ندیم بلوچ
غزہ: شمالی غزہ پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کرنے والی صہیونی فوج کو اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب منگل کو فجر کے وقت القسام بریگیڈ کے مجاہدین نے جبالیہ میں تعینات صہیونی فوجی دستے پر اچانک دھاوا بول دیا۔
الٹرا فلسطین کی فیلڈ رپورٹر کے مطابق اس حملے میں القسام بریگیڈ کے اسنائپرز، راکٹ لانچر اسپیشلسٹ اور بھاری مشن گنز چلانے والے کمانڈوز نے حصہ لیا۔ حملے کی نوعیت اس قدر شدید تھی کہ صہیونی فوج کو اپنی پوزیشن چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔ اس حملے میں سترہ فوجی جہنم واصل کیے گئے۔ جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی میڈیا نے بارہ فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ اس حملے میں گیواٹی بریگیڈ کا ایک اہم کمانڈر بھی مارا گیا۔ جس کے سر پر مارٹر گولہ گرنے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق لڑائی کی شدت کے باعث فوجی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز کو زخمیوں اور ہلاک شدگان کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بتایا جارہا کہ لڑائی ابھی تک جاری ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار اپنی سرزمین پر قابض صہیونی فوج کو بھرپور نقصان پہنچانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
عبرانی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ جبالیہ میں صہیونی فوجی اس وقت ہلاک اور زخمی ہوئے جب فلسطینی جنگجوئوں نے دشمن کی ایک بکتر بند گاڑی کو ٹینک شکن میزائل سے نشانہ بنایا۔ فلسطینی مجاہدین نے ایک تیسری کارروائی میں ایک مکان کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ جس کے نتیجے میں دشمن کے دس سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ خونی تصادم جبالیہ کیمپ کے مشرقی علاقے میں ہوا۔
دوسری جانب غزہ کے دیگر علاقوں میں بھی فلسطینی مجاہدین کی زبردست کارروائیاں جاری ہیں۔ القسام بریگیڈ نے جنوبی خان یونس کے علاقے قیزان النجار میں دشمن کے ایک ٹینک کو نشانہ بنایا۔ مجاہدین نے بلدیہ القرارۃ کے مشرقی حصے میں قابض اسرائیلی فوج کے لشکر پر13 مارٹر گولے داغے اور خان یونس کے مشرقی علاقے ’العین الثالثہ‘ کو تین کم فاصلے والے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ سرایا القدس نے شہدا الاقصیٰ بریگیڈز کے ساتھ مل کر خان یونس کے جنوب مشرقی علاقے میں قابض افواج اور ان کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ محدود وسائل کے باوجود مجاہدین غزہ کے ہر کونے میں موجود ہیں اور مزاحمت کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos