اقبال اعوان :
کراچی کے تاجر رہنمائوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ تاجر رہنما عتیق میر کا کہنا ہے کہ بھارت کو بھی اسرائیل کی صفوں میں کھڑا کیا جائے۔ اسرائیلی مصنوعات کی طرح بھارت کی اشیا کا بھرپور بائیکاٹ کیا جائے اور اسمگلنگ ہو کر آنے والی بھارتی اشیا کی روک تھام کی جائے۔
واضح رہے کہ حالیہ پاک بھارت معرکے کے بعد جو صورت حال سامنے آئی ہے اس میں بھارت کا مکروہ چہرہ کھل کر سامنے آگیا ہے۔ تاجر برادری آئے روز بھارت کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔ جبکہ ملک اور افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکال رہی ہے۔ تاجر برادری کا ان معاملات میں اہم کردار ہوتا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بربریت کے خلاف اسرائیلی مصنوعات کا شہر میں بائیکاٹ کیا ہوا ہے، اسی طرح بھارت چونکہ مسلمان اور پاکستان کے خلاف دشمنی اور اوچھے ہتھکنڈے سے باز نہیں آرہا ہے۔ اس لیے اس کا معاشی بائیکاٹ کیا جائے۔
کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر کا ’’امت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’ہمارے متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ بھارت کی اکثریتی اسمگلنگ ہو کر آنے والی مصنوعات کو رکوائیں۔ کیونکہ بھارتی مصنوعات زیادہ تر ایران، افغانستان سے اسمگل ہو کر آتی ہیں۔ واہگہ بارڈر پر براہ راست ٹماٹر، آلو، پیاز بھیجے جاتے ہیں۔ جبکہ دبئی سے بھارتی گوشت آتا ہے جو ہڈی والا، بغیر ہڈی والا، کلیجی کی صورت میں پیک ہوتا ہے۔ اب ہم شہریوں کو آگاہی دینے کی مہم کا آغاز کررہے ہیں کہ بھارت اپنی مصنوعات کی رقم لے کر ہم پر ڈرون، میزائل اور بم حملے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت کو اوقات کے مطابق اسرائیل کی صف میں کھڑا کرنا ہو گا، تاجروں اور شہریوں کو مکمل بائیکاٹ کرنا ہو گا۔ جس طرح اسرائیلی اپنی مصنوعات کے بائیکاٹ پر بلبلا رہے ہیں۔ اس طرح بھارت کو معاشی طور پر کمزور کرنا ہوگا۔‘‘
آل سٹی تاجر اتحاد کے سرپرست اعلیٰ شرجیل گوپلانی نے بتایا کہ ’’بھارتی گٹکا، چھالیہ، انڈین گوشت، سی ڈیز، کیسٹس، کپڑے، ساڑھیاں، میک اپ کے آئٹم، دوائیاں، کاجو اور دیگر اشیا کراچی آتی ہیں۔ اکثر اسمگل ہو کر آتی ہے۔ میریٹ روڈ، بولٹن مارکیٹ، جوڑیا بازار، موتن داس مارکیٹ، چھانٹی گلی اور اولڈ سٹی ایریا کے علاوہ پوش علاقوں کی دکانوں میں ملنے والی بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ اگر تاجر پاک افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں تو بھارت کو معاشی طور پر شکست دینا ہو گی۔ ابھی تاجر مودی کے پتلے، اور ترنگا جلا کر نفرت کا اظہار کررہے ہیں۔ اب احتجاج میں تیزی آئے گی اور بائیکاٹ کے ساتھ آگاہی مہم چلائیں گے کہ لوگوں کو آگاہی ملے کہ دبئی سے آنے والا گوشت بھارتی ہے۔
دوائیوں، کاسمیٹکس کی اشیا سمیت دیگر پر روک تھام کی جائے۔ اسٹیل، برونائز بھی انڈین آتا ہے۔ لنڈے بازار، لائٹ ہائوس کے دکانداروں نے غیور پاکستانی ہونے کا ثبوت دیا اور بھارتی استعمال شدہ ساڑھیاں، ڈریس ہٹا دیئے ہیں۔ کراچی کی عوام شعور رکھتی ہے اور بھارتی اشیا کے بائیکاٹ سے بھارت کو معاشی نقصان ہوگا۔‘‘
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos