فائل فوٹو
فائل فوٹو

ممکنہ جنگ کے پیشِ نظر ماہی گیروں کو الرٹ جاری

اقبال اعوان :

پاک بھارت ممکنہ جنگ کے حوالے سے کراچی میں تیاریوں کے دوران ساحلی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کھلے سمندر میں جانے والے ماہی گیروں کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

ماہی گیروں کو لانچوں پر قومی پرچم لگانے کا کہا گیا ہے۔ بحری سیکورٹی اداروں کے کنٹرول روم سے ماہی گیر رابطوں میں ہوں گے۔ فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی نے ساحلی علاقوں میں چیک پوسٹیں قائم کر دی ہیں۔ شکار پر جانے والے ماہی گیروں نے ہدایات پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ جبکہ شکار پر جانے والے ماہی گیر پرجوش ہیں اور پاکستان اور افواج پاکستان کے حق میں نعرے بازی کر کے کھلے سمندر میں جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے گزشتہ چند روز سے پاکستان پر حملوں کا خطرہ منڈلانے لگا ہے جبکہ جنگی سرگرمیوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔ اس دوران پاک بحریہ سمیت دیگر قومی سلامتی کے ادارے متحرک ہو چکے ہیں۔ ماہی گیروں کے حوالے سے خصوصی طور پر ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ہزاروں ماہی گیر سمندر میں جاتے ہیں۔

اس حوالے سے فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے سکیورٹی کے ذمہ دار ناصر خان بونیری نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ ماہی گیروں کو کہا گیا ہے کہ جب تک صورت حال معمول پر نہیں آتی ان ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ ماہی گیر لانچیں جو کھلے سمندر تک جارہی ہیں۔ وہ کائر (KAHIR) گھوڑاباری کریک، حرامی دڑو، بدین کے زیرو پوائنٹ سے دور رہیں۔ کوشش کریں کہ شکار متنازعہ بارڈرز ایریا تک نہ کرنے جائیں۔ لانچوں پر بڑا قومی پرچم لگائیں۔ وائرلیس سسٹم پر بحری سیکورٹی اداروں کے جوائنٹ کنٹرول روم مددگار 16 سے رابطوں میں رہیں۔

کسی مشکوک چیز، لانچ، لوگوں کی اطلاع فوری طور پر وائرلیس پر دیں۔ کراچی آتے جاتے اینکر ایریا، کیماڑی چینل کو کلیئر رکھیں کہ نیشنل سیکورٹی کے بیڑوں کی موومنٹ متاثر نہ ہو۔ ساحل پر، جزیروں پر کڑی نظر رکھیں۔ ایک جانب ماہی گیر جو سمندر میں جارہے ہیں۔ P.C پورٹ کلیئرنس کے بعد روانگی پر ادارے، اصل شناختی کارڈ اور کریوز کو چیک کر کے جانے دے رہے ہیں اور واپسی پر بھی چیک کرتے ہیں۔ کراچی فشری پر بلوچستان سے آنے والی ٹرالر لانچوں کی تلاشی، ماہی گیروں اور لانچوں کے مالکان کی چھان بین کر کے چھوڑا جارہا ہے۔

ماہی گیروں کی تمام تنظیموں کے ذمہ داروں کو بلوا کر خصوصی ہدایات دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ساحلی علاقوں میں الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان فشر فوک کے چیئرمین سید مہران شاہ کا کہنا ہے کہ ابراہیم حیدری ے ریڑھی گوٹھ، چشمہ گوٹھ تک ان کے رضاکار سرکاری اہلکاروں کے ساتھ موجود ہیں اور ساحل پر مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ لانچ کے ناخدا اکبر حسین کا کہنا تھا کہ لانچوں پر قومی پرچم لگا کر جارہے ہیں۔ جب تک حالات بہتر نہیں ہوتے ماہی گیر لانچوں کو کیٹی بندر، شاہ بندر، کائر کریک، سرکریکس، گھوڑا باری کے قریب نہیں جائیں گے۔

بھارت ڈرپوک ہے کہ جنگ کی جسارت نہیں کرے گا۔ اگر جنگ کی تو لاکھ سے زائد ماہی گیر سیکورٹی اداروں کی مدد کریں گے اور ساحل پر بھی ذمہ داری نبھائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ کیماڑی چینل کو کلیئر رکھنے کے لیے ادھر ادھر لانچیں کھڑی نہ کی جائیں۔