عمران خان:
ملکی اداروں کی جانب سے سونے کے کاروبار کی آڑ میں حوالہ ہنڈی، غیر ملکی کرنسی کے غیر قانونی دھندوں اور منی لانڈرنگ میں ملوث تاجروں کے خلاف تازہ کریک ڈائون شروع ہوتے ہی ملک بھر کی صرافہ مارکیٹوں میں کھلبلی مچ گئی۔ سناروں کی تمام نمائندہ تنظیموں نے تاجروں کو کو الرٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ جس کے نتیجے میں گزشتہ دو دنوں سے سناروں کے واٹس ایپ گروپ سرگرم ہوگئے ہیں اور چھاپوں کے دوران حراست میں لئے جانے والے تاجروں، سامان، کرنسی اور دکانوں کی تفصیلات شیئر کرکے غیرقانونی کاروبار سے دور رہنے کی تنبیہ کی جا رہی ہے۔
’’امت‘‘ کو صرافہ مارکیٹوں اور ان کے واٹس ایپ گروپوں میں شامل ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق ملکی اداروں نے وفاقی حکومت اور عسکری ادروں کے مشترکہ نئی سخت پالیسی کے تحت ایف آئی اے کی ٹیموں کے ساتھ مل کر تازہ کریک ڈائون شروع کیا ہے۔ اب تک کراچی، پنجاب اور پشاور کی متعدد مارکیٹوں میں دو روز کے دوران متعدد چھاپے مارے جا چکے ہیں۔ جس میں ایک درجن سے زائد تاجر، عملے کے افراد کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ اس دوران ان سے ملنے والے سونے، غیر ملکی کرنسی اور دستاویزی ریکارڈ کو بھی ضبط کرکے ان کی دکانیں سیل کردی گئی ہیں۔ جبکہ ان کے پورے نیٹ ورک کا کھوج لگانے اور سونے کے عوض غیر ملکی کرنسی کی منی لانڈرنگ کرنے والوں کی فہرستیں تیار کرنے کیلئے زیر حراست افراد کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کی فارنسک تحقیقات کی جارہی ہے۔
اس ضمن میں جیولری اور گولڈ کے کاروبار سے منسلک تاجروں کی ایک بڑی نمائندہ تنظیم کے مرکزی عہدیدار ارشد قم قم کی جانب سے واٹس ایپ گروپوں میں ایک تفصیلی پیغام بھیجا گیا ہے کہ ملکی اداروں نے کچھ ملنے والی رپورٹوں اور خفیہ اطلاعات پر آپریشن شروع کردیا ہے۔ جس میں انہیں معلوم ہوا ہے کہ بعض تاجر سونے کا لین دین صرف غیر ملکی کرنسی میں کر رہے ہیں۔ خصوصی طور پر امریکی ڈالرز میں کام کیا جا رہا ہے۔ جو حوالہ ہنڈی، اسمگلنگ، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم پاکستانی ہیں اور ہماری کرنسی روپیہ ہے۔ جس میں ہم سونا بیچنے اور خریدنے کے پابند ہیں۔ ہمارا کسی دوسرے ملک کی کرنسی سے کوئی لینا دینا ہونا ہی نہیں چاہیے۔
سونے کے تاجروں خاص طور پر صرافوں کا کام آبا و اجداد کے زمانے سے چلا آرہا ہے۔ جنہوں نے ہمیشہ پاکستانی روپے میں ہی کام کیا۔ غیر ملکی کرنسی میں کاروبار اس وقت ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ اگر کوئی بھی فرد سناروں کے پاس جیولری یا بسکٹ خریدنے غیر ملکی کرنسی لاتا ہے تو اس کو کہیں کہ اسے پاکستانی کرنسی میں تبدیل کرکے لائیں۔ اس کے بعد ہی سونے کا لین دین کیا جا ئے گا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دھندا نہ پاکستان گولڈ اینڈ سٹری کے مفاد میں ہے نہ ملک کے مفاد میں ہے اور نہ ہی سونے کے کاروبار سے منسلک تاجروں اور اس صنعت سے منسلک ہزاروں مزدوروں کے گھرانوں کے مفاد میں ہے۔
اسی حوالے سے جنرل سیکریٹری آل پنجاب صرافہ ایسوسی ایشن اور صدر لبرٹی صرافہ مارکیٹ شہزاد اقبال کی جانب سے ایک تفصیلی وائس نوٹ ملک بھر کے صرافہ گروپوں میں گردش کر رہا ہے۔ جس میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں سے کریک ڈائون جاری ہے۔ اس لئے سونے کے تاجر خود کو غیر ملکی کرنسی اور حوالہ ہنڈی سے دور رکھیں۔ ورنہ وہ بھی چھاپہ مار کارروائیوں کی زد میں آسکتے ہیں۔
انہوں نے متعدد کارروائیوں کی معلومات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ہی اداروں کی جانب سے سرگودھا صرافہ مارکیٹ کے علاوہ، پشاور کے صرافہ بازار میں کارروائیاں کی گئی ہیں۔ جہاں دکانیں سیل کردی گئیں اور تاجروں اور ان کے عملے کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی گولڈ اور غیر ملکی کرنسی بھی ضبط کرلی گئی ہے۔ اس ضمن میں احتیاط کی جانی چاہیے۔ اس معاملے پر سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
ایک اور نمائندہ تنظیم کے عہدیدار کی جانب سے بھی کراچی کے سناروں کے ایک مرکزی واٹس ایپ گروپ میں کچھ ایسا تفصیلی وائس میسیج چلایا گیا ہے کہ ’ہماری اداروں میں بات ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ جو عناصر ملک کے خلاف کام کر رہے ہیں، صرف ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
اس ضمن میں اداروں سے بات چیت میں اس بات کی یقین دہانی بھی حاصل کی گئی ہے کہ اگر اس کریک ڈائون میں کوئی بے گناہ شخص پکڑ میں آجاتا ہے تو اس کے حوالے سے فوری طور پر معلومات نمائندہ تنظیموں کے عہدیداروں کے ذریعے متعلقہ اداروں کے حکام تک پہنچائے جائیں گے۔ جس کے بعد انہیں ریلیف دیا جائے گا۔ تاہم جو عناصر سونے کے کاروبار اور لین دین کی آڑ میں ڈالرز سمیت غیر ملکی کرنسی کے غیر قانونی لین دین میں ملوث پائے جائیں گے۔ ان کے خلاف ہونے والی کارروائیوں میں نمائندہ تنظیمیں اور تاجر رہنما کچھ نہیںکریں گے۔ اس لئے ملک بھر کے صرافہ بازاروں کے تاجروں کو آگاہ کیا جا رہا ہے کہ سونے کی خرید و فروخت صرف پاکستانی کرنسی میں کریں اور کسی بھی قسم کی غیر ملکی کرنسی کے لین دین سے گریز کریں۔ تاکہ اس معیشت کے بحرانی دور میں ملک دشمنی کے متکب نہ ہونے پائیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos