وسیم اکرم- سریش رائنا اور گوتم گھمبیر واچ لسٹ میں آگئے، فائل فوٹو
 وسیم اکرم- سریش رائنا اور گوتم گھمبیر واچ لسٹ میں آگئے، فائل فوٹو

ایشیا کپ سے قبل آن لائن جوئے کیخلاف کریک ڈائون شروع

میگزین رپورٹ :
ایشیا کپ سے قبل بھارت اور پاکستان میں آن لائن جوئے کے خلاف بڑے کریک ڈائون کا آغاز کردیا گیا ہے۔ دونوں ممالک نے درجنوں بیٹنگ ایپس پر پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ اس کی مارکیٹنگ کرنے والے سابق کرکٹرز کے خلاف بھی گھیرا تنگ کردیا ہے۔ سابق قومی فاسٹ بالر وسیم اکرم سمیت بھارتی بلے باز سریش رائنا اور گوتم گھمبیر بیٹنگ ایپس کی مسلسل تشہر کرنے پر اپنے ملک کے سائبر سیکورٹی یونٹ کی واچ لسٹ میں آگئے ہیں۔

جبکہ سوشل میڈیا انفلوئنسز کو بھی بیٹنگ ایپ کی مارکیٹنگ کرنے پر گرفتار کیا جارہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نو ستمبر سے شروع ہونے والے ایشیا کپ میں پاک بھارت میچ کیلئے دونوں حکومتوں کی جانب سے کلیئرنس مل چکی ہے۔ ایشیا کپ میں دونوں ٹیمیں متوقع طور پر تین مرتبہ آمنے سامنے آسکتی ہے۔ جبکہ ان کے درمیان پہلا ہائی پروفائل ٹی ٹوئنٹی مقابلہ 14 ستمبر کو طے پایا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے اس مقابلے کا بہائو بلندیوں تک پہنچ چکا ہے اور اس بات کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں کہ دونوں ممالک کے آن لائن جوا سینڈیکٹ دو سے ڈھائی بلین ڈالر کا جیک پوٹ حاصل کرسکتے ہیں اور اس میچ سے قبل بیٹنگ ایپس سابق کرکٹرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسز کو بیٹنگ ایپس کی مارکیٹنگ کیلئے دو لاکھ ڈالر سے لے کر 20 ہزار ڈالر کی رقم ادا کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم پر لاہور میں ایک شکایت درج کی گئی ہے۔ جس میں ان پر ’باجی‘ بیٹنگ ایپ کی تشہیر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ یہ شکایت محمد فیاض نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) میں الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت درج کرائی ہے۔ فیاض نے الزام لگایا کہ اکرم ایک غیر ملکی بیٹنگ ایپ ’باجی‘ کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک پوسٹر اور ایک ویڈیو کلپ میں اکرم کو اس پلیٹ فارم کی تشہیر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فیاض نے استدلال کیا کہ عوام میں اس ایپ کے بارے میں دلچسپی پیدا کی گئی ہے اور یہ صارفین میں جوا کھیلنے کے رویے کو فروغ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے این سی سی آئی اے سے 2016ء کے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت سابق کرکٹر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی اپیل کی۔ این سی سی آئی اے کے ایک سینئر اہلکار نے تصدیق کی کہ شکایت موصول ہوئی ہے۔ اگر الزامات سچ ثابت ہوتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اب تک وسیم اکرم نے الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور نہ ہی اس معاملے پر کوئی بیان جاری کیا ہے۔

یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب اسی بیٹنگ ایپ کی تشہیر کرنے پر مقبول یو ٹیوبر اور ٹک ٹاکر سعد الرحمٰن، جنہیں Bhai Ducky کے نام سے جانا جاتا ہے، کو گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری جانب قومی سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے آن لائن جوئے کے پلیٹ فارمز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پاکستان بھر میں 46 موبائل ایپلی کیشنز کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق یہ ایپس قومی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آن لائن بیٹنگ اور کیسینو طرز کی گیمنگ کو فروغ دے رہی تھیں۔

ان میں سے کچھ مقبول ترین جوئے کی ایپلی کیشنز میں 1xBet، Chicken Road، Aviator Games، Dafabet، 22Bet، Casumo، Rabona، 10Cric، Plinko اور Bet365 بھی شامل ہیں۔ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایسی ایپس نہ صرف جوئے کو فروغ دیتی ہیں۔ بلکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر منظم مالی سرگرمیوں کو بھی ہوا دیتی ہیں۔ حکام کے مطابق ان پلیٹ فارمز سے غیر قانونی رقم کی منتقلی کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔

این سی سی آئی اے نے ان ایپلی کیشنز کی موجودگی کی طرف بھی توجہ دلائی، جو شہریوں کی ذاتی معلومات بشمول سِم کارڈ اور موبائل نمبر کی تفصیلات فراہم کرتی ہیں۔ حکام نے خبردار کیا کہ ایسی ایپس پرائیویسی کی خلاف ورزیوں، حساس ڈیٹا کے غلط استعمال اور ممکنہ شناخت کی چوری کا سبب بن سکتی ہیں۔ غیر مجاز ڈیٹا اکٹھا کرنے کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ایپس کو غیر قانونی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

ایجنسی نے ان ایپلی کیشنز کو فوری طور پر بلاک کرنے کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) سے باضابطہ رابطہ کیا ہے۔ ادھر بہت سے سابق بھارتی کرکٹرز پر آن لائن جوئے یا فینٹیسی گیمنگ ایپس کی تشہیر کرنے کے الزامات لگے ہیں۔ جبکہ سریش رائنا اور گوتم گھبیر کو انکوائری کیلئے طلب کرلیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سارو گنگولی، مہندرا سنگھ دھونی، ویرات کوہلی، ہربھجن سنگھ، یوراج سنگھ اور وینکٹیش پرساد واچ لسٹ میں آگئے ہیں۔

اسی طرح بھارتی کرکٹ ٹیم سے بھی آن لائن بیٹنگ ایپس والے اسپانسر چھین لئے گئے ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب راجیہ سبھا نے آن لائن گیمنگ بل (Promotion and Regulation of Online Gaming Bill) منظور کر لیا۔ اس سے ایک روز قبل لوک سبھا نے بھی ایک ایسا بل پاس کیا تھا جو انٹرنیٹ پر جوئے اور سٹے کو غیر قانونی قرار دیتا ہے۔ اس بل کے نتیجے میں ڈریم 11 اور مائی 11 سرکل جیسی فینٹیسی اسپورٹس ایپلی کیشنز بند ہونے پر مجبور ہو جائیں گی اور انہیں اشتہارات دکھانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

اس صورتحال کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل)، انڈین کرکٹ ٹیم اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (BCCI) سبھی فینٹیسی اسپورٹس کی ان دو بڑی کمپنیوں، ڈریم 11 اور مائی 11 سرکل، کی طرف سے بھاری اسپانسر شپ حاصل کر رہے ہیں۔ BCCI نے مارچ 2026ء تک بھارتی کرکٹ ٹیم کے مرکزی اسپانسر بننے کیلئے ڈریم 11 کے ساتھ 358 کروڑ روپے کا تین سالہ معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم، بھارتی مردوں کی کرکٹ ٹیم، اور انڈین انڈر 19 ٹیموں کی شرٹس پر ڈریم 11 کا نام درج ہوتا ہے۔

اسی طرح مائی 11 سرکل نے آئی پی ایل کے ایسوسی ایٹ اسپانسر کے طور پر پانچ سال کیلئے 625 کروڑ روپے ادا کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اس بات کا امکان موجود ہے کہ بھارتی ٹیم ایشیا کپ میں جرسی اسپانسر شپ سے محروم ہوجائے گی۔ ہندوستان میں آن لائن گیمنگ کے شوقین افراد پر ایک تشویشناک رپورٹ سامنے آئی ہے، جس کے مطابق ملک کے کھلاڑی ہر سال تقریباً دو کھرب روپے سے زیادہ کا مالی نقصان برداشت کر رہے ہیں۔ یہ خسارہ بنیادی طور پر غیر منظم اور غیر قانونی جوئے کے پرکشش اور دھوکا دہی پر مبنی پلیٹ فارمز کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ ماہرینِ معاشیات کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ تیزی سے پھیلتے آن لائن گیمنگ کے شعبے میں صارفین کی ایک بہت بڑی تعداد مالیاتی دھچکے کا شکار ہو رہی ہے۔

یہ مسئلہ خاص طور پر پوکر، کیسینو گیمز اور فینٹیسی اسپورٹس جیسے کھیلوں میں ہورہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بھاری مالی نقصان کی بڑی وجوہات میں پلیٹ فارمز کا غیر منظم ہونا، صارفین میں بیداری کی کمی اور کھیلوں میں جیت کے غیر یقینی امکان ہیں۔ بہت سے صارفین تھوڑی سی ممکنہ کمائی کے لالچ میں اپنی استطاعت سے زیادہ رقم لگا دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں بھاری قرضے اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ کمپنیاں ہر سال 450 ملین لوگوں سے 2.3 بلین ڈالر کی لوٹ مار کر رہی تھیں۔ بھارت کی وسیع تر گیمنگ انڈسٹری دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔ ہندوستان میں غیر قانونی آن لائن جوئے کا کل بازار 8.3 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔