ویڈیو میں شمالی اسرائیل کے شہر پر ایرانی میزائل حملے کے بعد دھواں اٹھتا دکھایا گیا ہے، فائل فوٹو
ویڈیو میں شمالی اسرائیل کے شہر پر ایرانی میزائل حملے کے بعد دھواں اٹھتا دکھایا گیا ہے، فائل فوٹو

ایران کے میزائل حملے ، صہیونی فوج زیر زمین چلی گئی

میگزین رپورٹ :

ایرانی میزائلوں کی 13 ویں لہر نے بدھ کی رات اور جمعرات کی دوپہر تک تل ابیب، حیفہ، یروشلم، ایلات، گلیلی، شمعونا اور کریات سمیت دیگر بستیوں اور علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ رات سے لیکر صبح تک ایران کی جانب سے داغے گئے سینکڑوں ہائپر سونک میزائلوں کی وجہ سے اسرائیل کے مختلف شہروں کا آسمان سرخ پڑگیا تھا۔ عبرانی اخبار ہارٹیز نے ایک یہودی ربی انابی شرومون کا بیان شائع کیا۔ جس میں اس نے کہا ’آسمانوں کا سرخ ہونا اسرائیل پر قیامت نازل ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایسے نظارے آرماگیڈون کی فیصلہ کن جنگ کی جانب اشارے کرتے ہیں۔اسرائیل کی اس تباہی کی ذمہ دار صہیونی قوتیں ہیں۔ جنہوں نے یہود نسل کو خطروں سے دوچار کردیا ہے‘‘۔

گزشتہ چار روز کے دوران ایرانی میزائلوں سے اسرائیل کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ تین بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔ ایران نے اسرائیل پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات اپنے نئے میزائلوں کی رینج متعارف کرائی۔ خبیر شکن اور الفتح ون کے بعد ایران نے مزید زیادہ وار ہیڈ سے لیس سجیل، شہاب تھری میزائل اور خرمشہر میزائلوں سے حملہ کیا۔ جبکہ ایران اسرائیل پر فتح ٹو میزائل برسانے کا ارادہ کرچکا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ فتح ٹو میزائل پانچ کلومیٹر تک وسیع تباہی پھیلاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر گزشتہ روز حملوں کا آغاز ایران نے براہ راست تل ابیب اور بئر شیبہ کو نشانہ بنا کر کیا۔ جس سے بڑے پیمانے پر بلند عمارتیں منہدم ہوئیں۔ تل ابیب اور بئر شیبہ میں لوگ عمارتوں اور ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔ تل ابیب کے مشرق میں واقع رامات گان میں اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کا بھی آدھا حصہ مکمل طور پر مسمار ہوگیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ ایک ایرانی میزائل بئر شیبہ کے سوروکا اسپتال پر گرا۔ جو غزہ میں زخمی ہونے والے فوجیوں کے علاج کیلئے مختص ہے۔ اس اسپتال کی پوری عمارت منہدم ہوگئی اور متعدد زخمی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ تمام فوجی دستوں کو زیر زمین چھپنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

ادھر اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے تل ابیب کے پڑوس میں واقع اسرائیل کا سب سے بڑا پوش علاقہ نیوے تیزادیک ( Neve Tzedek) خالی کرنے کا الٹی میٹم دیدیا ہے۔ جس کی وجہ سے اسرائیل کے کھرب پتی تاجروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ اس ایرانی دھمکی کے بعد سے اسرائیلی شہری اپنی ملین ڈالرز کی پراپرٹی خالی چھوڑ کر فرار ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ Neve Shalom بستی اور Rothschild Boulevard کو بھی خالی کرالیا گیا ہے۔

ادھر ایمونیشن اکانومی ایئر ڈیفنس ڈائریکٹوریٹ کے سابق کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل ران کوچاو کے مطابق اسرائیل ایرانی میزائلوں کو روکنے کیلئے تیار نہیں تھا۔ جس سے واضح ہے کہ اسرائیل نے بغیر کسی پلاننگ کے ایران پر حملے کا انتخاب کیا۔ کوچاو نے وضاحت کی کہ اسرائیل میں نصب کیے گئے انٹرسیپٹر میزائل اپنی قیمت اور ترجیحات میں مختلف ہوتے ہیں۔ آئرن ڈوم میزائل نسبتاً سستے اور بڑے پیمانے پر تیار کیے جاتے ہیں۔ تاہم یہ حماس کے قدیم ٹیکنالوجی کے میزائلوں کو روکنے کیلئے سازگار ہیں۔ جبکہ ایرو 2، ایرو 3، اور ڈیوڈز سلنگ سسٹمز کو محدود تعداد میں تیار کیا جاتا ہے۔ کیونکہ اس پر لگنے والی رقم ملین ڈالرز میں ہوتی ہیں۔

ایک ایرو 3 میزائل کی قیمت تقریباً 2.5 ملین ڈالر ہے اور یہ سسٹم ڈیوڈز سلنگ اور آئرن ڈوم سسٹم کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فضائی دفاع کے اہم ستونوں میں سے ایک بن گیا ہے۔ تاہم یہ سسٹم ایرانی میزائلوں کو روکنے کے حوالے سے نتائج نہیں دے سکا ہے۔