میگزین رپورٹ :
سعودی شہر ریاض میں نایاب نسل کے شاہین کا بچہ بارہ لاکھ ریال (ایک کروڑ 47 لاکھ پاکستانی روپے) میں نیلام ہوگیا ہے۔ قطب شمالی میں پایا جانے والا یہ نایاب نسل کا سفید شاہین ہے۔ جسے سپر وائٹ گرے فیلکن کہتے ہیں۔ اس بچے کی عمر محض ایک ماہ اور مجموعی وزن 1500 گرام کے قریب ہے۔
آئندہ مہینوں میں یہ شاہین بچہ مکمل جوان ہوکر تقریباً 48 سے 61 سینٹی میٹر (19 سے 24 انچ) تک ہوجائے گا۔ شاہین کے اس بچے کے خریدار کو اس کی رہائش کے انتظام کیلئے الگ رقم خرچ پڑ رہی ہے۔ کیونکہ اسے عام پنجرے میں نہیں بلکہ پانچ ہزار ڈالر کے ٹمپریچر کنٹرول پنجرے میں رکھا گیا ہے۔
سعودی عرب جیسے گرم اور خشک موسم میں سفید فیلکن کو پالنا بڑی ذمہ داری کا کام سمجھا جاتا ہے کہ اس کیلئے خاص انتظامات کرنا پڑتے ہیں۔ اس پرندے کیلئے پنجرے کا سائز کم از کم 20 فٹ لمبا، 10 فٹ چوڑا اور 8 فٹ اونچا رکھا گیا ہے۔ پنجرے میں استعمال ہونے والی جالی نرم ماش مٹیریل سے تیار کی گئی ہے۔
پنجرے کے اندر مختلف اونچائی پر مضبوط لکڑی کے شیڈ لگائے گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ شاہین بچہ آرام سے بیٹھ سکتا ہے۔جبکہ پنجرے میں ایئر کنڈیشن بھی نصب کیا گیا ہے۔ پنجرے کے اندر درجہ حرارت 15 ڈگری سینٹی گریڈ سے 25 ڈگری سینٹی گریڈکے درمیان برقرار جاتا ہے۔ ایئر کنڈیشن کے ساتھ پنجرہ ہوا دار بھی رکھا گیا ہے۔
شاہین کے نہانے اور پینے کے پانی کیلئے پنجرے میں خاص اہتمام کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سفید فیلکن کو چوکس اور پھرتیلا رکھنے کیلئے اس کی ڈائٹ میں گوشت کا استعمال روزانہ ہوتا ہے۔ اس کی خوراک میں زندہ بٹیر، چڑیا، کتوبرم مرغی کا چوزہ، چھوٹا خرگوش اور کبھی کبھار کیڑے مکوڑے شامل کیے جاتے ہیں۔ اگر موسم انتہائی گرم ہو تو اسے فریش اور فروزن گوشت کھلایا جاتا ہے۔
پرندے کو پورا جانور (پر، ہڈیاں، گوشت اور آنتیں سمیت) کھلانا بہت ضروری ہے۔ اس سے اسے وہ تمام غذائی اجزا مل جاتے ہیں، جو اس کی صحت کیلئے ضروری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس نایاب نسل کے شاہین کی نیلامی گزشتہ ہفتے ریاض میں واقع ملہم میں سعودی فیلکن کلب میں منعقدہ بین الاقوامی فیلکن بریڈرز آکشن 2025ء کے آٹھویں روز عمل میں آئی۔ یہ اس سال کی نیلامی میں اب تک سب سے زیادہ قیمت میں فروخت ہونے والا پرندہ ہے۔
یہ پرندہ امریکی آر ایکس فارم کی جانب سے پیش کیا گیا ہے۔ اس کے بعد برطانیہ کے Falcon Mews فارم کا پیش کردہ ایک اور شاہین 48 ہزار سعودی ریال میں فروخت ہوا۔ سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے مطابق سالانہ نیلامی میں حصہ لینے والے شوقین افراد کیلئے یہ ایک معتبر پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ جو پورے سعودی عرب اور بیرون ملک سے شرکا کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اس کے سیشنز ٹیلی ویژن اور آن لائن براہ راست نشر کیے جاتے ہیں، جو ثقافتی ورثے اور ماحولیاتی بیداری کو فروغ دینے کے ساتھ بازوں کی افزائش اور دیکھ بھال کو آگے بڑھانے کے سعودی فیلکن کلب کے ہدف کو مضبوط کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سپر وائٹ گرے فیلکن بہت ہی قیمتی اور نایاب پرندہ ہے۔ ماہرین کے مطابق اس فیلکن کی کل آبادی تقریباً 50 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان ہے۔ خالص سفید (Super White) فیلکن اس کی سب سے نایاب قسم ہے۔
عالمی ادارہ برائے تحفظ قدرت (IUCN) کی ’’ریڈ لسٹ‘‘ کے مطابق سفید شاہین کو کم تشویش (Least Concern) کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی تمام اقسام کی کثرت سے ہے۔ سفید قسم خاصی نایاب ہے اور اس کی غیر قانونی تجارت اور موسمیاتی تبدیلیوں سے اسے خطرات لاحق ہیں۔ سپر وائٹ فیلکن کا تعلق قطبی خطوں (Arctic regions) سے ہے۔
یہ بنیادی طور پر شمالی نصف کرہ (Northern Hemisphere) کے انتہائی سرد علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ پرندے سخت سردی سے بچنے کیلئے نقل مکانی کرتے ہیں۔ کچھ جنوب کی طرف یا امریکہ کی شمالی ریاستوں اور شمالی یورپ کے ساحلی علاقوں یا دریاؤں کے کنارے نظر آتے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos