علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی:جدید تعلیم کی اعلیٰ مثالیں

تحریر………………عزیز الرحمن

تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی، خوشحالی اور بقا کا بنیادی ستون ہوتی ہے۔پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنے کے لیے تعلیم کا فروغ ناگزیر ہے۔ اس حوالے سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی جدید اور معیاری تعلیم کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ دونوں جامعات جدید تدریسی طریقوں، آن لائن تعلیمی سہولیات اور فاصلاتی تعلیم کے ذریعے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کر رہی ہیں جس سے ملک میں تعلیمی انقلاب برپا ہو رہا ہے۔ یہ کہنا بجا ہوگا کہ ان جامعات کا تعلیمی معیار کسی بھی روایتی تعلیمی ادارے سے کم نہیں بلکہ بعض پہلوؤں میں تو ان سے کہیں آگے ہیں۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی (AIOU) دنیا کی دوسری بڑی اور ایشیا کی پہلی فاصلاتی نظامِ تعلیم کی جامعہ ہے، جو پاکستان بھر میں لاکھوں طلبہ کو معیاری اور سستی تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ یہ جامعہ طلبہ کو ان کے گھروں تک تعلیمی سہولتیں فراہم کرتی ہے، جس کی بدولت پاکستان کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے طلبہ بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی قیادت میں یہ جامعہ ترقی کی نئی منازل طے کر رہی ہے۔ انہی کی سرپرستی میں نہ صرف جامعہ کا تعلیمی معیار مزید بلند ہوا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس کی شناخت مستحکم ہوئی ہے۔ آج دنیا کے 37 سے زائد ممالک کے طلبہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم ہیں جو اس کے اعلیٰ معیار اور عالمی اعتماد کی واضح دلیل ہے۔پاکستان میں شاید کوئی بھی گھر ایسا نہیں جس میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا کوئی طالب علم یا فارغ التحصیل نہ ہو۔ اس جامعہ کے طلبہ کی تعداد ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں زیرِ تعلیم طلبہ کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے۔ ہر سمسٹر میں ہزاروں نئے طلبہ اس کا حصہ بنتے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم کو عام آدمی کی پہنچ میں لانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ورچوئل یونیورسٹی (VU) پاکستان میں جدید آن لائن تعلیمی نظام کا سب سے بڑا ادارہ ہے جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے۔ یہ یونیورسٹی جدید تدریسی طریقوں کے ذریعے ایسے افراد کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کر رہی ہے جو ملازمت، کاروبار یا دیگر ذاتی وجوہات کی بنا پر روایتی جامعات میں داخلہ لینے سے قاصر ہیں۔حال ہی میں پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کو ورچوئل یونیورسٹی کا قائم مقام ریکٹر مقرر کیا گیا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ ان کی دانشمندانہ قیادت میں یہ جامعہ مزید ترقی کرے گی۔ ان کی سربراہی میں ورچوئل یونیورسٹی جدید تحقیق، نصاب کی بہتری اور تدریسی سہولیات کے شعبے میں مزید پیش رفت کرے گی۔”تعلیم سب کے لیے ” علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی کا سب سے بڑا امتیاز یہ ہے کہ یہ دونوں جامعات ہر عمر، ہر طبقے اور ہر خطے کے افراد کے لیے تعلیمی دروازے کھولتی ہے۔ چاہے وہ ملازمت پیشہ افراد ہوں، گھریلو خواتین ہوں یا وہ طلبہ جو دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر ہیں، سب کے لیے یہ دونوں جامعات کسی نعمت سے کم نہیں۔تعلیم کے فروغ میں دونوں جامعات کی گراں قدر خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے حکومتِ پاکستان نے ایک شاندار قدم اٹھایا ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی کے مستحق طلبہ کو وزیرِاعظم لیپ ٹاپ اسکیم میں شامل کر لیا ہے۔یہ اقدام نہ صرف ان جامعات کے تعلیمی معیار اور کارکردگی کو تسلیم کرتا ہے بلکہ طلبہ کے لیے ایک انقلابی پیشرفت بھی ہے۔ ہمیں اس پر محض ایک دن کی خوشی منا کر خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے بلکہ اسے تعلیمی ترقی کی طرف ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ یہ کامیابی ان اداروں کے قائدین، اساتذہ اور ملازمین کی محنت اور لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے حکومتِ پاکستان اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ وہ دونوں جامعات کو مزید ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی نے پاکستان میں تعلیمی انقلاب برپا کر دیا ہے۔ ان جامعات کے فارغ التحصیل افراد تعلیم، معیشت، ٹیکنالوجی، صحت اور دیگر شعبوں میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کا معیار کسی بھی روایتی تعلیمی نظام سے کم نہیں بلکہ کئی حوالوں سے بہتر اور زیادہ مؤثر ہے۔ہمیں امید ہے کہ یہ جامعات مستقبل میں بھی اسی طرح ترقی کرتی رہیں گی اور پاکستان کو علمی میدان میں نمایاں مقام دلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔