فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاک بھارت میچ کا ٹکٹ 134 ڈالر میں فروخت

میگزین رپورٹ:
گزشتہ روز متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والے ایشیا کپ 2025ء میں دیگر ٹیموں کے مقابلے میں پاک و بھارت کرکٹ ٹیموں کیلئے سیکورٹی کا سخت ترین بندوبست کیا گیا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ امارات میں دونوں ٹیموں اور ان کے مقابلوں کے دوران سخت ترین سیکورٹی پروٹوکولز متعارف کرائے گئے ہیں۔ بھارتی ٹیم کی سیکورٹی پر مامور آئی بی اور ’’را‘‘ کے اہلکاروں کی تعداد ماضی کے مقابلے میں زیادہ دیکھنے کو مل رہی ہے۔

اس حوالے سے دبئی میں موجود ذرائع سے ’’امت‘‘ کو معلوم ہوا ہے کہ اس بار ایونٹ کی کوریج کرنے والے مقامی صحافیوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہوٹل اور ان کے کمروں کی تفصیلات شائع نہ کریں۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کھلاڑیوں کی رہائش کیلئے تین فائیو اسٹار ہوٹلز کا بندوبست کیا گیا ہے۔ جبکہ کوئی بھی کھلاڑی اپنی فیملی کے ہمراہ قیام نہیں کرے گا۔ کھلاڑیوں کی دیگر منتخب ہوٹلوں میں منتقلی ضرورت کے مطابق کی جائے گی۔

ذرائع کے بقول تھریٹ الرٹ نہ ہونے کے باوجود غیر معمولی اقدامات پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں کیے جارہے ہیں۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ چند عناصر سفارتی سرپرستی میں پاک بھارت میچ سبوتاژ کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ یہ عناصر شائقین کے روپ میں بھی ہوسکتے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ایک گروپ میں ہونے کے باوجود پاک بھارت ٹیموں کے پریکٹس کا دورانیہ بھی تبدیل رکھا گیا ہے۔

پاکستانی کھلاڑی اسٹیڈیم سے منسلک اکیڈمی میں پریکٹس کر رہے ہیں۔ جبکہ بھارتی کرکٹ ٹیم کیلئے دبئی میں موجود آئی سی سی کرکٹ اکیڈمی میں پریکٹس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کی سیکورٹی کیلئے تین لہریں بنائی گئی ہیں۔ پہلی لہر پاکستانی کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی پر مبنی ہے۔ جس کی سربراہی لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) خالد محمود کر رہے ہیں۔ ان کے ہمراہ حاضر سروس ایک درجن سے زائد اہلکار موجود ہیں۔ جن کی ذمہ داری کھلاڑیوں کے سیکورٹی پروٹوکولز کو یقینی بنانے کے علاوہ منتخب وینیوز پر سیکورٹی خطرات کا جائزہ لینا اور مقامی سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ رابطہ کاری اور تعاون پر مبنی ہے۔

دوسری لہر میں پاکستانی ٹیم کیلئے پرائیویٹ سیکورٹی اہلکاروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ان کی ذمہ داری نقل و حرکت کے دوران قومی کھلاڑیوں کی وین اور پروٹوکول پر مامور دیگر گاڑیوں کے ہمراہ موجود ہونا شامل ہے۔ جبکہ تیسری اور آخری لہر متحدہ عرب امارات کے لوکل پولیس کے ذمے ہے۔ جو اسٹیڈیم اور ہوٹل میں کھلاڑیوں کو سیکورٹی فراہم کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ شائقین پر آٹو گرام اور سیلفی بنانے کی بھی پابندی ہوگی۔

اسی طرح ایشیا کپ کے دوران کھلاڑیوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے بھی سختی سے منع کیا گیا ہے۔ جبکہ شاپنگ اور ڈنر کیلئے آئوٹنگ سے قومی کھلاڑی محروم رہیں گے۔ اسی طرح بھارتی سورمائوں کیلئے بھی سیکورٹی کا خصوصی بندوبست کیا گیا ہے۔ بھارتی ٹیم کی سیکورٹی کی نگرانی محکمہ خارجہ امور ایم ای اے کے ذمے ہے۔ جبکہ ذیلی سیکورٹی ٹیم میں ’’را‘‘ اور آئی بی کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ نقل و حرکت کے دوران ایس پی جی کے خصوصی دستے ٹیم کے ہمراہ موجود ہوں گے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ بھارتی ٹیم کی سیکورٹی کیلئے مخصوص ایجنسی کے نام اور اس کے سربراہ کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے۔ اسی طرح بھارتی کھلاڑیوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کے ساتھ نہ تو غیر رسمی ملاقات کریں اور نہ ہی پریکٹس کے دوران مصافحہ کریں۔ دوسری جانب پاک و بھارت میچ کیلئے ٹکٹ کے سب سے زیادہ خریدار بھارتی شائقین ہیں۔ جنہوں نے چودہ ستمبر کے میچ کیلئے بڑے پیمانے پر ٹکٹ حاصل کرلئے ہیں۔ اسٹیڈیم میں آنے والے افراد کیلئے سخت ترین پروٹوکولز متعارف کرائے گئے ہیں۔

پلاسٹک کی بوتلیں لانا ممنوع ہے۔ نسلی تعصب اور سیاسی نعرے بازی کرنے والوں پر بھاری جرمانے رکھے گئے ہیں۔ ہلڑ بازی کرنے والوں کو جیل کی سزا کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس بات کے امکانات ہیں کہ دونوں ٹیموں کا اس ایونٹ میں تین مرتبہ آمنا سامنا ہو۔ اس تناظر میں 14 ستمبر کے میچ کے ٹکٹ تقریباً ختم ہو چکے ہیں اور دوسروں کے مقابلے میں کافی مہنگے ہیں۔

ٹورنامنٹ کے ٹکٹوں کو ایک ساتھ بنڈل کیا گیا ہے۔ جس میں تین میچوں کے جنرل ایڈمیشن پاس بشمول 14 ستمبر کو ہندوستان اور پاکستان کے میچ کے ٹکٹ 134.60 ڈالر میں فروخت ہو رہے ہیں۔ زیادہ تر جنرل ایڈمیشن ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں۔ لیکن تین میچوں کے بنڈل کیلئے پریمیم ٹکٹ 283.38 ڈالر میں فروخت ہو رہے ہیں۔ اس کے برعکس 15 ستمبر کو سری لنکا اور ہانگ کانگ کے درمیان میچ کے ٹکٹ 15 ڈالر سے شروع ہو رہے ہیں۔