پہلی بار گورنر ہائوس میں مدارس کے طلبا کیلئے تقریب کا اہتمام کیا گیا، فوٹو امت
 پہلی بار گورنر ہائوس میں مدارس کے طلبا کیلئے تقریب کا اہتمام کیا گیا، فوٹو امت

مدارس میں جشن آزادی اور یوم معرکہ حق کی دھوم

محمد اطہر فاروقی:

ہر سال یوم آزادی ملک بھر میں بڑے جوش و خروش سے منائی جاتی ہے۔ 14 اگست کی مناسبت سے جس طرح اسکول، کالجز اور جامعات میں پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح مدارس میں بھی طلبا پُر جوش انداز میں یوم آزادی مناتے ہیں۔ ماضی کی طرح امسال بھی جشن آزادی کے موقع پر مدارس میں پرچم کشائی، مختلف عنوان پر تقریری مقابلے، ملی نغمے اور ترانے پڑھے جائیں گے۔ قیام پاکستان کی جدوجہد میں شہید ہونے والے علمائے کرام، فوجی جوان و افسران سمیت دیگر بانیان پاکستان کیلئے قرآن پاک کی تلاوت اور ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی جاتی ہے۔ جبکہ کراچی میں پہلی مرتبہ گورنر ہائوس میں مدارس کے طلبہ نے معرکہ حق یوم آزادی کی تقریب منائی۔

’’امت‘‘ کی جانب سے کراچی کے مدارس میں یوم آزادی کے حوالے سے معلومات حاصل کی گئیں تو جامعۃ الرشید میں درس نظامی کے ذمہ دار مفتی ارشد بنگش نے بتایا کہ جامعہ میں 14 اگست کو ہر سال ایک بھرپور تقریب منعقد کی جاتی ہے، جو امسال بھی کی جائے گی۔ تقریب کے تمام انتظامات طلبا کے سپرد ہوتے ہیں اور وہ مختلف ایونٹس میں حصہ بھی لیتے ہیں۔ طلبا انگلش، اردو اور عربی میں تقریری مقابلے کرتے ہیں۔ جامعہ میں یوم آزادی کی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام الہی سے ہوتا ہے۔ اس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ و سلم پیش کی جاتی ہے۔

قومی ترانہ چلایا جاتا ہے اور پرچم کشائی کی جاتی ہے۔ تقریب میں تینوں زبانوں میں پاکستان سے محبت، 14 اگست، جشن آزادی، پاکستان سے علما کی محبت، پاکستان بنانے میں علما کا کردار اور پاکستان سے محبت کے حوالے سے تقاریر کی جاتی ہیں۔ تقریری مقابلے جیتنے والے طلبا کو اعزازی انعامات دیئے جائیں گے۔ تقاریر کے ساتھ ملی نغموں پر مختلف خاکے بھی پیش کیے جاتے ہیں۔ تقریب میں طلبا، علمائے کرام، صحافی برادری، بزنس مین اور دیگر شخصیات شرکت کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ امسال مرکزی تقریب میں رئیس جامعۃ الرشید چانسلر الغزالی یونیورسٹی مفتی عبدالرحیم، نگران اعلیٰ دارالافتا جامعۃ الرشید مفتی محمد، معروف مبلغ و عالم دین مفتی طارق مسعود سمیت دیگر علمائے کرام خطاب کریں گے۔

فوٹو امت
فوٹو امت

جامعۃ الصفہ سعیدآباد کے نائب مہتمم مفتی محمد زبیر نے بتایا کہ جامعہ میں 14 اگست کے حوالے سے تقریری مقابلے، پرچم کشائی، پاکستان کے بانیان کیلئے دعائے مغفرت کی جائے گی۔ اس تقریب میں پاکستان کی قدر و منزلت اور عزت و عظمت کے علاوہ خاص طور پر بنیان مرصوص کی کامیابی جیسے موضوعات پر علما و اساتذہ خطاب کریں گے۔ مفتی محمد زبیر نے 14 اگست کے حوالے سے عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اس سال جشن آزادی کے موقع پر جہاں خوشی منانی چاہیے۔ اللہ رب العزت کا شکر ادا کرنا چاہیے اور بانیان پاکستان کیلئے تلاوت قرآن کریم، ایصال ثواب اور دعائے بخشش و مغفرت کا اہتمام کرنا چاہیے۔ وہیں ساتھ ساتھ اس سال معرکہ حق بنیان مرصوص کی کامیابی پر بطور خاص اللہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہیے۔

یہ بات بھی عوام کو ذہن میں رکھنی چاہیے کہ بنیان مرصوص کی کامیابی کی بنیادی وجہ اللہ کا مظلومیت کے ساتھ ہونا ہے۔ جیسے بھارت نے بچے اور خواتین کو مارا۔ مساجد کو گرایا۔ اس صورت میں ہم مظلوم بنے۔ دوسرے نمبر پر پورے ملک کے لوگ سیاسی، مذہبی، لسانیت اور قومیت سے بالا تر ہوکر جس اظہار اور یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے تھے، اس اتحاد اور یکجہتی نے یہ کامیابی دلائی۔ اسی اتحاد، یکجہتی کو ہمیشہ قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔ یوم آزادی کے اس موقع پر پاک فوج اور اس ملک کی حفاظت میں موجود اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور انہیں خراج تحسین پیش کرنا چاہیے۔

فوٹو امت
فوٹو امت

جامعہ بنوریہ سائٹ کے ترجمان محمد نذیر ناصر نے بتایا کہ امسال جامعہ بنوریہ نے یکم اگست سے ہی معرکہ حق جشن آزادی کا آغاز کر دیا تھا۔ جس کی مناسبت سے مختلف کام کیے جا رہے ہیں اور اسی کے تحت جامعہ کے طلبا کیلئے اسپورٹس فیسٹیول بھی منعقد کیا گیا ہے۔ جس میں فٹبال سمیت دیگر کھیل کھیلے گئے ہیں۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ گورنر ہائوس سندھ میں اہل مدارس کی نمائندہ تقریب معرکہ حق جشن آزادی کا انعقاد بھی کیا گیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی زیر صدارت تقریب میں رئیس الجامعہ ڈاکٹر مفتی نعمان نعیم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ طلبہ کے ساتھ ساتھ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں زیر تعلیم 75 ممالک کے طلبہ نے اپنے اپنے قومی پرچم تھامے ہوئے تھے۔

تقریب میں معرکہ حق جشنِ آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی اور خصوصی کیک کاٹا گیا۔ ملکی وغیر ملکی طلبہ نے ملی نغمے، وطن سے وابستگی پر مبنی تقاریر اور خوبصورت ٹیبلو پیش کیے۔ اس تقریب میں سعودی عرب کے قائمقام قونصل جنرل جناب عبدالرحمن سعد جمعہ، افغانستان کے قونصل جنرل عبدالجبار، معروف صنعت کار انس سلیجا، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ارشد وہرہ، انیس قائم خانی، مولانا تنویر الحق تھانوی سمیت دیگر اہم شخصیات شریک تھیں۔ ترجمان کے بقول مرکزی تقریب کے علاوہ 14 اگست کو جامعہ کے اندر ہی پرچم کشائی اور دعا کی جائے گی۔

فوٹو امت
فوٹو امت

جامعہ مظہرالعلوم حمادیہ اتحاد ٹاؤن کے ناظم مولانا فخرالدین نے بتایا کہ جامعہ میں 14 اگست کی صبح نماز فجر کے بعد قیام پاکستان کی جدوجہد میں شہید ہونے والے علمائے کرام، جام شہادت نوش کرنے والے فوجی جوان، افسران، پاکستان کو بنانے والے تمام مکاتب فکر کے لوگ اور دہشتگردی کی لہر میں بے گناہ شہید ہونے والے پاکستانیوں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی جاتی ہے۔ یوم آزادی کی تقریب مدرسے کے احاطے میں پرچم کشائی سے جاتی ہے۔ طالبعلم قرآن پاک کی تلاوت کرتے اور ہدیہ نعت پیش کرتے اور قومی ترانہ پڑھتے ہیں۔ پھر طلبا ملی نغموں اور ٹیبلو بھی پیش کرتے ہیں۔ اس تقریب میں اہل محلہ، مفتیان و علمائے کرام، مدرسے کے اساتذہ اور طلبا کی بڑی تعداد شریک ہوتی ہے۔ مولانا فخرالدین رازی نے کہا کہ ’’جشن آزادی کی تقریبات ہمارے اتحاد، اتفاق کا مظہر ہیں۔ جدوجہد آزادی میں علمائے کرام کی قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں اور استحکام پاکستان میں علما و اہل مدرسہ کا کردار کلیدی رہا ہے۔

ادراہ الحرمین نواب کالونی کے سربراہ مفتی طلحہ عتیق کا کہنا تھا ’’چونکہ ہمارے مدرسے میں ناظرہ اور درجہ حفظ کے طلبا ہوتے ہیں۔ اس لئے ہم ہر سال 14 اگست کو ان طلبا کے والد، بھائی اور عزیزوں کو بلواتے ہیں اور باقاعدہ تقریب منعقد کرتے ہیں۔ 14 اگست سے چند روز قبل ہی جامعہ میں یوم آزادی کے حوالے سے تیاریاں شروع کر دی جاتی ہیں۔