عبداللہ بلوچ :
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی بی باون طیاروں کی بمباری کے حوالے سے بین الاقوامی جنگی مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل سمیت مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں کی تباہی کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ حکومت کے ’’مس ایڈوانچر سے خلیجی ممالک میں امریکی مفادات اور فوجی اڈے دونوں دائو پر لگ چکے ہیں۔ جنگی مبصرین کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات پر قبل از وقت حملہ محض اس لئے کیا گیا کیونکہ ایرانی حملوں سے اسرائیل کی حالت غیر ہوچکی تھی۔
دوسری جانب عبرانی میڈیا دعوی کررہا ہے کہ ایران کے پاس شمالی کوریا طرز کے نیوکلیر وار ہیڈ میزائلوں کی وسیع کھیپ موجود ہے، جو امریکی حملوں کے باوجود محفوظ مقام پر موجود ہیں۔ عبرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس بات کے خدشات موجود ہیں کہ ایران آئندہ دنوں میں خود کو نیوکلیئر ریاست قرار دینے کا باضابطہ اعلان کرسکتا ہے۔
ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے پیچھے اصل عزائم صرف ایران کو جوہری بم کے حصول سے روکنے تک محدود نہیں، بلکہ ایرانی حکومت کا تختہ الٹنا بھی ہے۔ لیکن حالات جنگ کی وجہ سے خامنہ ای حکومت کو ایرانی عوام کی جانب سے بڑے پیمانے میں پذیزائی حاصل ہوچکی ہے۔ اس حوالے سے ’’دی گارجین‘‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کا کوئی واضح راستہ نہیں ہے اور یہ بغیر کسی منصوبہ بندی کے چھیڑی جا رہی ہے جس سے خطے میں اب امریکہ کے مفادات دائو لگ چکے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے ایران اکیلا اور نہتا ہے تو یہ سب سے بڑی بھول ہوگی۔ ایران کو سب سے زیادہ چین کی سپورٹ میسر ہوگی اور وہ ایران کو اسرائیل اور امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کیلئے پہلے ہی مطلوبہ جنگی تعاون فراہم کرچکا ہے۔
چین، ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے اور اسی کے دم پر چین نے بے پناہ ترقی کی منازل طے کی ہیں۔ بدلے میں چین نے ایران کو اپنے سیٹلائٹس تک رسائی اور جوہری بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی سہولیات فراہم کی۔ اسی طرح روس بھی خفیہ انداز میں ایران کو لاجسٹک اور انٹیلی جنس سپورٹ فراہم کررہا ہے۔ دوسری جانب ایران نے اسرائیل اور امریکی جارحیت کے جواب میں اپنے اہداف مقرر کردیے ہیں۔
ایران کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے الجزیرہ کو بتایا کہ ایران بہت ہی جلداسرائیلی شہر دیمونا میں شمعون پیریز نیگیو نیوکلیئر ریسرچ سینٹر کو نشانہ بنائے گا۔ اسرائیل پر اب دس سے 30 ٹن وزنی وار ہیڈ سے لیس بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کیا جائے گا۔ جبکہ خطے میں موجود امریکی فوجی اڈوں کی جانب بھی بیلسٹک میزائل فائر کئے جائیں گے۔ اہلکار کے مطابق اسرائیل اس حقیقت کو چھپا رہا ہے کہ ایرانی حملوں سے اسے شدید نقصان ہو رہا ہے۔
ایران کی مسلح افواج اپنے حملوں کی منصوبہ بندی اس طرح کر رہی ہیں کہ اسرائیل کی میزائل شکن صیلاحتوں کو پہلے ختم کیا جائے اور پھر ایسے میزائل برسائے جس کے بعد اسرائیل سفید جھنڈا تھامنے پر مجبور ہوجائے۔ آنے والے وقت میں اسرائیل اور امریکہ کو ایسا سبق سکھایا جائے گا جو ان کے شہری اور فوجی کئی صدیوں تک یاد رکھیں گے۔ ادھر ڈیموکریٹک سینیٹر کرس کونز کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے غیر متوقع اور غیر قانونی آپریشن نے امریکی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور مشرق وسطیٰ میں حالات غیر مستحکم کردیئے ہیں۔ جنگ کا اعلان کرنے کا اختیار کانگریس کے پاس ہے اور ٹرمپ نے یہ فیصلہ پارلیمنٹ کو بائی پاس کرکے کیا۔
ڈیموکریٹک سینیٹر جین شاہین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے ملک کو گمراہ کر رکھا ہے وہ صدر نہیں، بلکہ خود کو بادشاہ سمجھ بیٹھے ہیں۔ ٹرمپ نے امن لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ ناکام رہے۔ خطے میں اپنے فوجیوں کی حفاظت کے لیے دعا گو ہوں۔ دریں اثنا ایران پر امریکی اور اسرائیلی جارحیت کے بعد پاسداران انقلاب فورسز نے اسرائیل پر پہلی بار خیبر ملٹی وار ہیڈ بیلسٹک میزائلوں کے بیراج سے تل اییب، یروشلیم، حیفہ اور دیگر شہروں کو نشانہ بنایا ہے۔
ایران کے سچے وعدے کی 20 ویں لہر اب تک سب سے زیادہ تباہ کن رہی ہیں، جس میں درجنوں اسرائیلی مارے گئے اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ جبکہ مرکزی شہروں میں تجارتی عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ دوسری جانب مشرق وسطی میں موجود امریکی فوجی اڈے ہائی الرٹ ہوچکے ہیں۔ ’’نیویارک ٹائمز‘‘ کے مطابق پینٹاگون بحرین، عراق، عمان اور اردن میں موجود امریکی اڈوں پر یقینی ایرانی ردعمل کی تیاری کر رہا ہے۔
ایران کے پاس جواب دینے کے کئی ذرائع ہیں، بشمول بحری صلاحیتیں جو اسے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کے قابل بنا سکتی ہیں۔ پورے خطے میں 40,000 سے زیادہ امریکی فوجی اور 19 کے قریب اڈے موجود ہیں جہاں بیش قیمتی جنگی جہاز اور دیگر فوجی سازوسان موجود ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز چھ B-2 بمبار امریکی طیاروں نے فوردو پر 12 بنکر بسٹر بم گرائے اور آبدوزوں نے نتنز اور اصفہان پر 30 کروز میزائل داغے۔ اہلکار نے بتایا کہ ایک B-2 نے نتنز پر دو بنکر بسٹر بم بھی گرائے۔ فوردو پر 30,000 پونڈ کے متعدد بنکر بسٹر بم گرائے گئے تھے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos