میگزین رپورٹ :
لاس ویگاس میں پاکستانی گیمر ارسلان ایش نے ایک مرتبہ پھر ایوولوشن چیمپئن شپ سیریز جیت کر لگاتار چھٹی بار ٹائٹل حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ اس کامیابی کے عوض انہیں ایک جدید اسپورٹس کار کے ساتھ 12ہزار امریکی ڈالر سمیت 800 ٹور پوائٹس بطور انعام ملے ہیں۔
گزشتہ دنوں اسٹار پاکستانی ای گیمر نے کنونشن سینٹر میں سینکڑوں تماشائیوں کی موجودگی میں اپنے ہم وطن اور سابق ساتھی عاطف بٹ کو فائنل میں شکست دی۔ جبکہ اس مقابلے میں شمالی کوریا، جاپان اور امریکہ کے منجھے ہوئے کھلاڑیوں کو روندتے ہوئے ٹیکن گیم کے فائنل تک پہنچنے۔ ارسلان ایش کو بڑے پیمانے پر ٹیکن کے عظیم ترین کھلاڑی کے طور پر جانا جاتا ہے، جس نے 2019ء میں جاپان اور لاس ویگاس میں ٹائٹل جیتا اور 2023ء میں یہ کارنامہ دہرایا۔ ای-
اسپورٹس کلب سعودی عرب کے ٹوئسٹڈ مائنڈز نے ارسلان ایش کو اب تک کا سب سے بڑا ٹیکن کھلاڑی قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جس انداز میں ایش کھیل رہا ہے اسکی بالادستی کو چیلنج کرنا اب حریفوں کیلئے ایک ناممکن عمل بن چکا ہے۔ اگر کوئی انہیں زیر کرسکتا ہے تو شاید وہ پاکستانی کھلاڑی ہی ہو۔ کامیابی کے بعد ارسلان نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ میں خود کو بہت خوش قسمت محسوس کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کے پیچھے میرے والدین کی دعائیں شامل ہیں۔ میری والدہ فائنل سے پہلے مجھ سے ویڈیو کال پر رابطے پر تھیں اور مسلسل میری کامیابیوں کیلئے دعا کررہی تھیں۔ ان کی ہدایت پر میں نے شکرانے کے نوافل ادا کئے۔ کئی ایسے مواقع بھی آئے جب میں اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنا چاہتا تھا لیکن گیم کی پریکٹس میں مشغول رہتا۔والدین کو زیادہ وقت نہ دینے پر افسوس رہتا ہے۔ میں آج جہاں ہوں پاکستانی ٹیکن کمیونٹی کی وجہ سے ہوں۔ کیونکہ اگر پاکستان میں ٹیکن کے اچھے کھلاڑی ہیں تو ان کی وجہ سے مجھے بھی مہارت ملتی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکن سیون میں ارسلان کی غیر معمولی مہارتوں نے اسے وسیع پیمانے پر پہچان دی ہے۔ انہیں 2019ء ای ایس پی این اسپورٹس کی جانب دنیا کا بہتری ای پلیئر کا ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ رواں ایونٹ میں سب سے خاص بات یہ تھی کہ ارسلان کے علاوہ مزید پانچ پاکستانی کھلاڑی شامل تھے۔ یہ ای گیم کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ فائنل میں عاطف بٹ کو چھ ہزار ڈالر کی انعامی رقم ملی۔ ٹورنامنٹ کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس کے دوران عاطف اور ارسلان نے شرکت کی۔ یہ پریس کانفرنس اس لیے بھی خاصی دلچسپ تھی کیونکہ عاطف سے پوچھے گئے سوالات کا ترجمہ ارسلان کر رہے تھے اور پھر ان کی جانب سے دیے گئے جوابات کو ترجمہ کر کے رپورٹر کو بتا رہے تھے۔
عاطف کا کہنا تھا کہ ’’میں دوسری مرتبہ (ایوو کے لیے) امریکہ آ رہا ہوں۔ پچھلی مرتبہ ہارنے کے بعد میں نے بہت محنت کی تھی اور میری خواہش تھی کہ میں یہ مقابلہ جیتوں۔ لیکن میں بہت خوش ہوں کہ یہاں تک بھی پہنچ پایا ہوں۔‘‘ ارسلان نے اسی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’میرے لیے عاطف انتہائی مشکل حریف ہیں اور میں ان کا سامنا کسی بھی ٹورنامنٹ میں نہیں کرنا چاہتا۔ ہم ایک دوسرے کے خلاف ہر روز کھیلتے ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کی کمزوریاں بھی پتا ہیں جنھیں ہم چھپا نہیں سکتے۔ ہمارے مقابلے میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘
ارسلان نے اس میچ میں اپنی حکمتِ عملی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’عاطف نے میچ میں اپنی اسٹک (کنسول) چھپائی ہوئی تھی لیکن میں ایسا نہیں کر سکتا تھا۔ اس لیے میں نے نینا (ٹیکن کردار) سے کھیلنے کا فیصلہ کیا۔‘‘ ادھر گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے عاطف بٹ نے 2009ء میں گیمنگ شروع کی۔ عاطف نے فائٹنگ گیم کا انتخاب کیا جس میں ٹیکن تھری اور ٹیکن فائیو شامل ہیں۔
بتایا جارہا ہے ان دونوں کھلاڑیوں نے گیمنگ کا آغاز ٹوکن والی ویڈیو گیمز کی دکانوں سے کیا۔ ارسلان نے بچپن میں اپنے ساتھیوں کی طرح اپنے محلے میں ’ٹوکن والی گیم‘ کھیلی اور پھر مختلف شہروں میں جا کر ٹورنامنٹ بھی جیتے۔ حالانکہ والدین عام طور پر وہاں کے ماحول کی وجہ سے ٹیکن سینٹرز پر نہیں بھیجتے۔ لیکن ارسلان کے والدین نے مشکلات میں بھی ان کا بہت ساتھ دیا۔ یہی وجہ ہے کہ ارسلان نے جیتنے کا سہرا اپنی ماں کی دعاؤں کے سر رکھا۔ لاہور کے علاقے دروغے والا سے تعلق رکھنے والے ارسلان کو ’ٹیکن کا پاکستانی بادشاہ‘ کا لقب حاصل ہوچکا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos