نواز طاہر/ محمد قاسم :
پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں قربانی کے جانور اور مویشی منڈیوں میں آنے والے خریدار، ڈاکوئوں کا خاص ہدف بن گئے ہیں۔ پشاور اور لاہور میں زیادہ تر شہریوں کو اس وقت لوٹا جارہا ہے، جب وہ جانور کا سواد کرنے کے بعد اے ٹی ایم سے پیسے نکال رہے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ صوبوں کے کئی اضلاع سے جانوروں سے بھری گاڑیاں روک کر جانور اغوا کرنے اور ڈرائیور سے نقدی و موبائل چھیننے کی وارداتوں میں تیزی بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔
دو روز قبل لاہور میں ڈاکوئوں نے چھائونی کے پوش اور سخت سیکورٹی والے علاقے ڈیفنس میں گن پوائنٹ پر قربانی کے لیے خریدا جانے والا کٹا اور ایک بکرا چھین لیا۔ ساتھ ہی مزاحمت کرنے والے رکھوالے جابر علی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ تاہم اس کے جلد خاموش ہوجانے پر اسے گولی نہیں ماری۔ یہ واردات تھانہ ڈیفنس سی کے علاقے میں ہوئی۔ کینٹ کے علاقے کے تھانوں میں مجموعی طور پر ڈیفنس ایسی وارداتوں کے اعتبار سے فہرست کہا جاتا ہے۔
اسی روز قصور میں بھی تین مویشی، اہلِ خانہ کو باندھ کر لوٹ لئے گئے۔ ایسی ہی وارداتیں ضلع گوجرانوالہ ، منڈی بہائوالدین، سیالکوٹ، شیخوپورہ، نارووال، گجرات ، بہاولپور ، ننکانہ صاحب، فیصل آباد، بہاولنگر اور رحیم یارخان سے بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔ پاکپتن سے ملنے والے اطلاعات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایسی آٹھ وارداتیں ہوچکی ہیں۔ دوسری جانب لاہور میں مویشی چور گروہ متحرک ہونے کے ساتھ پولیس کے اعداد و شمار میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں سال اب تک لاہور میں مویشی چوری کے تین سو تئیس مقدمات درج کئے گئے۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جن واقعات کے مقدمات درج نہیں ہوئے، وہ وارداتیں اس کے علاوہ ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عید قربان پر جانوروں کی چوری و ڈکیتی کی وارداتوں پر قابوپانے کیلئے مویشی منڈیوں، اس کے گرد و نواح میں سیکورٹی اور پولیس کے گشت کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور گلی محلوں میں بھی قربانی کے جانوروں کو تحفظ دینے کیلئے کڑی پڑتال کا عمل جاری ہے۔
دوسری جانب پشاور شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں مویشی پالنے والے کوچی قبائل عدم تحفظ کا شکار ہو گئے اور حکومت سے سیکورٹی مانگ لی ہے۔ جبکہ عید الاضحی قریب آنے پر جانور چوری ہونے کے خدشے کی بنا پر راتوں کو جاگ کر ڈیوٹی دینا بھی شروع کر دی۔ حکومت اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم کی جائے کیونکہ گزشتہ روز پولیس وردی میں ملبوس ڈاکوئوں نے آپریشن کے نا م پر ایک کوچی گھرانے کو لوٹ لیا جس کے بعد رات کے پہرے کے لئے ہر خاندان سے بند ے مقرر کر دیئے گئے اور جھگیوں کی سیکورٹی بھی فی الحال کوچیوں نے سنبھال لی۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز تھانہ انقلاب کے علاقے چھترو ڈاگ میں پولیس وردی میں ملبوس 5 رکنی ڈکیت گروہ نے سرچ آپریشن کی آڑ میں کوچی گھرانے سے ساڑھے سات لاکھ کی نقدی چھین لی اور 20 بھیڑ بکریوں کو بھی لوٹنے کی کوشش کی۔ تاہم جوابی ردعمل کے بعد صرف نقد رقم لیکر ڈاکو فرار ہو گئے اور بھیڑ بکریوں سے بھری گاڑی چھوڑ دی۔ پولیس مختلف پہلوئوں سے تفتیش کر رہی ہے کہ ملزمان کے پاس وردی کہاں سے آئی جبکہ کلوز سرکٹ کیمروں سے ذریعے مختلف زاویوں سے تحقیقات کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔
پشاور اور ضلع نوشہرہ کے وسط میں واقع گائوں اکبر پورہ میں بسنے والے ایک کوچی شہزاد عرف شہزادے نے بتایا کہ ان کو انقلاب واقعہ کے بعد اپنے جانوروں کی بہت زیادہ فکر ہے۔ کیونکہ ڈاکو اور لٹیرے انہی دنوں میں چوری کرتے ہیں۔ اب ان کے خاندان کی جانب سے روزانہ رات کے وقت دو سے تین بندوں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے جو جانوروں کی پہرہ داری کرنے سمیت تمام خاندان کے افراد کی بھی حقاظت کریں گے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos