فائل فوٹو
فائل فوٹو

افریقی شہر جادوگروں کی عالمی توجہ کا مرکز

میگزین رپورٹ:
مغربی افریقی ملک ٹوگو کا شہر لومے اپنے ایک ایسے منفرد بازار کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے جسے دیکھ کر غیر ملکی سیاح حیرت اور خوف محسوس کرتے ہیں۔ اسے عام طور پر کالا جادو سپر مارکیٹ کہا جاتا ہے۔ اس بازار کا مقامی نام ’’اکودزیوا مارکیٹ‘‘ ہے۔

یہ دنیا کا اپنی نوعیت کا سب سے بڑا بازار سمجھا جاتا ہے۔ یہاں پر جادو کی مصنوعات تیار و فروخت کی جاتی ہے۔ یہاں آنے والے زیادہ تر خریدار وہ ضعیف العقیدہ لوگ ہیں جو کسی بیماری، پریشانی یا زندگی میں رکاوٹوں سے نجات چاہتے ہیں۔ وہ ایک ’’فیٹشیور‘‘ (Féticheur) یعنی غیر روایتی معالج کے پاس جاتے ہیں، جو ان کی مشکل کے مطابق انہیں مخصوص اشیا کا ایک نسخہ، یا ٹونہ تجویز کرتا ہے۔ خریدار پھر اس نسخے کی اشیا اسی بازار سے خریدتے ہیں۔

یہ بازار کسی بھی دوسری مارکیٹ سے بالکل مختلف ہے۔ یہاں عام گروسری کے بجائے جانوروں کے اعضا اور ہڈیاں، ہاتھی، شیر، چیتے، مگرمچھ، بندر، سانپ، بلی ،کتا، الو اور دیگر جانوروں کے سر، کھوپڑیاں، پنجے، دانت اور ہڈیاں، گیدڑ سنگی،گینڈے کے سینگ، مگرمجھ کے آنسو، تعویذ، الو، طوطے اور چمگادڑ کا خون، سیکڑوں قسم کی خشک اور تازہ جڑی بوٹیاں، مختلف قسم کے بیج، پتھر، خوشبویات اور پراسرار مرکبات سمیت انسانی ہڈیاں بھی اسی مارکیٹ میں فروخت کی جاتی ہیں۔ جبکہ ’’کبالا جادو‘‘ کیلئے استعمال ہونے والی اشیا بھی یہاں موجود ہیں، جن میں ووڈو گڑیائیں اور خاص طلسمی سوئیاں بھی فروخت کی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہاں آنے والے گاہک مقامی سمیت غیر ملکی بھی ہیں جو اپنے کالے عوامل کی تکمیل کیلئے نایاب جادوئی اشیا کی خریداری کرتے ہیں۔ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی ووڈو گڑیائیں ہیں۔ جبکہ اس مارکیٹ میں پر اسرار بیماریوں کا بھی اعلاج کیا جاتا ہے۔ مقامی باشندے یہاں مالی پریشانیوں اور ناکامیوں سے نجات، خاندانی یا ازدواجی جھگڑوں کا حل، برے اثرات یا نحوست سے بچاؤ ، کامیابی، طاقت اور خوش قسمتی حاصل کرنے کے لیے اس جادوئی مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں۔ جبکہ غیر ملکیوں میں زیادہ تر بھارتی، بنگالی، اسرائیلی، امریکی اور دیگر افریقی ممالک سے آنے والے جادوگر مختلف اشیا کی خریداری کرنے کیلئے یہاں آتے ہیں۔ یہ بازار سیاحوں کے لیے بھی ایک اہم توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ یہاں کی عجیب و غریب اشیا کو دیکھ کر غیر ملکی سیاح حیران رہ جاتے ہیں۔ تاہم، اس جگہ کے بارے میں کئی تنازعات بھی ہیں۔

جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ بعض اوقات خطرناک اور نایاب انواع کے جانوروں کا غیر قانونی شکار بھی انہی بازاروں کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، مغربی میڈیا اکثر اسے صرف بلیک میجک کے تناظر میں پیش کرتا ہے، جبکہ مقامی لوگ اور دکانداروں کا دعویٰ ہے کہ وہ یہاں کالا جادو نہیں، بلکہ شیطانی اثرات سے نچات اور روحانی علاج کیلئے آتے ہیں۔ اس مارکیٹ میں داخلے اور تصویریں بنانے کیلئے فیس ادا کی جاتی ہے۔ ووڈو مارکیٹ میں درجنوں اسٹالز موجود ہیں۔

ایک پجاری تامی کا کہنا ہے کہ یہاں ہر چیز کا علاج ممکن ہے، چاہے وہ بیماریاں ہوں یا بد دعائیں۔ مثال کے طور پر، بلیوں کی کھوپڑیوں کو یاداشت بحالی علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔کتے کی کھوپڑی کو وفاداری کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اور ہاتھی کے سرکو طاقت کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں مختلف جانوروں کی ہڈیوں کا پوڈر گھر میں پیدا ہونے والی نحوست کے خاتمے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ اسٹالز میں مختلف نوعیت کے شیطانی تحائف بھی مہنگے داموں میں فروخت کئے جاتے ہیں۔ خاص رسومات ادا کرنے کیلئے مارکیٹ کے پیچھے پیچھے چھوٹی چھوٹی جھونپڑیاں موجود ہیں جہاں جنات اور شیطانوں سے رابطہ کیا جاتا ہے۔

ادھر ٹوگو کو کالے جادو کا گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔ جبکہ لومے کا گاؤں اس کے مرکز کی حثیت رکھتا ہے۔ یہاں کالے جادو کے شبہ میں سینکڑوں افراد کو قتل کیا جاتا ہے، جن پر جادو ٹونے کا الزام لگ جاتا ہے تو شہر چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ کچھ افراد کو اس لیے بھی اپنے علاقے چھوڑنا پڑتے ہیں، کیوں کہ ان پر یہ الزام عائد کر دیا جاتا ہے کہ ان پر کوئی ’سایہ‘ ہے یا ان میں کوئی چڑیل آ بسی ہے۔