فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان نے بھارت کوجنگی۔ سفارتی دونوں محاذوں پر پچھاڑ دیا

اسلام آباد : سجاد عباسی

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان 18 روزہ کشیدگی ، بھارتی جارحیت اور اس کے جواب میں پاکستان کے آپریشن بنیان مرصوص اور پھر سیز فائر تک کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو اس ساری کہانی میں بھارت نے کھویا ہی کھویا ہے، جبکہ پاکستان نے نہ صرف جنگی محاز بلکہ بین الاقوامی سفارتی محاذ پر بھی ہندوستان پر بالادستی قائم کر لی ہے۔اس دوران پاکستان کی مسلح افواج اور حکومت سمیت تمام متعلقہ اداروں نے اپنے ترپ کے پتے بروقت کھیل کر نہ صرف بھارت کو سفارتی محاذ پر تنہائی کا شکار کیا بلکہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے پہلے مرحلے میں ایک انتہا پسند اور جارح قوت کے طور پر بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کرنے کا بھرپور موقع دیا اور پھر اپنی فضائی قوت، میزائل پاور اور زمینی طاقت کے ذریعے اسے چند گھنٹوں میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان نے فضائی اور زمینی روایتی جنگ میں بھارت پر بالادستی ثابت کر کے اس عالمی تاثر کے تار و پود بکھیر دیئے کہ روایتی جنگ میں بھارت کو پاکستان پر بالادستی حاصل ہے۔اگر جنگی محاز کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو پاکستان ایئر فورس نے 82 بھارتی ایئر فورس طیاروں کے مقابلے میں صرف 42 طیاروں کے ساتھ بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے، جن میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس دو فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے بھی شامل ہیں جن کے بارے میں 2019 کے بالاکوٹ حملے کے بعد بھارتی وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ اگر ہمارے پاس رافیل موجود ہوتے تو پاکستان ہمارے دو طیارے نہ مار گراتا۔اس کے علاوہ صرف 48 گھنٹوں کے مختصر وقت میں پاکستان نے در اندازی کرنے والے اسرائیلی ساختہ 60 بھارتی ڈرونز کو مار گرایا اور اپنے اثاثوں کو کسی بڑے نقصان سے محفوظ بھی رکھا۔دفاعی ماہرین کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا منفرد ریکارڈ ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

دوسری طرف طیاروں اور ڈرونز کی تباہی کے نتیجے میں عالمی سطح پر بھارتی فضائیہ کی کمزوریاں عیاں ہو گئیں جبکہ بھارتی نیوی کی خود ساختہ بالادستی پہلے ہی شکوک و شبہات کا شکار ہے۔اگر آپریشن بنیان مرصوص کا جائزہ لیا جائے تو چند گھنٹوں کے دوران بھارت کے 26 فوجی اہداف کو ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔بھارت کے پاس موجود دو میں سے ایک ایس 400 دفاعی نظام کو تباہ کر دیا گیا جس کی مالیت ڈیڑھ ارب ڈالر کے قریب بنتی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں درجنوں فوجی چوکیاں اور تنصیبات تباہ کر دی گئیں۔ دوسری طرف پاک بھارت تنازع کے نتیجے میں مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی سطح پر اجاگر ہو گیا جو بھارت کے لیے سیاسی موت کے مترادف ہے۔مبصرین کے مطابق اس کے نتیجے میں اب بھارت اور بالخصوص انتہا پسند بی جے پی حکومت آزاد کشمیر پر قبضے، بلوچستان کو توڑنے اور پاکستان کو سزا دینے جیسے خواب دیکھنا ترک کر دیں گے۔

اس کے علاوہ معاشی سپر پاور بننے کا بی جے پی کا پرانا خواب بھی چکناچور ہو گیا کیونکہ دنیا اب بھارت کا پاکستان سے تقابلی جائزہ لے رہی ہے۔پاکستان کے لیے اس جنگ کا ایک اور مثبت پہلو یہ نکلا ہے کہ اس کے مین اسٹریم اور سوشل میڈیا نے قومی بیانیے پر متحد ہو کر بھارتی میڈیا کو پچھاڑ کر رکھ دیا ہے۔دوسری طرف بھارت کے مین اسٹریم میڈیا اور معروف صحافیوں نے بھی جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کی رو میں بہہ کر اپنی رہی سہی ساکھ کھودی ہے اور اس وقت بھارتی عوام اپنے میڈیا کے اکثریتی حصے سے متنفر ہو گئے ہیں۔بھارت کو پہلگام فالس فلیگ اپریشن کے بعد سب سے بڑا دھچکا اس بات پر پہنچا ہے کہ وہ سفارتی سطح پر کسی بھی ملک کو اپنا ہم نوا بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔واقعے کے نصف گھنٹے بعد پاکستان پر بغیر ثبوت الزام تراشی، اگلے ایک گھنٹے کے اندر ایف آئی آر کے اندراج اور پھر سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی جیسے احمقانہ اقدامات کے باعث بھارت نے دوست ممالک کی ہمدردیاں بھی کھو دیں اور رہی سہی کسر دو ہفتے بعد پاکستان کے شہری علاقوں پر بلا اشتعال حملے اور معصوم بچوں سمیت تین درجن افراد کی شہادت کے بہیمانہ عمل نے پوری کر دی۔دوسری طرف پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر نہ صرف پہلگام واقعے کی مذمت کی بلکہ کسی بھی غیر جانبدار عالمی فورم کے ذریعے اس کی تحقیقات کا مطالبہ اور تعاون کی پیشکش کی اور اس کے لیے اصرار بھی کیا مگر بھارت نے اس سے فرار اختیار کیا۔اس سارے معاملے میں کئی دوست اور برادر ملکوں نے پاکستان کو حمایت کی یقین دہانی کرائی جبکہ چین اور ترکیہ کھل کر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔