اقبال اعوان :
دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر کے خلاف سندھ میں جاری احتجاج کے باعث حیدرآباد سے سکھر تک سڑکیں بند کی گئی ہیں جس کی وجہ سے کئی روز سے مال بردار گاڑیاں اور آئل ٹینکرز بھی دیگر گاڑیوں کے ساتھ پھنسے کھڑے ہیں۔ مال بردار گاڑیوں اور ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے کہ ان کی لوڈ گاڑیاں کئی روز سے شدید گرمی میں سڑکوں پر موجود ہیں، ایک جانب لوڈ مال خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
دوسری جانب تیل سے بھرے ٹینکرز سے خطرات لاحق ہیں کہ شدید گرمی کے علاوہ معمولی شرارت بڑے خوفناک حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن رہنما اقبال جہانگیری نے سندھ حکومت کو 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی کہ راستے نہیں کھلوائے گئے تو کراچی سمیت سندھ بھر میں تیل کی سپلائی بند کر دیں گے۔ واضح رہے کہ نہری منصوبے کے خلاف احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے۔
گزشتہ کئی روز سے قومی شاہراہیں مظاہرین نے بند کی ہوئی ہیں۔ اس طرح کراچی آنے جانے والی سامان کی گاڑیوں کی ترسیل بند ہو چکی ہے۔ کراچی گڈز کیریئر ایسوسی ایشن کے سابق صدر خالد خان نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ’’مال بردار گاڑیوں کا نیٹ ورک اس وقت بری طرح مشکلات کا شکار ہے۔ ایک جانب بلوچستان میں بدامنی کے باعث گاڑیوں کو نقصان ہورہا ہے اور وہاں سڑکیں بند کی گئی ہیں۔
ادھر حیدرآباد سے سکھر تک گاڑیاں روکی گئی ہیں۔ کئی روز گزر گئے گاڑیاں کھڑی ہیں۔ اب ہزاروں گاڑیوں کی لائنیں لگ گئی ہیں اور مالکان کے علاوہ سامان کے مالک جہاں پریشان ہیں، وہیں عملے کے اہل خانہ شدید پریشان ہیں۔ اب کس کے آگے جاکر فریاد کریں کہ روزگار دائو پر لگا ہوا ہے۔ ٹرک اڈے سے گاڑیاں بلوچستان یا سندھ میں بھیجتے ہوئے سو بار سوچتے ہیں کہ گاڑی، سامان اور عملے کا کیا ہو گا۔ خدارا اس بارے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے۔ سندھ اور وفاقی حکومتیں اس معاملے کو حل کرائیں۔ ٹرانسپورٹر احتجاج کے علاوہ کیا کر سکتے ہیں۔ موجودہ معاشی حالات میں گاڑی کھڑی کرنا فاقوں کا شکار ہونا ہے‘‘۔ آل پاکستان آئل ٹینکرز اونر ایسوسی ایشن کے چیئرمین اقبال جہانگیری نے بتایا کہ ’’بہت خراب صورت حال ہے۔
اس حوالے سے تمام رہنمائوں نے مشاورت کی اور آخرکار فیصلہ کیا کہ اگر 48 گھنٹے میں سڑکیں نہ کھلوائی گئیں تو کراچی سمیت سندھ بھر میں تیل کی سپلائی روک دیں گے۔ تیل سے لوڈ گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی ہیں۔ اگر کوئی شرارت ہو گئی تو بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔ سڑکیں کھلوانے کے حوالے سے کوئی سنجیدگی دکھانے پر تیار نہیں ہے۔ آرمی چیف، چیف جسٹس، وزیراعظم اور سندھ کے وزیراعلیٰ سے اپیل ہے کہ یہ مسئلہ حل کرایا جائے۔ تیل کی سیکڑوں گاڑیاں بند سڑکوں پر حیدرآباد سے سکھر تک موجود ہیں۔ شدید گرمی میں آگ لگنے کا خدشہ ہے۔ جبکہ عملہ بھوکا پیاسا ہے کہ گاڑی چھوڑ کر آگے اطراف میں ہوٹلوں پر نہیں جا سکتا۔ وہ پریشان ہیں کہ اطراف کچے کے علاقے سے مسلح افراد آکر لوٹ مار کر رہے ہیں۔
کئی لوگ موبائل فون اور رقوم چھیننے کا شکار ہوئے ہیں۔ ان کے اہل خانہ ہمیں فون کررہے ہیں کہ ڈرائیوروں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ اب آگے اس مسئلے کو سیاسی بنایا جارہا ہے اور دیگر جماعتیں بھی دھرنے کی تیاریاں کررہی ہیں۔ سندھ حکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہیں کہ خدارا ہوش کے ناخن لیں اور ہر صورت سڑکیں کھلوائیں ورنہ مجبور ہو کر کراچی سمیت سندھ بھر میں تیل بند کر دیں گے اور ٹینکرز کھڑے کر دیں گے‘‘۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos