محمد قاسم :
تحریک انصاف کا 14 اگست کو بھی احتجاج ٹھپ ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ احتجاج کی تیاریاں نہ صرف انتہائی سست روی کا شکار ہیں بلکہ ٹھوس حکمت عملی کا فقدان بھی دیکھا جارہا ہے۔ کارکنان کو معلوم ہی نہیں کہ 14 اگست کو کیا کرنا ہے اور احتجاج کا لائحہ عمل کیا ہوگا۔ پارٹی کے عہدیدار بھی اسی کشمکش میں ہدایات کے منتظر ہیں کہ احتجاج کن جگہوں پر کرنا ہے اور کون سے مطالبات کے تحت مظاہرے کرنے ہیں۔
پشاورکی طرح صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی تحریک انصاف کے 14 اگست احتجاج کو بے تکا قرار دیا جارہا ہے۔ شہریوں نے اس احتجاج کو مسترد کر دیا ہے اور سوشل میڈیا پر بھی اس احتجاج کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے 5 اگست کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے دو سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں ناکام احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ جس میں بعض پارٹی رہنمائوں اور خود وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے 14 اگست کو احتجاج کا اعلان کیا گیا۔ تاہم پارٹی کا سیاسی شو ماضی کے مقابلے میں کمزور رہا۔ اب 14 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر احتجاج کیلئے بھی پارٹی کی جانب سے کوئی ٹھوس حکمت عملی سامنے نہیں آئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے اندرونی حلقوں میں تنظیم میں ہم آہنگی کا فقدان اور رہنمائوں کے درمیان رابطوں کی کمی نظر آتی ہے۔ جس کے باعث 14 اگست کے احتجاج کی تیاریاں انتہائی سست روی کا شکار ہیں۔ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر فوری طور پر کوئی جامع پلاننگ نہ کی گئی تو یہ احتجاج بھی برائے نام ہوگا۔ پی ٹی آئی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پارٹی رہنمائوں پر پابندیوں اور گرفتاریوں کے خدشات بھی احتجاجی تیاریوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ جبکہ کئی کلیدی رہنمائوں کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔ اسی لئے تیاریاں متاثر ہوئی ہیں۔
جبکہ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے بھی 14 اگست کے موقع پر ریلیاں نکالنے کے بارے میں غور شروع کر دیا ہے۔ کیونکہ بڑے پیمانے پر مظاہروں کیلئے عوامی شرکت اور سیاسی دبائو کا فقدان نظر آرہا ہے۔ اگر احتجاج کیا گیا اور اس میں کارکنان اور عوام نے شرکت نہ کی تو تحریک انصاف کی مقبولیت کا گراف مزید نیچے گر جائے گا اور آنے والے دنوں میں عمران خان کی رہائی کیلئے چلائی جانے والی تحریک بھی بری طرح متاثر ہوگی۔ پشاور کے عوام پہلے ہی جشن آزادی کے موقع پر کسی بھی احتجاج کے حق میں نہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کے 5 اگست احتجاج سے بھی لا تعلقی ظاہر کی تھی، اب اس احتجاج کو بھی مسترد کر دیا ہے اور مزید تحریک انصاف سے بدظن ہو جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور میں ابھی تک تحریک انصاف کے 14 اگست کو احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے کوئی حکمت عملی سامنے نہیں آئی اور نہ ہی شہر کے کسی کونے میں کوئی بینر یا پوسٹر ایسا نظر آیا ہے جس پر احتجاج کے حوالے سے کوئی تحریر لکھی گئی ہو یا کسی پارٹی رہنما کی تصویر لگائی گئی ہو۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خود تحریک انصاف بھی اس احتجاج کے اعلان کے باعث پریشانی کا شکار ہوگی۔ کیونکہ جشن آزادی کے موقع پر احتجاج کی کوئی اہمیت نہیں رہے گی، کہ اس دن پورا ملک آزادی کا جشن منارہا ہو گا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos