
حکیمانہ …حکیم سید محمد محمود سہارن پوری
”مالک ارض و سماء میری بیماری اہل خانہ پر بوجھ بنے تو انہیں اس سے رہائی دے کر مجھے اپنی ملاقات کا شرف بخش دینا، زندگی کے دن پورے ہو چکے ہوں تو دنیا سے رخصتی کا پروانہ بھیج دینا ،رب کائنات ہمیں ہر دم اور ہر ساعت تیری رضا اور خوشنودی کی طلب ہے” ہسپتال میں زیر علاج اور شدید علیل جاوید سراج انصاری اپنی دعا سے تیمار داروں کو اللہ اور اس کے محبوب رسول کریمۖ کے قریب کر دیتے!! توحید ورسالت کا یہ76 سالہ پروانہ مختصر علالت کے بعد 2 محرم الحرام 28 جون 2025 کو دارلفناء سے دارالبقاء منتقل ہوا (اللہ کریم غریق رحمت کرے ) آمین !!طمانیت ،آسودگی اور سیادت وسعادت کے مرقع جاوید سراج انصاری کی جدائی کی کسک اب تک محسوس کی جارہی ہے ۔ احباب’ اہل محلہ اور قرابت دار جس جس انداز سے محبت اور اپنائیت کا خراج پیش کررہے ہیں اس کے اظہار کے لیے لفظوں کا سہارا لینا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے۔ رب کائنات ہمارے کزن (ایوب سراج انصاری’ سرفراز سراج انصاری اور شاہد سراج انصاری کے بھائی ) کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور انہیں رسول محتشمۖ کے ان پسندیدہ افراد کی فہرست میں شامل رکھے جن پر تکریم وتحریم کی بارش ہوتی رہے
یادش بخیر…13دسمبر 2016 نو برس قبل جاوید سراج صاحب اپنی والدہ کی میت کے کنارے روتے ہوئے بار بار ایک ہی سوال دھراتے رہے !! وہ اب کس کی دعاؤں کے سہارے زندگی کی سانسیں پوری کریں۔ زندگی ان کے لیے بے مقصد’ پھیکی اور بے رونق ہو چکی ، کس طرح حیات کی گاڑی آگے چلے گی؟ کرب ‘ البم اور مصیبت ونکبت کے ان میں جان کن لمحات میں ڈھارس بندھاتے ہوئے ہم نے کہا تھا جاوید بھائی غم سے ملول نہ ہوں پروردگار عالم ان شاء اللہ آپ کو نیک اور سلامتی کی سرگرمیوں سے منسلک کر دے گا اور پھر ایسا ہی ہوا۔ اللہ پاک نے انہیں نیک’ ارفع اور بالا مقصد کے لیے چن لیا۔ جاوید سراج نے اللہ کے گھروں کی تعمیر کا بیڑہ اٹھایا اور پھرایسے تبلیغی واصلاحی مشن میں جڑے کہ سب کو حیران کر دیا۔ کچھ ماہ میں 10 مساجد اور مدارس قائم کرکے وہ اکثر خود سے سوال کرتے ؟ واہ مولا کریم تو نے اس عاجز اور انکسار بندے پر کمال کی مہربانی کر دی ۔نئی آبادیوں اور ہائشی کالونیوں میں مدارس اور مساجد تعمیر کرانے کا جوش جاوید سراج انصاری نے اپنے ذمے لیا اس پر احباب تادیر شاداں رہیں گے ۔مہنگے ترین دور میں مساجد کی تعمیر سالوں پر محیط دیکھتی جاتی تھی لیکن بھائی جاوید سراج انصاری برکتوں’ رحمتوں’ نعمتوں اور سیادتوں میں لپٹی ایسی منصوبہ بندی کرتے کہ اللہ کا گھر مہینوں میں اہل عشق ومستی کی نگاہوں کا مرکز بن جاتا۔ جامع مسجد نسیم خیابان سرسید’ جامع مسجد آل فیض الحسن معصوم آباد’ جامع مسجد الرحمان چاکرہ’ جامع مسجد ام طاہر ترنول’ جامع مسجدمعراج لین خالد بن ولید’ جامع مسجد سراج رزق ٹاؤن’ جامع مسجد آل عبدالعزیز بنارس ٹاؤن’ جامع مسجد طاہر حمزہ ٹاؤن’ جامع مسجد اللطیف اعوان ٹاؤن اور جامع مسجد آل امیر الحسن شہباز ٹائون میں محافل ومجالس ان کی عقیدت کا مظہر ہوتیں ۔وہ مساجد اور مدارس کو اپنے رشتوں سے منسوب کرکے صدقہ جاریہ کا اہتمام کر دیتے!! جمعرات 3 جولائی کو دعائیہ نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے ہم نے کہا تھا کہ خدا بھلائی اور سلامتی کے امور کے لیے بندوں کو خود منتخب کرتا ہے پھر یہ محبوب بندے رضا ئے الہی کا پیکر بن کر خالق کائنات کے فضل وکرم سے وہ کارنامے انجام دیتے ہیں جن پر لمبے عرصے تک رشک کیا جاتا ہے۔ یاد رکھیں سجدے ‘ خیرات اور سماجی خدمات کے گلاب یہ سب کے سب توفیق اور من جانب اللہ کریم ہیں اس میں بندے کا کسی سطح پر کوئی کمال اور حسن فن شامل نہیں اللہ کریم جاوید سراج انصاری کی ملی’ اصلاحی اور تبلیغی خدمات قبول کرے ‘ آمین
جیئو تو ایسے کہ خود زندگی کو رشک آئے
مرو تو موت کہے کون مر گیا یارو
مقام شکر ہے جاوید بھائی نے اپنے اسلاف شاہ ولا یت،حکیم شاہ امیر الحسن سہار ن پوری اور حکیم سرو سہارن پور ی کی رویا ت کا چر اغ رو شن ر کھا !!
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos