالے سے ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے اس معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کی جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا ارادہ ایف آئی اے افسران پر الزام لگانا یا ان کی ہتک کرنا ہر گز نہیں تھا۔ بلکہ وہ بتانا چاہ رہی تھیں کہ شوہر کی گرفتاری کے بعد کچھ عناصر انہیں لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔