فائل فوٹو
فائل فوٹو

فیفا ورلڈ کپ کیلئے 90 لاکھ فٹبال تیار کی جائیں گی

میگزین رپورٹ:
امریکہ، میکسیکو اور کینیڈا کی میزبانی میں ہونے والے اہم ایونٹ فیفا ورلڈ کپ 2026ء کے آغاز میں 287 دن باقی رہ گئے ہیں۔ اس ضمن میں فیفا ورلڈکپ کے کل 104 میچوں کیلئے اعلیٰ معیار کی فٹبالوں کی تیاری کا مرحلہ شروع ہوچکا ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اس بار بھی جرمن کمپنی ایڈیڈاس نئی اور جدید ترین گیند ’’ٹرائیونڈا‘‘ فٹبال کا ڈیزائن تیار کرنے کی ذمہ دار ہے۔ جبکہ پاکستان کی فارورڈ اسپورٹس کو اس کی سلائی کرنے اور چین کو تھرما بائونڈنگ کے عمل کی نگرانی سونپی جائے گی۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جون سے شروع ہونے والے دنیا کے طویل ترین اسپورٹس ایونٹ کیلئے مجموعی طور پر 90 لاکھ فٹبال تیار کی جائیں گی۔ جبکہ عالمی مارکیٹ میں عام لوگوں کی خریدوفروخت کیلئے ایڈیڈاس ایک کڑور سے زائد فٹبال کی تیاری کی ذمہ داری پاکستان اور چین کو دے گا۔

اس بات کا قوی امکان ہے کہ سیالکوٹ کی مقبول اسپورٹس مینو فیکچرنگ کمپنی فاروڈ کو دس ملین ڈالر کا ٹھیکہ دیا جائے۔ حال ہی میں 2026ء کے مقابلے کیلئے تیار کردہ گیند کی تصاویر لیک ہوئی ہیں۔ جس کا ڈیزائن ریاضی، طبیعیات اور اسٹائل کو حیرت انگیز طریقوں سے یکجا کرتا ہے۔ ٹرائیونڈا دراصل تین میزبان ممالک کی علامت پیش کرتا ہے اور یہ پہلا موقع ہوگا جب فٹبال میں سب سے کم سلائی کی جائے گی۔ یہ گیند صرف چار پینلز سے سی کر تیار کی گئی ہے۔

’’ٹرائیونڈا‘‘ ہسپانوی زبان کا لفظ ہے۔ جس کا مطلب ’تین لہریں‘ ہیں۔ اس کے ٹکڑے مڑے ہوئے مثلث جیسے ہیں۔ جو مل کر ایک بالکل گول شکل بناتے ہیں۔ اس فٹبال کے ٹیڑھے میڑھے جوڑ کا ڈیزائن ہوا کے دباؤ (Drag) کو کم کرتا ہے۔ تاکہ گیند ہوا میں زیادہ تیز اور مستحکم طریقے سے اڑے۔ اس سے شاٹس زیادہ درست رہتے ہیں۔ اس ڈیزائن کا مقصد یہ ہے کہ گیند کھلاڑی کی توقع کے مطابق چلے۔ گیند بنانے والوں نے اس بات کا خاص خیال رکھا ہے کہ گیند خشک اور گیلی دونوں حالتوں میں اچھی گرفت (Grip) دے۔ تاکہ کھلاڑیوں کو کنٹرول کرنے میں مشکل نہ ہو۔

رپورٹ کے مطابق جرمن کمپنی نے اس فٹبال کا ڈیزائن فائنل کرلیا ہے۔ تاہم حتمی منظوری فیفا اپنی لیبارٹری میں چیک کرنے کے بعد دی گی۔ جس کے بعد اس فٹبال کی تیاری کا عمل جرمنی، پاکستان اور چین میں شروع کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایڈیڈاس 1970ء کے ورلڈ کپ سے لے کر اب تک فیفا ورلڈ کپ کی گیندیں تیار کر رہا ہے۔ جرمن کمپنی اپنی مینوفیکچرنگ سہولیات پاکستان اور چین میں بھی رکھتی ہے۔ جہاں اعلیٰ معیار کی ہینڈ اسٹیچڈ گیندیں تیار کی جاتی ہیں۔ ’’ٹرائیونڈا‘‘ گیندوں کی تیاری میں پاکستان کا اہم کردار ہو گا۔

گزشتہ کئی ورلڈ کپس کی گیندیں بڑی تعداد میں سیالکوٹ میں ہی تیار ہوتی رہی ہیں۔ عام طور پر ایڈیڈاس نئی گیند کا ڈیزائن اور پروٹوٹائپ جرمنی میں تیار کرتی ہے۔ پھر بڑے پیمانے پر تیاری کیلئے وہ مینوفیکچرنگ پارٹنر سیالکوٹ کی فارورڈ اسپورٹس کے پاس بھیجتی ہے۔ سیالکوٹ کی فیکٹریاں ہاتھ سے گیند سینے میں دنیا میں اول درجے پر ہیں اور اڈیڈاس ان کی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتی ہے۔ اگرچہ فارورڈ اسپورٹس ایڈیڈاس کا سب سے بڑا پارٹنر ہے۔ لیکن ممکن ہے دیگر معیاری فیکٹریاں بھی (جیسے اسٹار سپورٹس، سلیکٹ اسپورٹس وغیرہ) بڑے آرڈرز کا حصہ ہوں۔ تاہم ایڈیڈاس عام طور پر اپنے پریمیئم پارٹنرز کے ذریعے ہی گیندیں تیار کراتی ہے۔

سیالکوٹ میں ایک اعلیٰ معیار کی ہینڈ اسٹیچڈ گیند کی تیاری کی لاگت تقریباً 10 ڈالر سے 25 ڈالر کے درمیان ہوتی ہے۔ اس میں مواد (لیزر Cut پینلز، اعلیٰ معیار کی اندرونی بلیڈر، مخصوص synthetic چمڑا) اور مزدوری شامل ہے۔ جب یہی گیند ریٹیل مارکیٹ میں ایڈیڈاس کے برانڈ کے ساتھ فروخت کیلئے آتی ہے تو اس کی قیمت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ سیالکوٹ کی فیکٹری میں ایک میچ گیند بنانے کی بنیادی لاگت تقریباً 2 ہزار 800 سے 7 ہزار روپے کے تخمینہ کے درمیان ہے۔ لیکن اسے مارکیٹ میں 40 ہزار سے 50 ہزار روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔

گزشتہ ورلڈ کپ کے اعداد و شمار کے مطابق فارورڈ اسپورٹس نے تقریباً 60 لاکھ سے زائد فٹ بالیں تیار کی تھیں۔2026ء ورلڈ کپ کیلئے جو پہلا 48 ٹیموں والا ٹورنامنٹ ہوگا، اس کیلئے گیندوں کی مانگ اور بھی زیادہ ہوگی۔ لہٰذا کہا جا سکتا ہے کہ فارورڈ اسپورٹس کو 2026ء ورلڈ کپ کیلئے کم از کم 60 لاکھ سے لیکر ایک کروڑ کے درمیان گیندیں تیار کرنے کا آرڈر مل جائے۔